تفتیش
ڈوڈو: ’’تم شیعہ ہو یا سنی؟ ‘‘
میں: ’’نہ شیعہ، نہ سنی۔ ‘‘
ڈوڈو: ’’کوئی مسلک تو ہوگا؟ ‘‘
میں: ’’نہیں، کوئی مسلک نہیں ہے۔ ‘‘
ڈوڈو: ’’نماز نہیں پڑھتے؟ ‘‘
میں: ’’کبھی پڑھتا ہوں، کبھی نہیں پڑھتا۔ ‘‘
ڈوڈو: ’’ہاتھ باندھ کے پڑھتے ہو یا کھول کر؟ ‘‘
میں: ’’کبھی ہاتھ باندھ کر، کبھی کھول کر۔ ‘‘
ڈوڈو: ’’روزہ دس منٹ پہلے کھولتے ہو یا دس منٹ بعد؟ ‘‘
میں: ’’کبھی دس منٹ پہلے، کبھی دس منٹ بعد۔ ‘‘
ڈوڈو: ’’صحابہ کو مانتے ہو یا اہل بیت کو؟ ‘‘
میں: ’’صحابہ کو بھی، اہل بیت کو بھی۔ ‘‘
ڈوڈو: ’’والدین شیعہ تھے یا سنی؟ ‘‘
میں: ’’پتا نہیں۔ کبھی پوچھا نہیں۔ ‘‘
ڈوڈو: ’’بیوی شیعہ ہے یا سنی؟ ‘‘
میں: ’’پتا نہیں۔ کبھی پوچھا نہیں۔ ‘‘
ڈوڈو: ’’زیادہ دوست شیعہ ہیں یا سنی؟ ‘‘
میں: ’’پتا نہیں۔ کبھی پوچھا نہیں۔ ‘‘
ڈوڈو: ’’فیس بک پر زیادہ گالیاں کن سے کھاتے ہو؟ ‘‘
میں: ’’شیعوں سے بھی، سنیوں سے بھی۔ ‘‘
ڈوڈو: ’’عمرہ کیا ہے یا زیارات؟ ‘‘
میں: ’’ایک بار عمرہ، ایک بار زیارات۔ ‘‘
ڈوڈو: ’’سعودی عرب میں رہنا چاہتے ہو یا ایران میں۔ ‘‘
میں: ’’نہ سعودی عرب میں، نہ ایران میں۔ ‘‘
ڈوڈو: ’’دس محرم کے جلوس میں جاتے ہو یا بارہ ربیع الاول کے؟ ‘‘
میں: ’’دس محرم کے جلوس میں بھی، بارہ ربیع الاول کے بھی۔ ‘‘
ڈوڈو: ’’اچھا جب تم مر جاؤ گے تو جنازہ کہاں پڑھایا جائے گا؟ ‘‘
میں: ’’قریبی مسجد میں۔ ‘‘
ڈوڈو: ’’قریبی مسجد کس مسلک کی ہے؟ ‘‘
میں: ’’شاید اہل تشیع کی۔ ‘‘
ڈوڈو: ’’اچھا! آج کے بعد کوئی پوچھے تو بتانا، تم شیعہ ہو۔ ‘‘
- بابائے امریکہ کو سلام - 04/07/2022
- آصف فرخی: انھیں تنہائی نے مار ڈالا - 03/06/2022
- امروہے کے ماموں اچھن - 19/12/2021
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).