چوہدری نثار: ملنے کے نہیں نایاب ہیں یہ


میڈیا میں ہر طرف پانامہ کا شور جاری ہے۔ جس چینل کو دہکھ لو وہ پانامہ کا رونا روتا نظر آتا ہے۔ بالآخر عدالت عظمی نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ اب امید ہے فیصلہ آنے تک پاکستانی میڈیا کسی اور مسئلے کو بھی سنجیدگی سے لے گا کیونکہ میڈیا کبھی بھی کسی غریب کہ آواز نہیں بنتا اور غریب نا انصافی کی چکی میں پس کر مر جاتا ہے مگر میڈیا کے لیے آج کل پانامہ سے زیادہ ضروری کوئی موضوع نہیں۔

خیر میں اپنے اصل موضوع سے ہٹ گیا۔ مجھے آج ایک ایسے شخص کی بات کرنی ہے جس کی وفا پر شک کرنا گناہ سے کم نہیں۔ ایسا شخص جس نے ہمیشہ حق اور سچ کا ساتھ دیا اور کبھی کسی سازش کا حصہ نہیں بنا۔ میری مراد وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ہیں۔

میرا آج کالم لکھنے کا موڈ تو نہیں تھا مگر ایک سینئر صحافی کا کالم پڑھتے ہوئے دل کیا کہ میں بھی آج چوہدری نثار کے متعلق کچھ لکھنے کی جسارت کروں۔

چوہدری نثار علی کئی باتوں سے اختلاف کیا جاسکتا ہے کہ وہ بہت ضدی ہیں اور جو ایک دفعہ سوچ لیں پھر اس سے پیچھے نہیں ہٹتے۔ ان کا شمار پاکستان کے اچھے اور اصول پسند سیاستدانوں میں ہوتا ہے۔ چوہدری نثار علی خان اپنا کام بہت دل سے کرتے ہیں اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ریاستی معاملات ہوں یا کوئی مسئلہ ڈیلنگ کرنے میں کوئی ان کا ثانی نہیں۔ ان میں ایک خوبی ہے کہ وہ اپنے کام میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کرتے اور انہوں نے کبھی اپنے قائد میاں نواز شریف سے بے وفائی کرنے کا سوچا بھی نہیں جس کی تعریف ان کے سیاسی مخالف بھی کرتے ہیں۔ خورشید شاہ نے بھی اس بات کا اعتراف کیا کہ چوہدری نثار کبھی میاں نواز شریف سے بے وفائی نہیں کریں گے۔ موجودہ مسلم لیگ میں چوہدری نثار میاں نواز شریف کے دیرینہ ساتھی ہیں۔ چوہدری نثار علی خان میاں صاحب کے ساتھ 1985 سے ہیں۔

12 اکتوبر 1998 کے بعد اہم پیشکش یہ کہہ کر بھی ٹھکرا دی کہ میں کبھی میاں نواز شریف کے خلاف کسی سازش کا حصہ نہیں بن سکتا۔ یہ واحد مسلم لیگی تھے جن کو مشرف نے خود فون کر کے وزارت عظمی کی پیشکش کی جس کو چوہدری نثار نے ٹھکرا دیا۔

چوہدری نثار کے میاں نواز شریف سے تعلقات تب زیادہ خراب ہونا شروع ہوئے جب سے خوشامدی ٹولے کے نرغے میں میاں صاحب پھنستے چلے گئے۔ چوہدری نثار نے ایک دفعہ کابینہ کے اجلاس میں خوشامد پر پابندی کے قانون کی تجویز دی۔ آج کل نواز شریف خوشامدیوں کے نرغے میں پھنسے ہوئے ہیں جو سازش کرنے کے ماہر ہیں۔ چوہدری نثار اور میاں نواز شریف کے درمیان اختلافات کی اہم وجہ میاں صاحب کی لاڈلی دختر مریم نواز ہیں۔ جب سے میاں صاحب نے اپنی دختر کو حکومت کا مختار بنایا ہوا ہے مگر چوہدری نثار نے اپنی اصول پسندی کو مدنظر رکھتے ہوئے مریم نواز کو سیاسی اہمیت دینے سے انکار کردیا۔ اس وجہ سے میاں صاحب کی لاڈلی دختر چوہدری نثار کی مخالف بن گئیں اور اپنے والد کو چوہدری نثار سے دور کرنا شروع کردیا۔ اور خوشامدی ٹولے کے درمیان میاں صاحب کو پھنسا دیا۔ اس وجہ سے اب کی بار جو پانامہ پر حکمت عملی بنائی گئی اس سے چوہدری نثار کو بے خبر رکھا گیا جس کی اہم وجہ مریم نواز اور ان کا خوشامدی ٹولہ ہے۔

یہی وجہ ہے کہ آج کل چوہدری نثار حکومت اور مسلم لیگ ن کے اجلاس میں غیر حاضر نظر آتے ہیں اور اتوار کو پریس کانفرنس کرکے میڈیا کو موجودہ صورت حال سے آگاہ کریں گے۔ کافی افواہیں گردش میں ہیں کہ چوہدری نثار اسمبلی رکنیت اور پارٹی رکنیت سے استعفی دے دیں گے مگر وزارت داخلہ نے اس بات کی سختی سے تردید کی ہے۔

میری میاں نواز شریف صاحب سے گزارش ہے کہ مخلص اور دیرینہ ساتھیوں کو اہمیت دیں نہیں تو ایک دن پتھر جمع کرتے کرتے ہیرے گنوا دیں گے اور یہ خوشامدی ٹولہ آپ کو بیچ منجدھار میں اکیلا چھوڑ کر کسی اور سے مخلصی کے دعوے کرتا نظر آئے گا۔ اور آپ کے حقیقی مخلص ساتھی آپ سے بہت دور ہوجائیں گے بلکہ ہو رہے ہیں۔ خدارا! عقلمندی کا مظاہرہ کریں اور مخلص اور دیرینہ ساتھیوں کو اہمیت دیا کریں۔ نہیں تو ڈھونڈو کے اگر ملکوں ملکوں، ملنے کے نہیں نایاب ہیں ”یہ“۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).