کے پی کے ٹھیکوں سے عمران کا کچن چلتا ہے، بلاول


پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کے ٹھیکوں سےعمران خان کا کچن اور ترین کا جہاز چل رہا ہے، دہشت گردی کم ہونے کا کریڈٹ لینے والے خان صاحب ماضی میں سرکاری خزانے سے طالبان کے مدرسے کو کروڑوں روپے دے چکے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری مانسہرہ میں پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کررہے تھے، خطاب سے پہلے انہیں ہزارہ کی روایتی پگڑی پہنائی گئی، نوازشریف کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میاں صاحب معصوم نہیں مجرم ہیں، انقلاب کا لفظ ان کے منہ سے اچھا نہیں لگتا، وہ سازشی ہوسکتے ہیں انقلابی نہیں۔

بلاول نے کہا کہ آج اس دھرتی پرکھڑےہوکرخطاب کر رہا ہوں جہاں کے عوام نے قیام پاکستان کے لیے اہم کردار ادا کیا، ملکی ترقی میں ہزارہ وال کا بہت بڑا حصہ ہے، ذوالفقارعلی بھٹو، بینظیر بھٹو اور آصف زرداری کے دور میں یہاں کے عوام کے لیے جو کچھ کر سکے وہ کیا، سوئی گیس اور روزگار کی فراہمی کے لیے کام کیا، پیپلزپارٹی وفاقی پارٹی ہے، ہر علاقے کی ترقی کا سوچتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہر علاقے کے عوام کو ترقی کے یکساں مواقع ملنے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ یہاں صرف ایک ضلع ہزارہ تھا، ذوالفقار علی بھٹو نے اس علاقے کو ہزارہ ڈویژن کا درجہ دیا، بینظیر بھٹو نے ہری پور ضلع اور آصف زرداری نے ضلع تورغر کا تحفہ دیا، ہزارہ ڈویژن سات اضلاع پر مشتمل ہے جو صرف پیپلزپارٹی کے دور میں ہوا، شوکت خانم کینسر اسپتال کی بات کرنے والے نے بیگم نصرت کینسر اسپتال کو بند کر دیا ہے، یہ اسپتال غریبوں کے لیے تھا، خان صاحب آپ نے بیگم نصرت بھٹو کینسر اسپتال پروگرام کو ختم کر دیا، بیگم نصرت بھٹو کے نام پر اعتراض ہے تو اس کا نام بھی شوکت خانم رکھ لیں۔

بلاول بھٹوزرداری کا کہنا ہے کہ تبدیلی کےدعویدارجوتبدیلی لائےہیں وہ ہم سب کو معلوم ہے، صحت کے نظام کو تباہ کردیا ہے، چھوٹے شہروں، دور دراز علاقوں میں ڈاکٹروں کو بھیجنے کے بجائے صحت کے نظام کو پرائیوٹائز کر رہے ہیں، پاکستان کے عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں کہ تعلیم کے شعبے میں انقلاب لے آئے ہیں، ایک لاکھ بچے سرکاری اسکولوں میں آنا خان صاحب کا ایک نیا جھوٹ ہے، اس سال ایک بھی پوزیشن سرکاری اسکول کے طلبا نے حاصل نہیں کی، تعلیم پستی کی طرف جا رہی ہےمگرخان صاحب کےلوگوں کےنجی اسکول ترقی کر رہے ہیں۔

انہوں نے مسلسل اپنی توپوں کا رخ عمران خان کی جانب رکھا، کہا کہ خان صاحب جب بھی اسٹیج پر آتے ہیں تولوگوں سےایک نیا جھوٹ بولتے ہیں، اس بے چارے وزیر نے جو وزیراعلیٰ پر کرپشن کے الزام لگائے ان کا کیا ہوا؟ خان صاحب کی اتحادی جماعت پر خیبر بینک میں کرپشن کا الزام ہے، اس کی تحقیقات کب ہو گی؟ مائنز کے ٹھیکوں میں اربوں کی کرپشن کی تحقیقات کب ہوں گی؟ میں نے کبھی آپ پر الزام نہیں لگایا، آپ کے اپنے وزراء اور اراکین اسمبلی آپ پر الزام لگا رہے ہیں۔

