ایک اچھی لڑکی کیسے بنا جائے؟


 

ہم سب پر طیبہ مصطفیٰ کا ایک مضمون پڑھا تھا جس کا عنوان تھا “صحافت سے جڑی لڑکی کنواری کیوں رہ جاتی ہے؟” یہ مضمون دل کو چھو گیا تھا کیونکہ ہم بھی کنوارے ہیں اور اسی وجہ سے کنوارے ہیں۔ آج یہ مضمون مجھے کیوں یاد آیا؟ اس کی وجہ میری ایک پرانی دوست کا پیغام ہے جو مجھے کچھ دن پہلے موصول ہوا۔ ہم دونوں نے پنجاب یونیورسٹی سے اکٹھے صحافت میں ڈگری لی تھی۔ تعلیم مکمل ہوئی تو اس کا مقابلے کی امتحان کی طرف دھیان جا پڑا اور اب وہ اس کی تیاری کر رہی ہے۔ گزشتہ دنوں اس کے لئے خاندان سے ہی ایک رشتہ آیا ہوا تھا۔ گھروالوں نے باہمی مشاورت سے رشتے کے لئے ہاں کر دی گئی۔ ہاں ہوتے ہی خاندان میں بھونچال آ گیا۔ جن کی جوان بیٹیاں تھیں ان کی نظریں اس لڑکے پر ٹکی تھیں۔ اب لڑکا ہاتھ سے نکل گیا تو افسوس ہونے لگا ۔ اب ایسے میں انہوں نے وہی کیا جو عام طور پر ہم کرتے ہیں یعنی دوسروں کے بارے میں باتیں۔

 

اجی ہماری بچیاں تو اتنی شرمیلی ہیں۔ ہمیشہ لڑکیوں کے ساتھ پڑھی ہیں۔ کو ایجوکیشن سے تو اللہ بچائے۔ یہ لڑکی سنا ہے کو ایجوکیشن میں پڑھی ہے؟ شرم کہاں ہوگی اس میں۔ یونیورسٹی سے صحافت کی ڈگری بھی لی ہوئی ہے۔ میڈیا تو غلاظت کا ڈھیر ہے۔ وہاں تو پتا نہیں کیسے کیسے لوگ آتے ہیں ۔ ایسی لڑکیاں گھر کہاں چلاتی ہیں۔

 

خیر میری دوست کافی پریشان تھی۔ کہتی کیا کروں۔ پورا خاندان باتیں کر رہا ہے۔ میں نے اسے چند مشورے دیے جن پر اس نے عمل بھی کیا۔ ان کا نتیجہ کب نکلے گا کچھ کہہ نہیں سکتے لیکن یہ سب مشورے آپ سب کی بھی نظر ہیں تا کہ عوامی خدمت ہو سکے۔

چونکہ آج کے دور میں ہم دو زندگیاں جی رہے ہیں (ایک آن لائن اور دوسری آف لائن) تو میرے یہ مشور ے انہی دو حصوں میں تقسیم ہیں۔

سوشل میڈیا سے متعلق مشورے:

1. فوری طور پر اپنی تمام سوشل میڈیا پروفائلز کی ڈسپلے پکچر پر کوئی خوبصورت سا پھول لگا لیں۔ آپ کی تصویر ہرگز انٹرنیٹ پر نہیں ہونی چاہئے۔اپنی وال پر موجود تمام تصاویر ڈیلیٹ کر دیں ۔

 

2. کور فوٹو میں کوئی حدیث یا آیت لگا لیں۔اس سے دوسروں کو پتہ لگے گا کہ آپ مذہبی خیالات رکھتی ہیں۔ آج کے دور میں گاہے بگاہے لوگوں کو اپنے ایمان کی یقین دہانی کروانا ضروری ہے ورنہ وہی حال ہوتا ہے جو مشال خان کا ہوا۔

 

3. اگر آپ کی سوشل میڈیا پروفائل میں مرد حضرات بھی ایڈ ہیں تو فی الفور ان سے دوستی کا ناتا توڑ دیں۔اب چاہے وہ آپ کے ہم جماعت ہوں یا اساتذہ سب کو ان فرینڈ کر دیں۔ کسی کو پتہ نہیں لگنا چاہئے کہ آپ کے نزدیک مخلوط تعلیمی ماحول نظام میں کوئی برائی نہیں ہے۔ اگر کوئی آپ سے اس بابت دریافت بھی کریں تو فوراَ استغفراللہ کا ورد شروع کر دیں۔ (توبہ توبہ لڑکے۔ میں نے تو آج تک دیکھے بھی نہیں۔ کیسے ہوتے ہیں؟) ہم تو پالکی میں بیٹھ کر یونیورسٹی جاتے تھے۔ پردے کے پیچھے سے ہی کلاس سنتے تھے اور پالکی میں بیٹھ کر ہی واپسی کر لیتے تھے۔

