عدالت نے عمران خان اور طاہر القادری کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دے دیا


اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان صاحب اور پاکستان عوامی تحریک کے چیف ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو دونوں کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا، جن پر ریڈ زون کے علاقے میں تباہی پھیلانے، پی ٹی وی کی عمارت پر حملہ کرنے اور ایک ایس ایس پی کو زخمی کرنے کا الزام ہے۔

اگست 2014 میں جب عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے حامیوں نے ایوان وزیراعظم پر حملہ کرنے اور کرین کے ذریعے رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی تو ہنگامے پھوٹ پڑے۔

پولیس اور احتجاجی مظاہرین کے درمیان تشدد کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور 560 زخمی ہو گئے۔ ان میں سے 77 قانون نافذ کرنے والے اداروں کے وہ اہلکار تھے جو ریڈ زون کی حفاظت پر مامور کیے گئے تھے۔

 انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے عمران خان اور طاہر القادری کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران دونوں رہنماؤں کی مسلسل غیر حاضری پر جائیداد کی قرقی کا حکم جاری کیا گیا۔ اے ٹی سی اسپیشل کورٹ کے جج نے دونوں اشتہاری ملزمان کی جائیدادوں کی قرقی کے لیے متعلقہ تھانوں اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کو نوٹسز جاری کیے جبکہ آئندہ پیشی کی تاریخ 20 جولائی مقرر کردی۔

واضح رہے کہ عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری پر اسلام آباد کے ریڈ زون میں توڑ پھوڑ اورسرکاری ٹی وی پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) پر حملے سیمت سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) اسلام آباد کو زخمی کرنے کا الزام ہے۔

2014 میں اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے دھرنے کے دوران مشتعل افراد نے یکم ستمبر کو پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کردیا تھا، جس کی وجہ سے پی ٹی وی نیوز اور پی ٹی وی ورلڈ کی نشریات کچھ دیر کے لیے معطل ہوگئی تھیں.

حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں تقریباً 70 افراد کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں پارلیمنٹ ہاؤس، پی ٹی وی اور سرکاری املاک پر حملوں اور کار سرکار میں مداخلت کے الزام کے تحت انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہیں۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).