شریف برادران کو ہر صورت پھانسی پر لٹکایا جائے گا: طاہر القادری  


پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ آج کا دھرنا جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کے لیے ہے، احتجاج کی تحریک ختم نہیں ہوگی، چلتی رہے گی۔ علامہ طاہرالقادری نے لاہور میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کے لواحقین کو دنیا کی کوئی طاقت انصاف سے دور نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک دھرنا رہے گا میں بھی یہاں بیٹھا رہوں گا، احتجاج کرنے والے پُرامن ضرور ہیں، مگر امن کی کمزوری نہیں۔

طاہرالقادری کا مزید کہنا ہے کہ دھرنے کے شرکاء چاہیں تو شریف برادران کا گریبان پکڑ کر انصاف لے سکتے ہیں، ابھی چور پکڑا گیا ہے، ماڈل ٹاؤن کا قاتل شہباز شریف ابھی باقی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کہتے ہیں کہ ووٹ کا تقدس بحال کریں گے، پہلے یہ بتائیں کہ ووٹ کا تقدس پامال کس نے کیا؟

انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ لوگ بریف کیس لے جاکر ووٹ خریدتے تھے، وزارتیں ضمیرفروشی پر بیچتے تھے، نوازشریف نے 90ء میں بینظیر کی حکومت ختم کرائی۔ طاہرالقادری نے نواز شریف سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کیا آپ چھانگا مانگا میں ایم پی ایز کو ووٹ کے تقدس کا سبق پڑھا رہے تھے؟

انہوں نے کہا کہ آج آپ کس منہ سے جمہوریت اور ووٹ کے تقدس کی بات کرتے ہیں، 10 سال ضیاء الحق کی گود میں کون بیٹھا رہا؟ کون ان کا صوبائی وزیر خزانہ پھر وزیراعلیٰ پنجاب بنا؟ طاہرالقادری نے مزید کہا کہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ اشرافیہ نے ملک کو لوٹا، وہ اشرافیہ آپ شریف برادران ہی ہیں، سب سے طویل اقتدار میں رہنے والا اشرافیہ آپ ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ انقلاب ان کو 28 جولائی کے فیصلے کے بعد یاد آیا، آپ کا انقلاب صرف نواز شہباز بچاؤ انقلاب ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری کہتے ہیں کہ آپ جی ٹی روڈ پر دو دن تک مجھ پر طعنہ زنی کرتے رہے، آپ کی تکلیف سمجھ سکتا ہوں، آپ دونوں بھائی سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں پھانسی چڑھنے والے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ نواز شریف صاحب! ابھی تو انصاف کی کھڑکی کھلی ہے، دروازہ ابھی کھلنا ہے، میں آپ کے ہندو اور یہودی فرنٹ مینوں کے نام بھی جانتا ہوں۔

سربراہ پاکستان عوامی تحریک کا مزید کہنا ہے کہ ابھی تو آپ کو لٹکنا ہے، کیا پنجاب پولیس کے ہاتھوں مارے جانے والے انسان نہیں تھے؟

طاہرالقادری نے یہ بھی کہا کہ یہ پارلیمنٹ صرف اشرافیہ کی ہے، سرمایہ داروں کی ہے، جاگیرداروں کی ہے، پارلیمنٹ ان ظالموں کی ہے جن کے چہروں پر غریبوں کے خون کی سرخی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 17 جون 2014ء کو آئین کی حکمرانی اور حقوق مانگنے والوں کو بھونا گیا، منہاج القرآن سیکریٹریٹ کے گوشہ درود میں کون سا بیریئر تھا؟

علامہ طاہر القادری کہتے ہیں کہ آپ نے پیغام دیا تھا کہ ڈاکٹر صاحب پاکستان نہ آئیں ورنہ برا حال کردیں گے،شہداء کی بیوائیں اور یتیم بچے جاننا چاہتے ہیں کہ باقر نجفی رپورٹ میں کیا لکھا ہے؟ انہوں نے کہا کہ باقرنجفی کمیشن نے شہباز شریف کو قتل عام کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے، اسی لیے وہ تین سال سے باقر نجفی رپورٹ دبا کر بیٹھے ہیں۔

طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ بقرعید کے بعد فیصل آباد، ملتان اور راولپنڈی بھی جائیں گے، تین سال سے لاہور ہائی کورٹ میں تاریخ مقرر نہیں ہو رہی۔ سربراہ پاکستان عوامی تحریک نے مزید کہا کہ کیا شہداء کی بیواؤں اور یتیموں کا پاکستان پر اتنا بھی حق نہیں؟ آپ ریلیاں نکالتے ہیں، ذرا بھی شرم ہوتی تو رائیونڈ کے تالاب میں ڈوب کر مر جاتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسا بینچ چاہیے جس کا تعلق نہ ہمارے ساتھ ہو، نہ ہی ملزمان کے ساتھ ہو، یہ بینچ اللہ کی مرضی کا ہو۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).