4. سوشل میڈیا پر اپنے خیالات کا اظہار کرنا بند کردیں۔ اگر کچھ زیادہ ہی طلب ہو تو بس درج ذیل موضوعات پر لکھیں۔ کرکری بھنڈی بمقابلہ بھرواں ٹینڈے ، کچن کو صاف رکھنے کے دس انوکھے طریقے، پرانے بیڈ کور سے نئی چمچماتی ساڑھی بنائیں۔

5. اپنی چیٹ آف کر دیں تا کہ کسی کو پتہ نہ لگے کہ آپ سوشل میڈیا پر آن لائن رہتی ہیں۔

 6. وقتاَ فوقتاَ ماشاءاللہ اور الحمدُاللہ کے سٹیٹس اپلوڈ کرتی رہیں۔

 7. ہر دو دن بعد محلے کے کسی نہ کسی بچے کو پکڑ کر اس کی دو چار تصاویر اتاریں اور سوشل میڈیا پر سو کیوٹ کے عنوان کے ساتھ اپلوڈ کر دیں۔اس سے آپ کی بچوں میں دلچسپی ظاہر ہوگی۔

8. میرے شوہرمیرے سائبان جیسے جملے بھی آپ کی وال کی زینت ہونے چاہئے۔ اگرچہ ابھی آپ کے شوہر آپ کے منگیتر ہیں لیکن اگر کوئی بھولا بھٹکا سسرالی آپ کی پروفائل تک پہنچ جائے تو اسے یہ جملہ وہاں ملنا چاہئے۔ اس سے آپ کا سسرال میں امیج بہتر ہوگا۔

9. جب بھی کوئی کھانا بنائیں اس کی ایک خوبصورت سی تصویر کھینچ کر سوشل میڈیا پر لگا دیں اور ساتھ عنوان ڈالیں میری پہلی محبت۔۔ میرا باورچی خانہ

اصل زندگی سے متعلق مشورے:

1. اپنی سم توڑ کر پھینک دیں۔ موبائل بھی امی کو دے دیں اور ہر آئے گئے کے سامنے یہ کہیں کہ پتا نہیں لوگ کیسے موبائل استعمال کر لیتے ہیں۔ مجھے تو کبھی ضرورت ہی نہیں پڑی۔

2. اگر موبائل رکھنا بھی ہو تو اس کے لئے نئی سم خریدیں۔ موبائل پر کوئی بھی لاک نہ لگائیں۔ آپ کا موبائل ہر وقت سب کے لئے مہیا ہونا چاہئے تا کہ جو جس وقت خاندان کی عزت چیک کرنا چاہے کر لے۔

3. جیسے ہی گھر کے دروازے پر کوئی آئے آپ دوڑ کر باورچی خانے میں گھس جائیں۔ کوئی کام نہ بھی ہو تو دیگچی میں پانی ڈال کر پانی ہی ابالنا شروع کر دیں۔ مہمانوں کو ایسے نہ لگے کہ آپ گھریلو کام کاج کے علاوہ بھی کوئی شوق رکھتی ہیں۔

4. اگر کوئی رشتہ دار آپ سے بات کرے تو آپ کی گفتگو کھانے کی مختلف تراکیب اور کڑھائی کے ٹانکوں کے گرد ہی گھومنی چاہئے۔ اس کے علاوہ کوئی سوال ہو تو بس ٹکر ٹکر ان کی شکل دیکھیں اور کہیں جی مجھے تو اتنا علم ہی نہیں ہے۔

5. گھر سے باہر آنا جانا بالکل ختم کردیں۔ اگر کبھی ضرورت پیش بھی آئے تو ایک برقع ، ایک چادر اور ایک بزرگ ہمراہ ہونے چاہئے۔

6. دوستوں سے ملنا جلنا بھی ترک کردیں۔ آپ کا دھیان اب بس آپ کے گھر پر ہونا چاہئے۔

 

7۔ کوئی آپ سے آپ کے شوق پوچھے تو کھانا پکانا، سلائی کڑھائی، کپڑے دھونا اور خاندانی سیاست میں سے کوئی ایک منتخب کر کے بتا دیں۔

 

امید کرتی ہوں یہ مشورے سب کنواری لڑکیوں کے لئے مستقبل میں کارآمد ثابت ہوں گے۔

 

 

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).