بل گیٹس ماضی میں جا سکتے تو کیا کرتے؟


دنیا کے امیر ترین شخص، مائیکرو سافٹ کمپنی کے بانی اور فلاحی شخصیت بل گیٹس نے دل کی بات بتاتے ہوئے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ اگر وہ ماضی میں جانے کی صلاحیت رکھتے تو وہ وقت میں پیچھے جا کر ونڈوز میں کنٹرول + آلٹر + ڈیلیٹ نامی تین بٹن کے ملاپ پر مشتمل شارٹ کٹ ختم کرکے اس کی جگہ ایک ہی بٹن متعارف کراتے۔

نیویارک میں منعقدہ بلومبرگ گلوبل بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ونڈوز میں کنٹرول + آلٹر + ڈیلیٹ نامی تین بٹن کے ملاپ پر مشتمل شارٹ شامل کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ۔

خطاب کے دوران جب کارلائل گروپ کے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو افسر ڈیوڈ روبینسن نے ان سے ناپسندیدہ سمجھے جانے والے ان تین بٹن کے ملاپ کے حوالے سے سوال کیا تو بل گیٹس کو حیرانی کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن اس کے باوجود سوال کا براہِ راست جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی بی ایم کے ہارڈویئر پی سی کی بورڈ پر کسی بھی پروگرام کو روکنے کیلئے ایک ہی بٹن تھا اسلئے جو لوگ ہمارے سسٹم کو بنانے میں مصروف تھے انہیں معاملات کو بہتر انداز میں چلانے کیلئے ایک اور بٹن کا اضافہ کرنا پڑا۔

بل گیٹس ماضی میں بھی اس حوالے سے کہہ چکے ہیں کہ ونڈوز صارفین کیلئے کنٹرول آلٹر ڈیلیٹ کا ناپسندیدہ شارٹ کٹ دراصل 1980ء میں آئی بی ایم کے ہارڈ ویئر بنانے والے افراد کی وجہ سے شامل کیا گیا تھا کیونکہ اس دور میں آئی بی ایم کمپنی ہی کمپیوٹرز کیلئے کی بورڈز ڈیزائن کرتی تھی۔

فورم سے خطاب کے دوران بل گیٹس کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ونڈوز کیلئے کی بورڈ پر ایک بٹن ہو سکتا تھا لیکن آئی بی ایم کا کی بورڈ ڈیزائنر ہمیں پروگرام میں رکاوٹ ڈالنے (پروگرام انٹرپشن) کیلئے ایک بٹن نہیں دینا چاہتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ انسان ماضی میں واپس جانے اور دیگر چیزوں کیلئے خطرات پیدا کیے بغیر زندگی میں چھوٹی موٹی تبدیلیاں لانے کی صلاحیت رکھتا ہے یا نہیں لیکن اگر مجھ میں یہ صلاحیت ہوتی تو میں کنٹرول آلٹر ڈیلیٹ کے تین بٹن کو ختم کرکے ان کی جگہ ایک بٹن متعارف کراتا۔

واضح رہے کہ تین بٹنز متعارف کرانے کا کام آئی بی ایم کے انجینئر ڈیوڈ براڈلی کا تھا جنہوں نے آئی بی ایم کے پرسنل کمپیوٹر بایوس (BIOS) کو اس طرح سے پروگرام کیا تھا کہ تین بٹنز دبانے کے بعد ہی سسٹم ری بوٹ ہوجاتا تھا اور اس حوالے سے مائیکروسافٹ کچھ نہیں کر پایا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).