اقبال اور روئے زمین پر سب سے زیادہ دلکش عورت


علامہ اقبال کی ذاتی ڈائری میں موجود خیالات کو اقبال اکیڈمی نے ”بہکے بہکے سے خیالات۔ محمد اقبال کی نجی نوٹ بک“ کے نام سے شائع کیا ہے۔ ان میں سے چند اقتباسات آپ کے لئے دلچسپی کا باعث ہوں گے۔ آئیے اقبال کے ان خیالات کو جانتے ہیں۔

روئے ارض پر سب سے زیادہ دلکش شے۔

میرے لئے خدا کی زمین پر سب سے زیادہ دلکش شے ایک بے تحاشا حسین عورت ہے جو اپنے وجود سے مطلقاً بے پروا ہو۔

نوجوان پیامبر اور مسلم عورت

سوشل ریفارم کے نوجوان پیامبر یہ خیال رکھتے ہیں کہ مغربی انداز کی تعلیم کی کچھ خوراکیں ایک مردہ مسلمان عورت کو زندہ کر دیں گے اور اسے اپنا قدیم لبادہ چاک کرنے پر آمادہ کر دیں گے۔ یہ شاید سچ ہے۔ لیکن مجھے اندیشہ ہے کہ خود کو برہنہ پا کر اسے ایک مرتبہ پھر ان نوجوان پیامبروں کی نگاہوں سے اپنا بدن چھپانے پر مجبور ہونا پڑ جائے گا۔

حقیقی شادی کی اہمیت

فطرت کا حسن صرف ایک سچے عاشق کی آنکھ سے ہی جانا جا سکتا ہے۔ ایک حقیقی شادی کی یہی اہمیت ہے۔

اتحاد بین المسلمین

میں اسلام اور حب الوطنی کے بارے میں جو پہلے کہہ چکا ہوں، اس کے تناظر میں ہماری کمیونٹی کے اتحاد کا بندھن صرف دینی اصول ہی ہیں۔ جیسے ہی بندھن ڈھیلا پڑے گا تو ہم کہیں نہ ہوں گے۔ شاید یہودیوں کا سا نصیب ہم پر بھی مسلط ہو جائے گا۔

اور ہم اس بندھن کو مضبوط کرنے کے لئے کیا کر سکتے ہیں؟ ہماری کمیونٹی میں مذہب کا کلیدی رکھوالا کون ہے؟ یہ عورت ہے۔ مسلمان عورت کو ایک مستحکم مذہبی تعلیم حاصل کرنی چاہیے کیونکہ درحقیقت وہی کمیونٹی کی معمار ہے۔

میں تعلیم کے کسی مطلقاً جامد نظام پر یقین نہیں رکھتا ہوں۔ دوسری چیزوں کی طرح تعلیم بھی کمیونٹی کی ضروریات کے حساب سے دی جاتی ہے۔ ہمارے مقاصد کے لئے مسلمان لڑکیوں کو مذہبی تعلیم دینا ہی بہت ہے۔

ایسے تمام مضامین جو نسوانیت اور مسلمانی کی نفی کا رجحان رکھتے ہیں، نہایت احتیاط سے لڑکیوں کی تعلیم سے نکال دینے چاہئیں۔ لیکن ہمارے ماہرین تعلیم ابھی بھی اندھیرے میں بھٹک رہے ہیں۔ وہ ابھی تک ہماری لڑکیوں کے لئے نصاب کی تشکیل میں کامیاب نہیں ہو پائے ہیں۔

وہ شاید مغربی خیالات کی چکاچوند سے اس حد تک چندھیا گئے ہیں کہ وہ یہ احساس کرنے سے قاصر ہیں کہ ان دونوں چیزوں کے درمیان فرق ہے، یعنی اسلام ازم جو ایک خالص تجریدی نظریے یعنی مذہب سے قومیت کو تشکیل دیتا ہے، اور ویسٹرن ازم جو ان لوگوں کے لئے رگِ جان ہے جن کے لئے قومیت کے تصور کی بنیاد ایک ٹھوس چیز یعنی ملک ہے۔

 

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar