مسلمان بھی انسان ہوتے ہیں


جب کوئی مسلمان ظلم و بربریت کا مظاہرہ کرتے تو یہ کہہ کر دامن نہ چھڑایا کریں کہ ”کوئی مسلمان ایسا نہیں کر سکتا ہے“۔ مسلمان بھی انسان ہوتے ہیں۔ دوسرے انسانوں کی طرح مسلمانوں میں بھی اچھے اور برے ہر طرح کے لوگ ہوتے ہیں۔ تاریخ کو دیکھا جائے تو مسلمان گھروں میں پیدا ہونے والے بھی ظلم و بربریت اور گناہ کرتے نظر آتے ہیں۔ یاد رہے کہ غیر خارجی فقہ میں گناہ کبیرہ کا مرتکب، حتی کہ قتل تک کرنے والا بھی، دائرہ اسلام سے خارج تصور نہیں کیا جاتا ہے۔

جہاں اسلام ہمیں انسانوں سے رحم دلی کا حکم دیتا ہے، اور ہمارے پیغمبرؐ تو رحمت للعالمین کہے جاتے ہیں، وہیں ہماری تاریخ میں ایسے افراد ایسے بھی ملتے ہیں جو مسلمان ہونے کے باوجود بے گناہوں کے قتل و غارت کے مرتکب ہوئے۔

قاتلین حضرت عثمانؓ کیا مسلمان نہیں تھے؟ کیا پہلے اور دوسرے فتنے کی جنگوں میں دونوں طرف مسلمان نہیں تھے جن کے ہاتھوں مسلمان بھائیوں کا قتال ہوا؟ کیا کربلا آپ کو یاد ہے؟ بنو امیہ کے دور میں مدینہ منورہ کی ”فتح“ کا اندوہناک واقعہ یاد کریں۔ حجاج بن یوسف نے تو خانہ کعبہ پر سنگباری تک کی تھی اور حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کی سربریدہ لاش تین دن تک سولی پر لٹکائے رکھی تھی۔ اور اس کے ہاتھوں اس کے علاوہ بے شمار دوسرے مظالم بھی ہوئے تھے۔ بنو عباس نے بنو امیہ کے مردوں کو زندہ نہیں چھوڑا تھا اور خلفائے بنو امیہ کی لاشوں تک کو قبروں سے نکلوایا کر جلوایا پھنکوایا تھا۔

مسلمانوں کی ابتدائی تاریخ میں خوارج سے زیادہ ظالم اور کون سا گروہ گزرا ہے۔ مسجد میں خوارج سے خطاب کرتے ہوئے حضرت علیؓ نے فرمایا تھا کہ ”تمہاری تین باتیں ہم اپنے ذمے واجب کرتے ہیں : ایک یہ کہ ہم تمہیں مساجد سے نہیں روکیں گے۔ اور (دوسرا) نہ ہی مال غنیمت میں سے تمہارے رزق کو روکیں گے۔ اور (تیسرا) ہم تمہارے ساتھ جنگ میں پہل نہیں کریں گے جب تک کہ تم فساد انگیزی کے مرتکب نہ ہوئے۔ “ مسجد سے نہ روکنے پر غور فرمائیں۔ اور جہاں تک خاکسار کو یاد پڑتا ہے، جنگ نہروان کے موقع پر بھی حضرت علیؓ نے خوارج کو باغی تو کہا تھا، لیکن ان کی تکفیر نہیں کی تھی۔

امام ابو حنیفہؒ، امام ابن حنبلؒ اور امام ابن تیمیہؒ پر ظلم و ستم توڑ کر ان کو موت کا شکار بنانے والے بھی مسلمان ہی تھے۔

دنیا میں سب سے زیادہ بے مقصد قتل و غارت گری کرنے والا ایک مسلمان امیر تیمور ہی گردانا جاتا ہے۔ شیبانی خان اور دوسرے ازبک فاتحین بھی مسلمان ہی تھے جن کی حیوانیت سے انسانیت شرماتی ہے۔ نادر شاہ درانی کا دہلی کا قتل عام یاد ہے؟ نیک ترین گردانے جانے والے اورنگ زیب عالمگیر کا اپنے سارے بھائیوں کو قتل کروانا اور باپ کو قید میں رکھنا بھی تاریخ میں درج ہے۔ عثمانی سلاطین کا بھی یہی دستور تھا کہ تخت سنبھالتے ہی اپنے سارے بھائیوں کو قتل کروا دیتے تھے۔

حالیہ تاریخ میں قیام پاکستان کے وقت موجودہ پاکستانی پنجاب کے مسلمانوں نے اپنے علاقے میں رہنے والوں کے ساتھ قتل و غارت اور بربریت کا جو کھیل شروع کیا تھا، اس کے بعد ہی سرحد کے پار ویسا ہی کھیل مسلمانوں کے ساتھ کھیلا گیا تھا۔ اردن میں جنرل ضیا الحق کے ہاتھوں کتنے ہزار بے گناہ فلسطینی قتل ہوئے تھے؟

افغان مجاہدین کی خانہ جنگی کسی کو یاد ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ انہوں نے کیا کیا تھا؟ داعش کو بھی آپ زیادہ سے زیادہ خوارج کہہ سکتے ہیں، لیکن خوارج قدیم کی طرح وہ بھی مسلمان ہی ہیں۔

اس سب سے بھی آپ کی تسلی نہیں ہو رہی ہے تو پھر اخبار اٹھا کر جرائم کا صفحہ دیکھ لیں کہ آپ کے ارد گرد کے مسلمان پاکستانی کیا کر رہے ہیں۔

تاریخ ایسی بے شمار مثالوں سے بھری پڑی ہے۔ مسلمان بھی انسان ہی ہوتے ہیں۔ ان میں اچھے انسان بھی ہوتے ہیں اور برے انسان بھی۔ بہت رحم دل انسان بھی ہوتے ہیں اور نہایت شقی القلب انسان بھی۔

ظلم کی مذمت کریں۔ یہ کہہ کر دامن مت چھڑائی کہ ”کوئی مسلمان یہ نہیں کر سکتا ہے“۔ ہم یہی کہہ سکتے ہیں کہ ”کوئی اچھا مسلمان یہ نہیں کر سکتا ہے“ یا ”کوئی اچھا انسان یہ نہیں کر سکتا ہے“۔ شیطان کے ہتھے جو انسان بھی چڑھ جائے، وہ سب کچھ کر سکتا ہے۔ انتہاپسندی کا جنون جس کے سر پر سوار ہو، وہ شیطان بن جاتا ہے۔ خون اگر بعض غیر مسلموں کے ہاتھوں پر نظر آتا ہے تو بعض مسلمانوں کے ہاتھ بھی اس سے رنگے ہوئے ہیں۔

ہمیں قرآن پاک میں حکم دیا گیا ہے کہ ”انصاف کے علم بردار اور خدا واسطے گواہ بنو، اگرچہ تمہارے انصاف اور تمہاری گواہی کی زد خود تمہاری اپنی ذات پر یا تمہارے والدین اور رشتہ داروں پر ہی کیوں نہ پڑتی ہو“۔

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar