ہندوستان کے جلتے ہوئے ہاتھی


انتباہ: مضمون کے آخر میں ہاتھی کے جلتے ہوئے بچے کی تصویر موجود ہے۔

جنگلی حیات کی تصاویر کے ایک مقابلے میں دو ہاتھیوں کی اُس تصویر کو بہترین قرار دیا گیا ہے جس میں جلتے ہوئے ہاتھیوں کو بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

انڈیا کے فوٹو گرافر بپلیب ہزرا کی اس تصویر میں ایک بڑے ہاتھی اور اس کے بچے کو شدید پریشان میں ادھر ادھر بھاگتے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ تصویر انڈیا کی ایک مشرقی ریاست میں اتاری گئی ہے۔

جنگلی حیات کی تصاویر کے مقابلے کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے ’سینگچری‘ میگزین کا کہنا ہے کہ کچھ علاقوں میں جانوروں کے ساتھ اس قسم کا ’ہتک آمیز رویہ‘ معمول کی بات ہے۔
یہ تصویر انڈیا کی ریاست مشرقی بنگال میں اتاری گئی جہاں انسانوں اور ہاتھیوں کے تعلقات میں شدید تلخی پائی جاتی ہے۔

یہ واضح نہیں ہے کہ اس تصویر میں دکھائے گئے جلتے ہوئے ہاتھیوں کا آخر کیا بنا۔ یہ تصویر مشرقی بنگال کے ضلع بنکورا میں اتاری گئی تھی۔
اس ضلعے سے اکثر ایسی خبریں آتی رہتی ہیں جن میں ہاتھیوں کے ہاتھوں انسانوں کے مارے جانے کے بارے میں بتایا جاتا ہے۔

رسالے نے اس تصویر کے ساتھ جو نوٹ لکھا ہے اس میں بھی بتایا گیا ہے کہ لوگوں نے ان ہاتھیوں کو اس وقت آگ لگائی جب انھوں نے انسانوں پر حملہ کیا تھا۔

اس تحریر کے مطابق جب فوٹوگرافر نے یہ تصویر اتاری اس وقت ’نوجوانوں کا ایک گروہ قہقہے لگا رہا تھا‘ اور ہاتھیوں پر ’ جلتے ہوئے گیند اور پٹاخے‘ پھینک رہا تھا۔
فوٹو گرافر بپلیب ہزرا کا کہنا تھا کہ اس وقت ہاتھی کے بچے کو کچھ سجھائی نہیں دے رہا تھا اور وہ پریشانی میں چیخ رہا تھا۔

ان کے بقول ’ اس ذہین، بھلے مانس اور معاشرتی تعلقات نبھانے والے جانور کے لیے برصغیر کا وہ علاقہ جہاں وہ صدیوں سے آزادانہ گھومتا پھرتا رہا ہے، اس کے لیے اب یہ جگہ جہنم بن چکی ہے۔ ‘
معاشرتی رابطوں کی ویب سائٹس پر یہ تصویر بہت سے صارفین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔

ضلع بنکورا کے رہائشی مانک موزمدار نے لکھا کہ ہاتھیوں کے مخصوص علاقوں کو بری طرح تباہ کرنے کی ذمہ داری دیہاتیوں پر عائد ہوتی ہے اور اب ہاتھیوں پر ہرقسم کی زیادتی اور شدید تشدد کیا جا رہا ہے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہاتھیوں نے بھی نہ صرف فصلوں اور کھیتوں کو برباد کر کے تباہی کی انتہا کر دی ہے، بلکہ یہ معصوم لوگوں کو بھی مار رہے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp