مصر: جمعے کی نماز کے دوران حملے میں ’155 افراد‘ ہلاک


مصر

طبی حکام کے مطابق اس حملے میں 100 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں

مصر کے شمالی صوبے سینائی میں ملک کے سرکاری میڈیا کے مطابق 155 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

ریاستی نیوز ایجنسی کے مطابق مسجد پر بم حملے کے بعد مسلح افراد نے گولیاں بھی چلائیں۔

حکام کے مطابق اس حملے میں 100 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

عینی شاہدین نے مصری میڈیا کو بتایا کہ یہ حملہ العریش کے قریب بیر العباد نامی قصبے میں جمعے کے نماز کے دوران کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

قبطی مسیحیوں پر حملہ: فوج کی ’دہشت گردوں‘ کے خلاف کارروائی

مصر: شاہی سنار کے مقبرے سے نئی حنوط شدہ لاشیں دریافت

تین براعظموں کے سلطان

مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ چار مسلح افراد نے نمازیوں پر گولیاں چلانا شروع کر دیں۔

سنہ 2013 کے بعد سے مصر میں حکومت کی سخت اسلامی نظریات کے حامل باغیوں کے ساتھ لڑائی میں شدت آئی ہے۔

ایک خبر کے مطابق حملے میں بظاہر سکیورٹی فورسز کے حامی لوگوں کو نشانہ بنایا گیا جو اس وقت مسجد میں نماز ادا کر رہے تھے۔

مصر کے صدر عبدالفتح السیسی اس واقعے کی تفصیلات معلوم کرنے کے لیے سکیورٹی حکام سے ملاقات کر رہے ہیں۔

مصر

حملے میں بظاہر سکیورٹی فورسز کے حامی لوگوں کو نشانہ بنایا گیا

جمعے کے نماز کے وقت ہونے والا یہ حملہ کس نے کیا یہ تاحال معلوم نہیں ہو سکا۔

سنہ 2013 میں صدر مرسی کی معزولی کے بعد سے اسلامی شدت پسندوں کی جانب سے بغاوت میں شدت آئی اور حملوں کا آغاز ہوا۔

تب سے سینکڑوں پولیس اہلکار، فوجی اور عام شہری حملوں میں مارے جا چکے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر حملے سینائی صوبے کے اس گروہ کی جانب سے ہی کیے گئے جو نام نہاد تنظیم دولتِ اسلامیہ سے منسلک ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp