قومی اسمبلی میں نواز لیگ کی بڑی کامیابی، نواز شریف مائنس نہیں ہوں گے


قومی اسمبلی میں نااہل شخص کی پارٹی صدارت پر اپوزیشن جماعتوں کا الیکشن ایکٹ 2017ء کے آرٹیکل 203 میں ترمیم کا بل کثرت رائے سے مسترد کردیا گیا۔ اس مجوزہ قانون کے تحت نااہل شخص کسی جماعت کا سربراہ نہیں بن سکتا تھا۔

پی پی رہنما نوید قمر کی جانب سے ترمیمی بل کے حوالے سے اراکین اسمبلی سے رائے شماری کے لئے کہا گیا جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے بل کے حامی اور مخالف ارکان کو باری باری کھڑے ہونے کا کہا۔ بل کے حق میں 98 اور مخالف میں 163 اراکین اسمبلی نے کھڑے ہو کر رائے کا اظہار کیا۔ ن لیگ کے رہنما اور سابق وزیراعظم ظفر اللہ جمالی نے اپوزیشن کی حمایت کی۔

ن لیگ کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آئین میں تجاوزات کھڑی کی گئی اور ہم انہیں ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں، غاصب پرویز مشرف نے بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کو سیاست سے ہٹانے کی کوشش کی تو آئین میں یہ شقیں ڈالی گئیں لیکن جب کوئی بڑا لیڈر مائنس ہوتا ہے تو دراصل سیاست مائنس ہوتی ہے۔

وزیرقانون زاہد حامد نے اپوزیش رہنما نوید قمر ،شاہ محمود قریشی اور عذرا فضل پیچوہو کی تقاریر کے جواب میں کہا کہ بل ایوان میں منظور ہوا، سینیٹ سے منظور ہوا تو کسی نےاعتراض نہ کیا۔ ایوان کی سب کمیٹی میں فاروق نائیک، نوید قمر، شازیہ مری، ایس اے قادری، انوشہ رحمٰن، زاہد حامد موجود تھے، وہاں 17نومبر 2014ء کو یہ شق نکالنے کی منظوری دی گئی، پاناما کا معاملہ 2016ء میں سامنے آیا ہے۔

زاہد حامد نےکہا کہ سینیٹ سے ہم نے بل پاس کرایا تھا، جب اپوزیشن کو ادراک ہوا کہ نواز شریف کو فائدہ ہو گا تب’ موقف بدل لیا گیا۔ سب کمیٹی کے بعد یہ بل مرکزی کمیٹی میں شامل کر کے اس کی رپورٹ شائع کی گئی۔ جس دن یہ بل سینیٹ میں پاس ہوا، ہم نے اسی دن مخالفت کر دی تھی ۔

زاہد حامد کا کہنا تھا کہ 1962ء میں پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ نافذ کیا گیا ۔بھٹو اس قانون کو آئین کے تابع کرنا چاہتے تھے۔ بھٹو کی جمہوری حکومت نے اس شق کو نکال دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2000ء میں پرویز مشرف نے پولیٹیکل پارٹیز آرڈیننس جاری کیا، وہ بینظیر بھٹو اور نوازشریف کو باہر رکھنا چاہ رہے تھے۔

خواجہ سعد رفیق نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے کہا کہ آج ہم جن تجاوزات کو آئیں سے ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں انہیں ذوالفقار علی بھٹو نے بھی ہٹایا تھا، اونچا بول کر تاریخ کو بدلا نہیں جا سکتا۔ پاکستان میں سیاسی جماعتوں کے مستقبل کا فیصلہ سیاسی کارکن کریں گے، چند لوگوں کو 21 کروڑ عوام کی قسمت کے فیصلے کا حق نہیں دیں گے، پاکستان میں جمہوریت کی جنگ لڑی جا رہی ہے، ملک کو ایک دائرے میں سفر کروایا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جب کسی کو سیاست سے مائنس کیا جاتا ہے تو ایوان مائنس ہوتا ہے، جو وقت ہم پر ہے ہم سے پہلے پیپلز پارٹی نے یہ وقت دیکھا، لیکن نفرت یا تعصب میں ایسے قوانین نہ بنائے جائیں، جس سے جمہوریت کمزور ہو، ایسے قوانین بنانے کی کوشش نہ کی جائے جو پاکستان میں سیاست کو کمزور کرنے کی وجہ بنیں۔

الیکشن ایکٹ ترمیمی بل پر قومی اسمبلی میں ہونے والی رائے شماری کے بعد اسپیکر سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).