جنسی بلا اور اصلی چہرہ


شرمین عبید چنائے نے پاکستان کی عورت کو ایک خوبصورت چہرہ عطا کیا ہے۔ اس نے ہر اس مسلے پے گفتگو کی ہے، جس کا بھاؤ ”بین الاقوامی منڈی“ میں روز بروز بڈہ رہا ہے اب وہ اپنی بہن کے آ نچل کو پرچم بنا کے نکلی ہے، جنسی ہراسانی بھی ایک ایسا ہی ابھرتا ہوا معاملہ ہے۔ جس کے ذریعے اس کو ایک نئی فلم کی فنڈنگ مل سکتی ہے، چونکہ فلم سازی کی بات کر رہے ہیں تو کیوں نہ فلم کی ٹیکنیک استعمال کریں۔ اور آ پ کو فلم کی وہ فٹج دکھائیں جسے میکنگ آف دی فلم کہا جاتا ہے

Fade-in
غریب آباد ی میں ایک برقعہ پوش عورت کا کلوزاپ (شرمین کی آ واز اور لیپ ہوتی ہے)
دیکھو تم ہمیں اپنا چہرہ دکھا دو میں تمہیں 30 لاکھ دوں گی
عورت۔ نہیں باجی میرا خاوند مجھے نکال دے گا میرے تین بچے ہیں۔
شرمین۔ طلاق بھی دے گا تو کیا فرق پڑتا ہے؟ میں تمہیں ملتان میں ایک خوبصورت گھر بنوا دوں گی ساتھ میں تیس لاکھ تم نے تو خواب میں بھی نہ دیکھے ہوں گے۔
عورت۔ نہ باجی میں تو دس تک ہی گن سکتی ہوں
شرمین۔ دیکھو ایسا موقع تمہیں کہاں ملے گا تیس لاکھ اور گھر، چلو شاباش اب اپنا چہرہ دکھا دو شاباش برقعہ اتارو۔
کیمرہ زوم ان ہوتا ہے۔ آہستہ آہستہ برقعہ اترتا ہے اور اندر سے بھیانک خواب کی طرح ایک جھلسی ہوئی عورت کا چہرہ نظر آتا ہے، میوزک کٹ۔
سین2
اس سین میں ( جنسی بلے کا کردار ڈاکٹر جواد احمد ادا کرتے ہوے)

جنسی بلے کا امیرانہ گھر پارٹی سین شرمین

Hi doctor
Hi Sharmeen
I have got something for you
Doc really
Sharmeen yeah

شرمین۔ تم تو جانتے ہو میرے لیے نک کٹی عورت یا کوئی جھلسہ ہوا چہرہ کسی لاٹری سے کم نہیں ہوتا سمجھو لاٹری نکل آئی ہے۔

ڈاکٹر۔ اچھا تو یہ تمھاری نئی فلم ہے؟
شرمین۔ ہاں تم اس میں کردار ادا کر رہے ہو۔
ڈاکٹر جواد۔ یار مجھ پر پہلے ہی جنسی ہراسانی کے دو کیس چل رہے ہیں۔
شرمین۔ ابے یار کسی کو کیا پتہ چلتا ہے۔ تم کو ایک سرجن کا کردار کرنا ہے امریکن سرجن کا جوایک غریب عورت کو ایک نیا چہرہ دے گا۔ پاکستان اس وقت پوری کوشش میں لگا ہوا ہے کہ وہ دنیا کو سافٹ امیج دکھائے، مشرف کی روشن خیالی کا کچھ تو خیال کرو۔
ڈاکٹر۔ واہ!
شرمین۔ اس فلم کا نام ہو گا
“Saving the face”
ڈاکٹر۔ زبردست! پھر دونوں جام ٹکراتے ہیں
Cut
سین 3
آ سکر ایوارڈ کی تقریب تالیاں، تصاویر، انٹرویو اور شرمین کا کلوزاپ دکھایا جاتا ہے۔
Cut
سین 4
جنسی بلے کے گھر بڑی دعوت کا اہتمام، ہرطرف سے مبارکباد مل رہی ہے
“We did it”
Cut
سین 5
غریب آ باد ی جھلسے ہوئے چہرے والی عورت کا ٹی وی انٹرویو
Cut
اینکر پرسن۔
آ پ اس سلسلے میں کیا کہنا چاہیں گی؟
عورت۔ میں کون ہوتی ہوں کہنے والی۔ کون سنے گا
اینکر پرسن۔ کیوں کیا ہوا؟
عورت۔ باجی نے تیس لاکھ کا وعدہ کیا تھا پھوٹی کوڑی بھی نہ ملی، ناں ہی مکان نہ خرچہ خاوند نے گھر سے باہر نکال دیا ماں باپ نے بھی دھتکار دیا۔ اب میں بچوں کے ساتھ در بدر کی ٹھوکریں کھا رہی ہوں۔
اینکر پرسن۔ آپ نے کچھ نہیں کیا؟
عورت۔ میری کیا اوقات؟ وہ بڑے تگڑے خاندان کی باجی ہے۔ مجھے کسی نے بتایا کہ کسی ڈاکٹر نے اس کی بہن کا علاج کیا تھا اور پھر دوستی کا میسج کیا تھا تو شرمین بیبی نے کہا ڈاکٹر کو پتا نہیں اس نے کس خاندان سے ٹکر لی ہے۔ تو باجی جی میں تو کچھ بھی نہیں کہہ سکتی، آج کل تو اچھے خاصے لکھے پڑھے جیل میں ذلیل ہو رہے ہیں باجی۔
اینکر پرسن۔ کیا مطلب؟
عورت۔ مجھے کسی نے بتایا ہے کہ ایک یونیورسٹی پروفیسر کو بھی کسی ایسی ہی باجی نے رسوا کر کے پرچہ کٹوایا تھا
اینکر پرسن۔ آپ کا اشارہ ڈاکٹر فرحان کامرانی کی طرف ہے؟

عورت۔ یہ تو مجھے معلوم نہیں۔
اینکر پرسن۔ ایک ہی تو پروفیسر ہے جو سال بھر سے جیل میں بند ہے۔

عورت۔ کیا انہوں نے بھی کسی کو میسج کیا تھا؟ دوستی کا؟
اینکر پرسن۔ یہ مجھے معلوم نہیں۔
عورت۔ اگر میں آپ کو میسج کروں دوستی کا تو کیا آپ کو اعتراض ہو گا؟
اینکر پرسن۔ نہیں مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
عورت۔ میں آپ کو میسج ہی کروں گی، کوئی تیس لاکھ روپے تھوڑی مانگوں گی۔
اینکر پرسن۔ اس سے پیسے نکلوایں جس نے وعدہ کیا تھا
عورت۔ وہ غریب تو نوکری سے گیا، آپ چاہتی ہیں کہ میں جان سے جاؤں؟ آپ کو پتا ہے کہ بہت ہتگڑا خاندان ہے

اینکر پرسن۔ یہ سب باتیں چھوڑیں اور آپ کا چہرہ؟
عورت۔ آپ دیکھ نہیں رہے یہ وہی ہے وہی رہے گا سب جھوٹ ہے میرے نام پر بیوٹی کلینک کھل رہے ہیں جس میں ہر کوئی اپنا چہرہ بنوا رہا ہے میں پوچھتی ہوں ہے کوئی جو دنیا کو ان کا اصلی چہرہ دکھائے۔ ہے کوئی؟ کوی نہیں کوئی نہیں!؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).