کیا یہاں سب بُرا ہے؟


ہمیں اکثر و بیشتر یہ سننے کو ملتا ہے کے پاکستان میں رکھا کیا ہے؟ کیا کریں پاکستان میں رہ کر یہاں تو کرپشن ہے، میرٹ کا نام و نشان ہی نہیں ، عوام دو روٹی کو ترستی ہے۔ یہاں غریب غریب تر ہوتا جا رہا ہے اور امیر امیر تر ۔ یہ تمام وہ باتیں ہوتی ہیں جو اکثر ہمارے پردہ ِ سماعت پہ دستک دیتی ہیں۔ کیا کبھی ہم نے یہ سوچا ہے کے اس ملک میں نہ جانے ایسے بیشمار نام ہیں جو ملک و قوم کیلئے اپنا ہر لمحہ قربان کررہے ہوتے ہیں ۔ نہ جانے ایسے کتنے چہرہ ہیں جن کو کوئی نہیں جانتا مگر ان کی خدمات نے اس ملک کا نام روشن کیا ہے لیکن ہمیں کیا خبر ہم تو صرف تنقید برائے تنقید کرنا جانتے ہیں ۔ ہمیں صرف نقص نکلنا آتا ہے اور کچھ نہیں ۔ ہماری مثال اس سوچ کی مانند ہے کہ جس کی نگاہ گول دائرہ میں لگے ایک نقطے پہ پڑتی ہے۔ ہم دائرہ کے باقی حصے کو بھول جاتے ہیں شاید ایسا ہی کچھ حال ہماری اِس قوم کا بھی ہے ۔ اس تنقید میں ہم اکثر نہ شُکری © © کرنے لگ جاتے ہیں اور اس خدائے بزرگ وبابرکت کی عطاء تمام تر رحمتوں کی بھی نافرمانی اور نا شکری کرتے ہیں ۔

 تنقید برائے تنقید تو ایک طرف لیکن کیا ہمارا ملک واقعہ اتنا برا ہے؟ کیا ہمارے ملک میں کوئی اچھا نہیں؟

 ان تمام تر سوالات کے جوابات اتنے مشکل نہیں تھے۔ جب ہم اپنے ملک کیلئے یہ کہتے ہیں کہ یہاں بھوک و افلاس ہے تو پھر ہم اس پروین سعید کو بھول جاتے ہیں جو صرف 3 روپیہ میں پیٹ بھر کے کھانا فراہم کرتی ہے۔ جب ہم یہ کہتے ہیں کہ یہاں میرٹ نہیں تو پھر ہم تندور پہ روٹیاں لگانے و الے اس محمد محسن کی لا ہور بورڈ میں حاصل کی گئی پہلی پوزیشن کو نظر انداز کر دیتے ہیں ۔ جب ہم یہ کہتے ہیں کے یہا ں خواتین کچھ نہیں کرسکتی تو کوئی سمینہ بیگ اٹھتی ہے اور پہاڑوں کی چوٹیوں کو سر کر کے ان تمام دلائل کو رد کر دیتی ہے۔ جب ہم تعلیمی اداروں کے معیار کی بات کرتے ہیں تو ہم اس علی معین نوازش کو بھول جاتے ہیں کے جس نے 21 مضامین میں A-1 گریڈ حاصل کر کے اس ملک کا نام روشن کیا۔ ہم بھول جاتے ہیں کہ یہا ں نامور سورما جنم لے چکے ہیں۔

ہم ثاقب علی کاظمی کو نظر انداز کر دیتے ہیں کہ جس نے تعلیم سے لیکر صحت تک شہر کراچی کی خدمت کی۔ ثاقب علی کاظمی نے میرا کراچی میری ذمہ داری کے نام سے مہم کا بھی آغاز کیا۔ یہی نہیں ایسے نہ جانے کتنے نام ہیں جنہوں نے اس ملک کیلئے اپنا سب کچھ لٹا دیا۔ شہید چودھری اسلم بھی ایک ایسا ہی نام ہے کے جس نے شہر کے امن وامان کیلئے جامءشہادت نوش کیا۔ شہید چودھری اسلم ایک نڈر بے باک پولیس آفیسر تھا۔

دنیا کی سب سے گہری سمندری بندرگاہ پاکستان میں، دنیا میں سب سے زیادہ فٹبال بنانے والا ملک پاکستان، دنیا کا سب سے بڑا ایمبولینس نیٹ ورک پاکستان میں، دنیا کا سب سے بڑا نظام آبپاشی پاکستان میں، دنیا کی دوسری سب سے بڑی نمک کی کان پاکستان میں، دنیا کی آٹھواں عجوبہ کہلانے والی پکی روڈ پاکستان میں، دنیا کی سب سے قدیم تہذبیں پاکستان میں ، دنیا کا کم عمر ترین سول جج پاکستانی، دنیا کا سب سے کم عمر ترین ٹیسٹ کرکٹر پاکستانی۔ آرفا کریم ، عبدالستار ایدھی، میجر عزیز بھٹی، حسان بٹ ، بلقیس ایدھی، سپاہی مقبول حسین اور ایسے ہزاروں ناموں نے اس ملک کا وقار بلند کیا ہے لیکن ہمیں تقید کرنے سے فرصت ملے تو ہم جان سکیں نہ کے اس کو پاکستان کہتے ہیں!

سمیر علی خان


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).