سب کی چھٹی


کل گیارہ سال کے ایک بچے کو بتایا کہ کل سکول میں چھٹی ہے۔ اس نے خوشی اور حیرت سے پوچھا کیوں؟ میں نے کہا سکیورٹی۔ اس نے کہا کیا انڈیا حملہ کر رہا ہے؟ کیا ہندو آ رہے ہیں؟

آج ملک کے کروڑوں طالب علم جن میں پہلی جماعت کے بچوں سے لے کر یونیورسٹیوں کے فائنل ایئر کے سٹوڈنٹ سب شامل ہیں، چھٹی پر ہیں۔ جن کو امتحانات دینے تھے ان کے پرچے منسوخ۔ جو تحریری امتحان دے کر پریکٹیکل کا انتظار کر رہے تھے اب وہ یہ انتظار تاحکم ثانی کریں گے۔ اب چونکہ یہ تمام طلبا فارغ ہیں اور اپنی اپنی بساط کے مطابق کوئی شغل کر رہے ہوں گے۔ کوئی وڈیو گیم کھیل رہا ہوگا، کوئی گلی میں کرکٹ اور کئی ماں باپ کے دھندوں میں ہاتھ بٹا رہے ہوں گے۔ میری ان تمام طلبا کے والدین سے گزارش ہے کہ وہ ان بچوں کو اخبارات سے دور رکھیں۔

کیونکہ آج آپ اردو کے دو بڑے اخباروں کے ادارتی صفحوں پر نظر ڈالیں تو انہیں یہ کچھ پڑھنے کو ملے گا۔
حضرت بایزید نے کس طرح کافروں کو مسلمان کیا۔ مکروہ بھارت مقدس پاکستان کے خلاف کیسی مکروہ حرکتیں کر رہا ہے۔

جماعت اسلامی وزیرستان میں نہ صرف آپریشن رکوائے گی بلکہ کیری لوگر بل پر ایک ملک گیر ریفرنڈم کروائے گی جس کے لیے پانچ ہزار پولنگ بوتھ لگائے جا رہے ہیں۔ اگر کیری لوگر میں آپ کی دلچسپی ماند پڑ چکی ہو تو آپ گوانتا نامو میں ایک امریکی فوجی کے قبول اسلام کا ایمان افروز قصہ پڑھ سکتے ہیں۔

اسرائیلی جرائم کی چارج شیٹ پڑھ سکتے ہیں اور ”حمیت نام تھا جس کا“ کے نام سے طارق بن زیاد کے ولولہ انگیز کارناموں سے سبق سیکھ سکتے ہیں۔ اور اگر آپ کو تاریخ میں دلچسپی نہیں ہے تو آپ سابقہ کشمیری مجاہد اور تحریک طالبان کے موجودہ روح رواں الیاس کشمیری کے حالات زندگی پڑھ سکتے ہیں۔ کشمیری صاحب سے پوچھا گیا کہ جب کشمیر اور افغانستان فتح ہو جائے گا تو کیا جہاد ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے فرمایا نہیں اس کے بعد ہندوستان سے حیدرآباد اور جوناگڑھ واپس لینے کے لیے جہاد ہوگا۔ اور اس کے بعد؟ ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں کسی نہ کسی جگہ تو جہاد کی ضرورت ہوگی پھر ہم وہاں جہاد کریں گے۔

تو اولاد والو، عالم یہ ہے کہ ہم ایران، توران، بھارت اور اسرائیل میں جہاد کرتے کرتے، سپین میں چھن جانے والی حکومت کا ماتم کرتے ہوئے، اپنے گلوں میں اپنے جوہری زیور ڈالے آج اس مقام پر آن پہنچے ہیں کہ اپنے ہی محلے میں اپنے بچوں کو سکول نہیں بھیج سکتے۔ کیونکہ ان کی جانوں کو خطرہ ہے۔

کس سے؟
ہم ان کا نام لیتے ہوئے یا تو ڈرتے ہیں یا شرماتے ہیں۔
21 اکتوبر 2009


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).