چیئرمین پی پی پی نے یہ بھی کہا کہ جب دیکھو کہتے رہتے ہیں نیا، نیا نیا، تبدیلی، تبدیلی تبدیلی، خیبرپختونخوامیں کیانیالےآئے ہیں؟ کیا تبدیلی لائے ہیں؟ خان صاحب آج کل دہش تگردی کم ہونے کا سہرا بھی اپنے سر لے رہے ہیں، یہ آپ ہی تھے جس نے تعلیم کے بجٹ سے طالبان کے ایک مدرسے کو کروڑوں روپے دیے تھے، خان صاحب یہ دہشت گردی سیکیورٹی فورسز، پولیس، سول سوسائٹی اور قوم کی یکجہتی سے کم ہوئی ہے، الزامات اور گالی کی سیاست اب نہیں چلے گی، خیبرپختونخوا کے عوام نے بھی آپ کو پہچان لیا ہے، آپ نے خیبرپختونخوا کے عوام کی بھلائی کے لیے کچھ نہیں کیا، فاٹا اصلاحات، عوام کے حقوق کے لیے کبھی آواز نہیں اٹھائی، خان صاحب آپ آئی ڈی کارڈ کے مسئلے پر بھی خاموش رہے، آپ خیبرپختونخواکےلوگوں کو اپنی سیاست کے لیے استعمال کرتے ہو، 2018ءکا انتخاب میرا پہلا اور عمران خان کا آخری الیکشن ہو گا۔

انہوں نے میاں نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی دنوں میاں صاحب کا چیخنا چلانا تو سنا ہوگا، میاں صاحب سول بالادستی کی بات کررہے ہیں، اپنی تقریروں میں عوام سےوعدہ لےرہےہیں کہ سڑکوں پرنکلنےکی اپیل کریں توعوام ساتھ دیں، آپ کتنا بھی چیخیں چلائیں اب عوام آپ کے دھوکے میں نہیں آگیں گے، آپ معصوم نہیں مجرم ہیں، آپ کو عدالت نے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے نا اہل کردیا ہے، آپ نے اس ملک کی دولت کو لوٹا ہے، انقلاب کالفظ آپ کےمنہ سےاچھانہیں لگتا، کبھی انقلاب دیکھا یا پڑھا بھی ہے؟ آئی جے آئی میاں نواز شریف نے بنائی، آپ فسادی ہوسکتےہیں، سازشی ہوسکتے ہیں، انقلابی نہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ملک کو قرضوں کے بوجھ تلے دبادیا اور کہہ رہے ہیں ترقی ہورہی ہے، پی ٹی آئی ہو یا ن لیگ، دونوں اقتدار کی لڑائی لڑرہے ہیں، دونوں کی نظر کرسی پر ہے، انہیں ملک کی فکرنہیں، لوگوں کے اصل مسائل پر یہ بات نہیں کرتے، ان کے پاس مسائل کا حل نہیں ہے، ان میں ملک کو آگے لےجانے کی اہلیت اور صلاحیت نہیں، ان کے پاس نہ منشور ہے، نہ پروگرام نہ کوئی نظریہ، پیپلز پارٹی ایک وفاقی جمہوری اور نظریاتی پارٹی ہے، ہم مکمل منشور کے ساتھ آنے والے الیکشن میں حصہ لیں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارمنشور کسان دوست اور مزدور دوست ہے، میں عوام کی طاقت پر یقین رکھتاہوں، اپنے لیے نہیں، غریبوں کے لیے اقتدارچاہتاہوں، کیا آپ میرا ساتھ دیں گے، آپ میرا ساتھ دیں گے تو میں بھی آپ کو مایوس نہیں کروں گا۔

بشکریہ روزنامہ جنگ


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).