خواجہ اظہار الحسن حملہ: ماسٹر مائنڈ کے والد کا بیان


متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن پر حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ عبدالکریم عرف سروش کے والد نے اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا۔

والد سجاد صدیقی نے اپنے بیان میں کہا کہ بیٹے سروش کی حرکات و سکنات کئی ماہ سے مشکوک تھیں، ایک سال قبل پتا چلا کہ بیٹا اپنے پاس اسلحہ رکھتا ہے، رات رات بھر جاگتا تھا، میرے پوچھنے پر تسلی بخش جواب نہیں دیتا۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے چھاپا مارا تو میں نے اسے ہتھیار چلانے سے منع کیا تھا، سروش کو ہتھیار ڈالنے کے لئے کہا تھا، وہ نہیں مانا۔

انہوں نے بتایا کہ سروش نے کہا پولیس کو جان سے مار دوں گا، گرفتاری نہیں دوں گا۔ مجھے علم تھا کہ سروش پولیس مخالف ہے اور کسی کالعدم تنظیم کے ساتھ کام رہا ہے۔

سجاد صدیقی کے بیان کے مطابق روکنے پر سروش الجھ پڑتا تھا اور ایک سال میں دو دفعہ گھر سے غائب ہوگیا تھا۔ بعد میں پتا چلا سروش افغانستان گیا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ حسان کی شناخت کے بعد پہچانا کہ یہ تو ہمارے گھر آتا تھا۔ اس کے بعد میں نے پوچھا تم لوگ کس چکر میں پڑ گئے ہو۔ عید کے دن سے سروش جاگ رہا تھا، یقین تھا کہ پکڑا جائے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).