مارٹن لوتھر کنگ سچے کمیونسٹ تھے، عورتوں سے ناجائز مراسم تھے: ایف بی آئی


امریکہ کے وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کی لکھی ہوئے خفیہ دستاویز کے مطابق انسانی حقوق کے معروف رہنما ڈاکٹر مارٹن لوتھر کنگ کے کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ روابط تھے اور انھوں نے متعدد خواتین کے ساتھ ناجائز تعلقات قائم کیے تھے۔ مارٹن لوتھر کنگ کے حوالے سے لکھی گئی یہ دستاویز ان کاغذات میں شامل ہے جو سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کی ہلاکت سے متعلق تھے اور انھیں گذشتہ دنوں ایف بی آئی نے عوام کے سامنے جاری کیا تھا۔

اس دستاویز میں صدر کینیڈی کا کوئی ذکر نہیں ہے اور اس پر درج تاریخ مارٹن لوتھر کنگ کو اپریل 1968 میں قتل کیے جانے سے تین ہفتے پہلے کی ہے۔ یہ بھی واضح نہیں ہے کہ اس دستاویز کو تقریباً 50 سال تک کیوں چھپایا ہوا تھا۔ اس کے علاوہ اس دستاویز میں مارٹن لوتھر کنگ پر لگائے گئے دعوؤں کی صداقت کے کوئی ثبوت نہیں۔ بظاہر یہ دستاویز لوگوں کے درمیان نجی گفتگو اور سنی سنائی باتوں پر مبنی ہے۔

ایک الزام کے مطابق مارٹن لوتھر کنگ کا کیلیفورنیا میں ایک خاتون کے ساتھ معاشقہ تھا جن کے ساتھ ان کی ایک اولاد بھی تھی اور درج تھا کہ ‘یہ بات لاس اینجلس میں موجود ایک ایسے ذمہ دار شخص نے بتائی جو یہ بات جان سکتا تھا۔’

اس کے علاوہ ڈاکٹر کنگ پر لگائے گئے مزید الزامات میں تھا کہ ان کے ساتھ موجود کئی مشیر امریکہ کی کمیونسٹ پارٹی سے تعلق رکھتے تھے اور ان کے بیانات بھی وہی منظور کرتے تھے۔

 اس کے علاوہ کہا گیا کہ وہ ‘پورے دل سے مارکسسٹ’ تھے۔ ان کی تنظیم سدرن کرسچین لیڈرشپ کانفرنس کا قیام ٹیکس چوری کرنے اور تنظیم کے لیے فنڈنگ جمع کرنے کے لیے ہوا تھا۔  ان کے کم از کم چار خواتین کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے جن میں سے معروف گلوکارہ جون بائز بھی شامل تھیں۔

 ڈاکٹر کنگ کے بارے میں کہا گیا کہ وہ ‘کند ذہن تھے اور جب تک انھیں کسی کی مدد نہیں ملتی وہ خود کچھ نہیں بولتے تھے۔’

اس دستاویز میں موجود مواد ڈاکٹر کنگ کو انتہائی منفی روشنی میں دکھاتے ہیں۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ کس نے اس دستاویز کو لکھنے کا حکم دیا تھا لیکن بیس صفحات پر مشتمل اس دستاویز کے کئی صفحے ڈاکٹر کنگ کے واشنگٹن سپرنگ پراجیکٹ کے حوالے سے تھے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر کنگ کو اس پراجیکٹ کے آغاز سے تین ہفتے قبل 4 اپریل 1968 کو قتل کر دیا گیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32556 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp