کسمپرسی کا شکار بالی وڈ ستارے


پروین بابی

خوش شکل، سیکسی پروین بابی ہندی سینما کی مقبول اداکارہ تھیں؛ انھوں نے کئی ہٹ فلمیں دیں؛ موت سے کچھ عرصہ پہلے وہ ذہنی الجھنوں کا شکار ہوگئیں تھیں۔ وہ کسی سے بھی ملنا پسند نہ کرتی تھیں۔ جب تین دن تک ان کے دروازے پر رکھے اخبار اور دودھ وہیں پڑے رہے تو پولس کو خبر دی گئی؛ فلیٹ کا دروازہ توڑا گیا، 22 جنوری 2005ء کو پروین بابی اپنے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائی گئیں۔

گیتانجلی ناگپال

سشمیتا سین کے ساتھ ریمپ پر چل کر شہرت پانے والی گیتانجلی ناگپال پہلے فیشن ڈزاینرر تھی، پھر ریمپ ماڈل بن گئیں۔ وہ ڈرگس اور الکوحل کی عادی ہوگئی تھیں؛ پھر وہ وقت آیا کہ انھیں راتوں کو اکثر سڑکوں اور مندروں میں بے آسرا گھومتے دیکھا گیا؛ ان کی ذہنی حالت ایسی ہو گئی کہ جو کوئی ان کے قریب آتا وہ اس کو گالیاں دینے لگتیں۔

میتالی شرما

ہندی اور بھوج پوری فلموں میں اتار چڑھاؤ دیکھنے والی اداکارہ میتالی شرما جب ناکام ہوئیں تو اس بری حالت کو پہنچیں، کہ ایک دن بمبئے پولس نے انھیں پوش ایریا میں لوگوں کی کار کے شیشے، گھروں کی کھڑکیاں توڑتے گرفتار کر لیا۔ میتالی شرما دلی کی تھیں، اہل خانہ کی رضا مندی نی ملنے پر، گھر سے بھاگ کر فلم انڈسٹری کا رخ کیا۔ بالآخر ناکامی ہی مقدر تھا۔ ایسے میں وہ بھیک مانگ کے اور چھوٹی موٹی چوریاں کر کے گزارا کرنے لگیں۔ انھیں جب پولس نے گرفتار کیا، سب سے پہلے انھوں نے کھانا مانگا۔ چھبیس سالہ میتالی شرما کو بعد میں مینٹل اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ستیش کول

ستیش کول کشمیری نژاد اداکار ہیں؛ وہ اپنے زمانے کے انتہائی کام یاب اداکار رہے ہیں۔ انھوں نے ہندی اور پنجابی فلموں میں خوب کام کیا۔ پنجابی فلموں کے امیتابھ بچن کہلانے والے ستیش کول کو پنجابی فلم انڈسٹری کی جانب سے لایف ٹایم اچیومنٹ ایوارڈ بھی دیا گیا۔ کروڑوں میں کھیلنے والے ستیش کول آخر میں اس حالت کو پہنچے کہ ان کے پاس پیٹ پوجا کے لیے رقم نہ تھی۔ بیمار ہوئے تو ان کے پاس اپنا علاج کروانے کے پیسے بھی نہیں تھے۔

جگدیش مالی

اداکارہ انترا مالی کے والد جگدیش مالی؛ نام ور فوٹو گرافر تھے۔ انھوں نے اپنے کیریر میں عرفان خان، منیشا کویرالہ، شبانہ عظمی، انوپم کھیر، ریکھا کا فوٹو سیشن کیا۔ جنوری 2013ء میں انھیں ”اندھیری“ میں لاوارثوں کی طرح گھومتے پھرتے دیکھا گیا، خبر نشر ہونے پر سلمان خان نے ان کی مدد کا اعلان کیا۔ جگدیش مالی 13 مئی 2013ء کو کسمپرسی کی حالت میں آں جہانی ہوئے۔

منداکنی

”رام تیری گنگا میلی ہوگئی“ سے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی منداکنی کا اصلی نام یاسمین جوزف ہے۔ وہ اپنے کیریر کی ابتدا ہی میں کچھ تنازعات کا شکار ہو گئیں، جس کی وجہ سے ان کا فلمی کیریر متاثر ہوا۔ وہ فلم انڈسٹری سے غائب ہوگئیں، پھر واپسی کی کوشش کی لیکن ناکام رہیں۔ اب وہ دلائی لاما کی فالور بن چکی ہیں۔

راج کرن

وجیح و خوب رو راج کرن نے اپنا فلمی کیریر 1970ء میں شروع کیا۔ انھوں نے کئی ہٹ فلیں دیں اور اپنے عروج کے زمانے میں ایک دن اچانک غائب ہوگئے۔ بہت بعد میں رشی کپور نے اٹلانٹا میں انھیں ذہنی بیماروں کے شفا خانے میں تلاش کیا؛ آخری عمر تک وہ کسی کو نہیں پہچان پائے۔

ومی

ومی نے بی آر چوپرا کی فلم ”ہم راز“ سے آغاز کیا، فلم ہٹ ہوئی لیکن ومی اس طرح توجہ نہ حاصل کر سکیں۔ انھوں کئی فلموں میں کام کیا لیکن خاطر خواہ کامیابی نہ ملی۔ انھوں نے انڈسٹریلسٹ شیمی اگروال سے شادی کی لیکن ناکام ہوئی، اس کے بعد ایک پروڈیوسر کے ساتھ رہنے لگیں۔ ومی الکوحل کی عادی ہو گئیں تھیں۔ انھوں نے اپنی زندگی کے آخری دن نانا وتی اسپتال کے جنرل وارڈ میں بتائے؛ 22 جنوری 1977 میں وہ بے وفا دنیا سے کوچ کر گئیں۔

اچلا سچدیو

بچپن سے فلموں میں آنے والی اچلا سچدیو نے بعد میں ہندی فلموں میں ماں اور دادی کے کردار نباہے۔ ”دل والے دلھنیا لے جائیں گے“ میں کاجول کی دادی کا کردار کیا۔ 130 فلموں میں کام کرنے والی اچلاسچدیو کی پہلی شادی گیان سچدیو سے ہوئی جو ناکام ٹھیری، دوسری شادی انڈسٹریل کلیفورڈ پیٹر سے کی؛ پیٹر کے مرنے کے بعد وہ تن تنہا رہ گئیں۔ انھوں نے پونا والا گھر ٹرسٹ کو دے دیا؛ ستمبر 2011ء میں ایک دن رسوئی میں کام کرتے پاوں پھسل گیا، ان کے پاوں کی ہڈی ٹوٹ گئی، اور وہ چلنے پھرنے سے معذور ہوگئیں۔ ان کی موت کے وقت ان کے پاس کوئی اپنا نہ تھا۔

اے کے ہنگل

اوتار کشن ہنگل؛ دو سو پچیس فلموں میں کام کیا۔ کئی ہٹ فلموں میں کام کرنے والے اس اداکار کے آخری دن بھی غربت اور ناچاری میں بسر ہوئے۔ 2007ء میں بیماریوں نے انھیں ایسے گھیر لیا، کہ کسمپرسی کی حالت میں 26 اگست 2012ء میں اٹھانوے سال کی عمر میں چل بسے۔

بھارت بھوشن

اداکار، پروڈیوسر، اسکرپٹ رایٹر بھارت بھوشن؛ ”بیجو باورا“ کا یادگار کردار ادا کرنے والے بھارت بھوشن کی زندگی میں بہت سے اتار چڑھاؤ آئے، ان کی بیوی کا دوسرے بچے کی پیدایش کے موقع پر دیہانت ہو گیا۔ بھارت بھوشن دس سال تک اپنے کیریر بچانے کی تگ و دو کرتے رہے؛ ایسے میں انھوں نے اپنی عمر سے بڑی عمر کے کردار بھی ادا کیے، لیکن پھر بھی ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ آخری وقت میں ان کی کار، گھر اور کتب خانہ تک بک گیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).