عائشہ گلالئی کو نااہل کرنے کا عمران خان کا ریفرنس مسترد


الیکشن کمیشن نے عائشہ گلالئی کو ڈی نوٹیفائی کرنے سے متعلق چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا ریفرنس مسترد کردیا۔
چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے عائشہ گلالئی کی قومی اسمبلی کی رکنیت منسوخ کرنے سے متعلق ریفرنس کی سماعت کی۔
رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی الیکشن کمیشن کے روبرو پیش ہوئیں جب کہ چیرمین تحریک انصاف عمران خان کے وکیل سکندر مہمند نے آرٹیکل 63 کے تحت 2 فیصلوں کی تفصیل الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں۔

عمران خان کے وکیل نے جواب الجواب دلائل کے دوران کہا کہ عائشہ گلالئی کو ڈی سیٹ کرنے کے لئے پارٹی سے مستعفی ہونے کی ضرورت نہیں۔
وکیل عمران خان نے کہا کہ عائشہ گلالئی ٹی وی چینلز پر اعلان کر چکی ہیں کہ پارٹی چھوڑ رہی ہیں، ان حقائق پر عائشہ گلالئی کو ڈی سیٹ کیا جائے۔
کمیشن نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد اپنے مختصر فیصلے میں عمران خان کے ریفرنس کو مسترد کرتے ہوئے عائشہ گلالئی کو رکن قومی اسمبلی برقرار رکھنے کا فیصلہ دیا۔
چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا ریفرنس مسترد کرنے میں ممبر پنجاب اور ممبر بلوچستان نے اختلافی نوٹ بھی لکھا۔

عائشہ گلالئی کی میڈیا سے گفتگو

الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں کہ اس نے مجھے سرخرو کیا، اگر میرے خلاف بھی فیصلہ آتا تو جج صاحبان اور آئینی ادارے کو دھمکیاں نہ دیتی۔

عائشہ گلالئی نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں نیازی صاحب کو ووٹ دیے لیکن انہوں نے ہماری بہن بیٹیوں کا احترام نہیں کیا۔
رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ملک کو دہشت گردی کا سامنا ہے اور معیشت نیچے جارہی ہے جب کہ عمران خان حکومت کو کام کرنے نہیں دے رہے، پھر کہتے ہیں معیشت نیچے جارہی ہے۔

عائشہ گلالئی نے الزام عائد کیا کہ 2014 کے دھرنے میں 47 کروڑ روپے کی منشیات نوجوانوں کو سپلائی کی گئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 4 میں کرپشن کا پیسا انتخابی مہم میں استعمال کیا جا رہا ہے، عمران خان بتائیں کہ وہ کرپٹ لوگوں کو لے کر کرپشن کا خاتمہ کس طرح کریں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).