عائشہ گلالئی کے نام قندیل بلوچ کا خط


پیاری بہن گلالئی،

تم اپنے نام کی طرح بہت حسین ہو۔ کاش تم نے کام بھی اتنا ہی حسین کیا ہوتا اور مجھے یہ خط لکھنے کی نوبت نہیں آتی۔ پریس کانفرنس کرکے تم نے عمران خان پر جو الذامات لگائے ہیں، ان سے نہ صرف میرا بلکہ لاکھوں پاکستانیوں کا دل ٹوٹ گیا ہے۔ میں عمران خان کو تم سے زیادہ نہیں تو تم سے کم بھی نہیں جانتی۔ بن سنور کر ان کے گھر کے باہر ملاقات کی خواہش لئے میں پہنچ گئی تھی اور ان کے لفٹ نہ کروانے پر آنسو بہاتی واپس آئی تھی۔ بدکردار اگر وہ ہوتے تو مفتی قوی والی حرکت ضرور کرتے۔ چلو مان لیتی ہوں تم درست کہہ رہی ہو۔ تمہیں چاہیے تھا کہ ٹھوس شواہد کے ساتھ سامنے آتی۔ تم نے شواہد کے بغیر الزام لگا کر مصیبت کو دعوت دی ہے۔ ہمارا معاشرہ ضرورت سے زیادہ غیرت مند ہے، شواہد اگر فراہم کیے جائیں تو انصاف تم لے سکتی ہو۔ صرف میں ہی نہیں تمہاری بہن بھی تم سے بہت خفا ہے۔ جانتی ہوں تم سے اس نے تذکرہ نہیں کیا مگر تمہارے بچپنے کے سبب اس کی تصویروں اور کردار کو بہت منفی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ ہو سکے تو اس سے معافی ضرور مانگ لو۔

جانتی ہو، آج تک میں صرف شوبز ہی کو گندا سمجھتی آئی تھی، آج احساس ہو رہا ہے سیاست شاید گھٹیا ترین کام ہے۔ ہمت ہے ان خواتین کی جو سیاست کرتی ہیں۔ اور اس سے بھی زیادہ سیاسی خواتین کے اہل خانہ کی۔ جانتی ہو تمہاری اس حرکت کے بعد خواتین کے لیے سیاست کرنا مزید مشکل ہو جائے گا۔ جب جب کوئی بچی کسی جلسے میں جانا چاہے گی، کسی کارنر میٹنگ کا حصہ بننا چاہے گی یا سیاست میں قدم رکھنے کی خواہش کا اظہار کرے گی تو اس کے باپ ،بھائی دیگر رشتہ داروں کو تمہاری پریس کانفرنس یاد آئے گی، اور اس کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہوجائے گا۔ عوام بھی اس طرح سیاسی خواتین کی عزت کرنا کم کر دیں گے جیسے مجھ جیسی ماڈلز کو چاہتے تو ہیں، پیغامات تو بھیجتے ہیں، ملنے کی خواہش بھی رکھتے ہیں مگر عزت نہیں کرتے۔ اگر تم نے اس صورت حال کو جلد ختم نہ کیا تو مردوں کے اس معاشرے میں خواتین کے لئے سیاست کو ناممکن بنا دو گی۔

تمہاری پریس کانفرنس میں تمہارے والد پیش پیش تھے، بلکہ تمہاری بھرپور معاونت کررہے تھے، یہ دیکھ کر مجھے بہت رونا آیا۔ ابا کی بہت یاد آئی۔ سنا ہے وہ میرے قتل کے بعد پچھتاتے ہیں، بہت پچھتاتے ہیں۔ کیا اس بات میں کوئی حقیقت ہے؟ کیا تم جانتی ہو میرا بھائی کس حال میں ہے؟

میرا تمہیں یہ مشورہ ہے، شواہد ہیں تو میڈیا کو دے دو، وگرنہ کچھ عرصے کے لئے سیاست سے کنارہ کشی کر لو۔ اگلے انتخابات میں حصہ بے شک لے لینا۔ جوابی خط میں مجھے پاکستان کے حالات، میرے خاندان کے بارے میں ضرور بتانا۔

تمہاری بہن،

قندیل بلوچ


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).