نواز شریف کی پارٹی سربراہی سے متعلق بل اسمبلی میں پیش


پارلیمان

پاکستان کی قومی اسمبلی میں منگل کو ایک اہم ترین اجلاس میں حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے نااہل قرار دیے گئے رکن قومی اسمبلی کو سیاسی جماعت کا سربراہ بننے سے روکنے کا بل پیش کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں منگل کو منعقد ہونے والے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے پارلیمانی رہنما نوید قمر نے یہ بل ایوان میں پیش کیا ہے۔

اگرچہ حزب اختلاف کی جماعتوں کے ارکان پارلیمان کی تعداد حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ ن اور اس کی اتحادی جماعتوں کے ارکان کی تعداد سے کم ہے لیکن یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ حکمراں جماعت کو اپنے ارکان کی غیرحاضری کا مسئلہ بھی درپیش ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی سمیت دیگر حزب اختلاف کی جماعتیں الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 203 میں ترمیم چاہتی ہیں جس کا مقصد حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور نااہل وزیراعظم نواز شریف کو جماعت کا سربراہ بننے سے روکنا ہے۔

خیال رہے کہ یہ بل 23 اکتوبر کو حزب اختلاف کی اکثریت کی حامل سینیٹ سے پہلے ہی منظور کیا جا چکا ہے۔

جبکہ قومی اسمبلی سے الیکشن ریفامز ایکٹ 2017 کی منظوری کے بعد نواز شریف کا مسلم لیگ ن کی صدارت کا راستہ ہموار ہوگیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے الیکشن ریفارمز ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال پاناما لیکس کیس میں سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا تھا تاہم پاکستان مسلم لیگ ن الیکشن ایکٹ 2017 سینیٹ اور قومی اسمبلی سے منظور کروانے میں کامیاب رہی جس کے بعد وہ سابق وزیراعظم کا اپنی سیاسی جماعت کے سربراہ کا عہدہ برقرار رہا۔

اس سے قبل کوئی بھی نااہل شخص کسی بھی سیاسی جماعت کا سربراہ نہیں بن سکتا تھا۔

نواز شریف

اس وقت قومی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ ن اور اس کی اتحادی جماعتوں کی کل 213 نشستیں ہیں جبکہ حزب اختلاف کی جماعتوں میں پیپلز پارٹی کی 47، پی ٹی آئی کی 33، ایم کیو ایم کی 24، جماعت اسلامی کی چار، عوامی نیشنل پارٹی کی دو، پاکستان مسلم لیگ ق کی دو اور بلوچستان نیشنل پارٹی، قومی وطن پارٹی، آل پاکستان مسلم لیگ اور عوامی جمہوری اتحادی کی ایک ایک نشست ہے۔ اس کے علاوہ دس آزاد ارکان بھی شامل ہیں۔

قومی اسبملی میں پاکستان مسلم لیگ ن کو واضح اکثیریت حاصل ہے تاہم اس کو ارکان پارلیمان کی غیرحاضری کا مسئلہ درپیش ہے اور یہ امر اہم ہے کہ کیا مسلم لیگ ن اس بل کو روکنے میں کامیاب ہوسکے گی یا نہیں۔

اگر یہ بل قومی اسمبلی سے منظور نہ ہو سکتا تو ایوان بالا اور ایوان زیریں کا مشترکہ اجلاس بلائے جانے کا بھی امکان ہے تاہم مسلم لیگ ن کو اس میں بھی سادہ اکثریت حاصل ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp