نابغہ روزگار دانشور ابرا ہیم جوئیو انتقال کر گئے: انَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ


پاکستان کے مایہ ناز دانشور، ادیب اور سیاسی مفکر ابرا ہیم جوئیو آج صبح حیدر آباد میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 102 برس تھی۔

ابراہیم جوئیو 13 اگست 1915ء کو ضلع جام شورو کے گائوں ’آباد‘ میں پیدا ہوئے تھے۔ سندھ مدرسۃالاسلام میں تعلیم پائی۔ 1938ء میں ڈی جے کالج سے گریجوشن مکمل کرنے کے بعد سندھ مدرسۃ الاسلام میں تدریس سے وابستہ ہوئے۔ ابراہیم جوئیو نے 1945 میں’سندھ بچاؤ، برصغیر بچاؤ‘۔ کے نام سے ایک کتابچہ لکھا۔ یہ مختصر تصنیف بعد ازاں پاکستان میں قومیتی حقوق کے لئے جد وجہد کا نقطہ آغاز ثابت ہوئی۔ ابراہیم جوئیو طویل عرصے تک سندھی ادبی بورڈ سے وابستہ رہے ۔ انہوں نے 1973ء میں سندھی ادیبوں کی کواپیرٹیو سنگت تشکیل دی، 1978ء میں محبان سندھ کا دائرہ قائم کیا، 1980ء میں خدام سندھ سوسائٹی کی بنیاد رکھی، 1995ء میں سندھ ایجوکیشن ٹرسٹ قائم کیا، 1998ء میں شیخ ایاز فائونڈیشن استوار کی۔

ابراہیم جوئیو کی وفات سے پاکستان میں محنت کش عوام اور کچلے ہوئے طبقات کے لئے جد وجہد کا ایک باب بند ہو گیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).