سوشل میڈیا میں فحاشی کی دلدل


سوشل میڈیا میں سب سے زیادہ استعمال فیس بک کا ہے۔ کافی دنوں سے ایک بات نوٹ کر رہی تھی سوچا آپ لوگوں سے شئیر کروں۔ فیس بک کے استعمال سے جہاں ایک دوسرے سے روابط قائم ہوئے ہیں، وہیں روز بروز بے حیائی میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ابتدا میں تصاویر فیس بک پر اپ لوڈ کی جاتی تھیں آہستہ آہستہ اس میں ترقی ہوئی اور تصاویر کی جگہ ویڈیوز نے لے لی۔ بعد میں اس میں ایک اور آپشن کا اضافہ ہوا اور ویڈیوز کی جگہ لائیو وڈیو چیٹنگ نے لے لی۔

اب دیکھنے میں آیا ہے کہ کچھ نو عمر لڑکیاں آنکھوں میں کاجل لگائے، بال کھولے اور چہرے کو کپڑے سے ڈھانپے لوگوں کو لبھانے میں لگی ہوتی ہیں۔ لوگ بے دھڑک ان پر اپنی سوچ کے مطابق کمینٹس کرتے ہیں اور یہ لڑکیاں خو شی سے لائیکس اور کمینٹس کے لئے ان کا دل لبھاتی ہیں۔ کوئی آنکھوں کی تعریف کرتا ہے، کوئی بالوں کی تو کوئی چہرہ دیکھنے کی ڈیمانڈ کرتا ہے اور کچھ کھلے عام ان کو انباکس میں آ  کر ٹائم دینے کی با ت کرتے ہیں۔ ان میں سے کچھ لڑکیاں کالج اور اسکول کی بھی ہوتی ہیں۔ ان کو اس بات کا احساس نہیں ہوتا کہ وہ جو کچھ صرف انٹرٹینمنٹ کے لئے کر رہی ہیں، آگے جا کر وہ اس فحاشی کی دلدل میں پھنستی چلی جائیں گی۔ اور ان کے والدین اس بات سے بالکل بے خبر ہو تے ہیں۔ وہ اپنی لڑکیوں پر اس قدر بھروسہ کرتے ہیں کہ ان کے روز مرہ کے معمولات پر بھی نظر نہیں رکھتے۔

میری والدین سے گزارش ہے کہ خدارا اپنی بچیوں پر نظر رکھیئے ورنہ آپ کی بچیاں آپ کے لئے دنیا اور آخرت میں رسوائی کا باعث بن سکتی ہیں….


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).