عزت کا طوق صرف عورتوں کے گلے میں کیوں؟
پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان اور رنبیر کپور کی تصاویر پر کافی کچھ کہا جا رہا ہے۔ ان تصویروں کی بنیاد پر کچھ اخبارات نے تو ان کے درمیان رشتوں کی عجیب و غریب کہانیاں گڑھنی شروع کر دی ہیں اور ساتھ ہی ماہرہ اور رنبیر کی ایک پرانی ویڈیو بھی چلائی جا رہی ہے جس میں دونوں کے درمیان کچھ بحث ہو رہی ہے تو کیا ایک عام سی ویڈیو اور تصاویر سے دو انسانوں کے درمیان رشتوں کی قیاس آرائی کرنا درست ہے۔
جہاں تک سوشل میڈیا پر ان تصاویر کے حوالے سے بحث کی بات ہے تو کچھ کمنٹس پڑھنے کے بعد احساس ہوا کہ بیمار ذہن کس طرح سوچتا ہے اور یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ سگریٹ پینے یا مغربی لباس پہننے سے پاکستان کا نام کیسے مٹی میں مل سکتا ہے۔ کیا کسی ملک کی عزت یا وقار اس ملک کی خواتین کے لباس اور کھانے پینے کا محتاج ہوتا ہے۔ عزت کا طوق صرف عورتوں کے گلے میں ہی کیوں پہنایا جاتا ہے۔
فلسماز روہت شیٹی کی گول مال سیریز کی اگلی کڑی ‘گول مال ریٹرن’ کا پہلا ٹریلر سامنے آچکا ہے۔ ٹریلر سے فلم کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے اجے دیوگن اینڈ ٹیم میں کچھ نئے چہرے ہیں جن میں کرینہ کی جگہ پرنیتی چوپڑہ کے ساتھ تبو بھی شامل ہیں۔
تبو کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ سے ہی اس سیریز کا حصہ بننا چاہتی تھیں اور جب انھیں اس فلم کی آفر آئی تو انھوں نے سکرپٹ تک نہیں پڑھا کیونکہ انھیں معلوم تھا کہ سنیل شیٹی نے ان کے لیے اچھا رول ہی رکھا ہوگا۔ ویسے تبو آج کل بڑے پردے پر کم ہی نظر آتی ہیں اب ایسے میں سنیل شیٹی کی گول مال سیریز میں کام ملے تو سکرپٹ سن کر کرنا بھی کیا ہے۔ گول مال ریٹرن دیوالی کے موقع پر ریلیز ہو رہی ہے۔
فلم کے بارے میں روہت شیٹی کا کہنا ہے کہ گول مال کی اس قسط کی کہانی کے لیے انھیں بہت وقت لگا کیونکہ وہ خراب کہانی لکھ کر لوگوں کو دھوکا نہیں دینا چاہتے تھے۔ اب کوئی روہت شیٹی کو سمجھائے کہ انھوں نے کوئی دھوکہ نہیں دیا، دھوکہ تو اس وقت ہوتا جب فلم میں کوئی کہانی ہوتی۔
اداکار راج کمار راؤ کا کہنا ہے کہ ان کی نئی فلم ‘نیوٹن’ کی ٹیم اور ان کے لیے جشن کا موقع ہے۔ ایک تو اس ہفتے ریلیز ہونے والی ان کی اس فلم کو اچھا ریسپانس مل رہا ہے دوسرے سب سے بڑی خوشخبری اور خوش قسمتی یہ ہے کہ اس فلم کو آسکر ایوارڈز میں انڈیا کی آفیشل اینٹری مل گئی ہے۔
راج کمارراؤ بہت خوش ہیں جو اس فلم میں مرکزی کردار نبھا رہے ہیں۔ یہ ایک بلیک کامیڈی ہے اور ایک ایسے سرکاری کلرک کی کہانی ہے جو بھارت کے علاقے چھتیس گڑھ میں الیکش ڈیوٹی پر تعینات ہے یہ ماؤنوازوں کے غلبے والا علاقہ ہے۔ یہ فلم پہلے ہی کئی فلم فیسٹیول کی زینت بن چکی ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ آسکرز میں یہ فلم کتنا آگے جا سکتی ہے۔
(نصرت جہاں)
- ’سیلون میں خواتین سروسز فراہم نہیں کریں گی‘: سوات میں مرد کے فیشل کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس کی کارروائی - 29/03/2024
- سمارٹ فون، جاسوسی کے سافٹ ویئر اور ’ایم کامل‘: اسرائیل کیسے لبنان میں گاڑیوں یا عمارت کے اندر موجود اپنے ہدف کی بھی نشاندہی کر لیتا ہے؟ - 29/03/2024
- اپنی تصویر، آواز اور نام دیں ’50 پاؤنڈ‘ لیں۔۔۔ چینی کمپنی کی انوکھی آفر سے بچنا ’مشکل‘ - 29/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).