انڈیا کے جج آئی سی جے میں دوسری مدت کے لیے منتخب
بین الاقوامی عدالتِ انصاف (آئی سی جے) میں انڈیا کے دلویر بھنڈاری کو دوسری مدت کے لیے نامزد کیے جانے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
پیر کے روز برطانیہ نے آئی سی جے کے جج کے عہدے کی دوڑ میں شامل اپنے امیدوار کرسٹوفر گرین وڈ کا نام واپس لے لیا ہے جس کے بعد دلویر بھنڈاری کی نامزدگی کی بہت توقع ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں قید مبینہ انڈین جاسوس کلبھوشن جادھو کو پاکستانی فوجی عدالت کی جانب سے دی گئی پھانسی کے فیصلے کے خلاف آئی سی جے کا فیصلہ دینے والے بینچ میں دلویر بھنڈاری شامل تھے۔
ان کی موجودہ مدت 15 فروری سنہ 2018 تک ہے اور دوسری مدت کے لیے انھیں برطانیہ کے گرین وڈ سے سخت مقابلے کا سامنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں
٭ ’انڈین جاسوس‘ کلبھوشن یادو کو سزائے موت دینے کا فیصلہ
٭ ‘کلبھوشن کو بچانے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے’
٭ کلبھوشن کیس:’عالمی عدالت کے اختیار کا جائزہ لے رہے ہیں‘
گرین وڈ کو سکیورٹی کونسل کی حمایت حاصل تھی جبکہ بھنڈاری کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی حمایت حاصل تھی۔
انڈیا کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے ایک ٹویٹ کے ذریعے اس جیت کی مبارکباد دی ہے۔ جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر خارجہ اور ان کی پوری ٹیم کو اس کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔
انڈیا کے اعلیٰ ترین شہری اعزازات میں سے ایک پدم بھوشن سے نوازے جانے والے جسٹس بھنڈاری 40 سال سے زائد عرصے سے ہندوستان میں انصاف کے نظام کا حصہ رہے۔ کبھی ایک وکیل کے طور پر تو کبھی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے جج کے طور پر اور پھر آئی سی جے میں ایک جج کے طور پر۔
جسٹس بھنڈاری سے پہلےانڈیا کے سابق چیف جسٹس آر ایس پاٹھک سنہ 1988-90 میں بھی آئی سی جے میں اس عہدے پر تھے۔
جسٹس دلویر بھنڈاری نے ایک کتاب ‘جوڈیشیل ریفارمز: ریسنٹ گلوبل ٹرینڈز’ تصنیف کی ہے۔
خیال رہے کہ آئی سی جے کا قیام سنہ 1945 میں عمل میں آیا تھا اور اس وقت سے پہلی بار ایسا ہوگا کہ وہاں کوئی برطانوی جج نہیں ہوگا۔
آئی سی جے کے 15 ججوں میں سے تین افریقہ سے آتے ہیں اور تین ایشیا سے۔ ان کے علاوہ لاطینی امریکہ اور مشرقی یورپ سے دو دو جج شامل ہوتے ہیں جبکہ پانچ ججز مشرقی یورپ اور دیگر علاقوں سے آتے ہیں۔
- امریکہ کی جانب سے فراہم کردہ 61 ارب ڈالر کی عسکری امداد یوکرین کو روس کے خلاف کیسے فائدہ پہنچائے گی؟ - 25/04/2024
- امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ میں عمران خان اور ان کی جماعت کے بارے میں کیا کہا گیا اور کیا یہ پاکستان کے لیے مشکلات کھڑی کر سکتا ہے؟ - 25/04/2024
- ہیلری کلنٹن کے ساتھ کام، غزہ جنگ پر ’خاموشی‘: غزہ کے لوگوں کے لیے میری حمایت پر کوئی کنفیوژن نہیں ہونی چاہیے، ملالہ یوسفزئی کا تنقید پر جواب - 25/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).