کہیں نیا وزیراعظم عابد شیر علی تو نہیں ہو گا؟


نواز شریف کو نا اہل قرار دے دیا گیا۔ فیصلے نے صرف میاں نواز شریف کو نا اہل کیا ہے۔ پارلیمنٹ میں ان کی جماعت اور حکومت موجود رہے گی۔

فرض کیا کہ انہوں نے اسلام آباد میں عابد شیر علی کو وزیراعظم بنا دیا۔ عابد شیر علی نے تحریک انصاف کے سوا باقی سب جماعتوں کو ملا کر ایک گرما گرم آئینی ترمیم پیش کر دی۔

اس ترمیم میں عدلیہ کی آزادی کو یقینی بناتے ہوئے ججوں کی تعداد کو پچاس کر دیا اور تعیناتی اور احتساب کا اختیار پارلیمنٹ کو دے دیا۔ پچاس ججوں کا نمبر اپنے اور اپنے حلیفوں کے وکیلوں سے پورا کر دیا۔ المشہور رانا ثنا اللہ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کا جج بننے کی اہلیت تو رکھتے ہوں گے۔

نئی آئینی ترمیم میں یہ لازم کر دیا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کسی جج کے خلاف شکایت پر اپنا فیصلہ ایک ماہ میں دیا کرے اور سماعت کھلی عدالت میں ہو۔ آئین کو مغربی ممالک کی طرح جدید کرتے ہوئے توہینِ عدالت کی شق ختم کر دی۔ وغیرہ وغیرہ۔

آئین کے مطابق اسمبلی کے فلور پر کی گئی کوئی بھی تقریر پر کسی بھی عدالت میں دعوی نہیں کیا جا سکتا ہے۔ تصور کریں کہ عابد شیر علی جیسے ادھر پارلیمانی لیڈر ہوئے تو ادھر کیا کیا پھول جھڑیں گے۔ سپیکر اگر اس دوران لسی پی کر سوئے رہے یا کسی دوسری طرف دیکھتے رہے تو ادھر روکنے والا کون ہو گا؟

آئین کی شق 66 الف یہ کہتی ہے کہ ”دستور اور پارلیمنٹ کے قواعد و ضابطہ کار کے تابع، پارلیمنٹ میں تقریر کی آزادی ہو گی اور کوئی رکن پارلیمنٹ میں کی ہوئی اپنی کسی تقریر یا دیے ہوئے کسی ووٹ کی نسبت کسی عدالت میں کسی قانونی کارروائی کا مستوجب نہیں ہو گا“۔

کتنے امکانات ہیں میاں نواز شریف کے پاس۔ عربی اونٹ کینہ بھول سکتا ہے مگر برس ہا برس سرور پیلس جدہ میں عرب شریف کا پانی پینے والے میاں نواز شریف کا شتر کینہ دائمی ہوتا ہے۔

ویسے میاں نواز شریف کا زیادہ شرارت کا موڈ ہوا تو صدر کے پاس معافی کے آئینی اختیارات موجود ہیں۔ اور صدر پاکستان میاں نواز شریف کے نہایت ممنون بھی ہیں۔ آئین کی شق 45 کیا کہتی ہے؟ آئیے دیکھتے ہیں۔

”صدر کو کسی عدالت، ٹریبونل یا دیگر ہیئت مجاز کی دی ہوئی سزا کو معاف کرنے، ملتوی کرنے اور کچھ عرصے کے لئے روکنے، اور اس میں تخفیف کرنے، اسے معطل یا تبدیل کرنے کا اختیار ہو گا“۔

معاف۔ ملتوی۔ تخفیف۔ معطل۔ تبدیل۔ صدر کے پانچ دلچسپ اور طاقتور اختیارات۔

اب تیل دیکھا جائے گا اور تیل کی دھار دیکھی جائے گی کہ نواز شریف اب قوم سے خطاب کرتے ہوئے کس حکمت عملی پر چلتے ہیں۔ تاحیات نااہلی کی سزا وہ ٹھنڈے پیٹوں برداشت تو نہیں کریں گے، خاص طور پر جب اس میں مریم نواز شریف بھی لپیٹی گئی ہوں۔

 

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar