دھرنے سے متعلق حکومت کے فیصلے پر عمل ہو گا: میجر جنرل آصف غفور


پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنے سے متعلق حکومت کے فیصلے پر عمل ہو گا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صورتحال افہام و تفہیم سے حل ہو جائے تو بہتر ہے، حکومت نے جب بھی بلایا، وہ کام کرنا فوج کا فرض ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ آئین کی شقوں کا مخصوص مقاصد کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ آئین کو حقیقی روح کے مطابق سپریم رکھنا ہر شخص کی ذمہ داری ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آرنے مزید کہا کہ شخصیات اداروں سے بڑھ کر نہیں اور کوئی ادارہ ریاست سے زیادہ اہم نہیں، ادارے اہم ہوتے ہیں لیکن ریاست سے بڑھ کر کچھ نہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ سیاست کی اپنی ڈومین ہے، سیاسی سرگرمی چلنی چاہیے۔ پاکستان کے تحفظ کے لیے فوجی اور سویلین لیڈر شپ ایک ہیں۔

میجر جنرل آصف غفور کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئین کو حقیقی روح کے مطابق سپریم رکھنا ہر شخص کی ذمے داری ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان اسلام آباد میں مذہبی تنظیم لبیک یا رسول اللہ کے 17دن سے جاری دھرنے کے حوالے سے سامنے آیا ہے۔ دھرنا مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ وزیر قانون زاہد حامد استعفیٰ دیں، انہوں نے اپنے مطالبات پورے ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دھرنا مظاہرین کو مذاکرات کے ذریعے قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، البتہ طاقت کا استعمال آخری آپشن ہوگا۔

ادھر سپریم کورٹ نے گزشتہ روز دھرنے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری دفاع و داخلہ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ اس حوالے سے آئی جی اسلام آباد، آئی جی پنجاب اور اٹارنی جنرل کو بھی نوٹسز جاری کیے جا چکے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).