بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے دو اہم انقلابی فیصلے


سوشل میڈیا پر بی پی ایس سی کے آفیشل پیج BPSC Jobs پر اخبار میں اشاعت سے قبل اسسٹنٹ کمشنر اور سیکشن آفیسر کے 63 خالی اسامیوں کا اشتہار آتے ہی بلوچستان کے باصلاحیت طالب علموں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ اور فیس بک پر اس کی شیئرنگ ٹاپ ٹرینڈ رہی۔ ہر طالب علم اسے ایک بہترین موقع سمجھ کر کسی بھی قیمت پر نہیں گنوانا چاہتا۔

بلوچستان پبلک سروس کمیشن کی حالیہ تاریخ میں گزشتہ دو سالوں میں مسلسل دوسری مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں پوسٹیں مشتہر کی جارہی ہے۔

اسی طرح اس ادارے نے دو اہم انقلابی فیصلے کیے ہیں۔ وہ یہ کہ پہلی مرتبہ اے سی اور ایس او کی اپلائی کے لئے آن لائن نظام متعارف کرایا گیا ہے۔ جو کہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں رہنے والوں کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں۔ اب وہ فوٹو اسٹیٹ کے دکانوں کی چکر لگانے اور ڈاکومنٹس پر اٹیسٹیشن کیے بغیر دو منٹ کی دوری پر اپلائی کے لئے انٹرنیٹ سے مستفید ہوسکیں گے۔ یہ سہولت یقینا بلوچستان جیسے صوبے کے لئے بی پی ایس سی کی جانب سے انقلابی خدمت ہے۔

ان پوسٹوں کی دوسری اہم اور قابل تعریف بات ان کا مارچ میں متوقع امتحان کا انعقاد ہے۔ پچھلے پوسٹوں میں امتحان لینے کی تاخیر نے امیدواروں کو ذہنی کوفت میں میں مبتلا کیا تھا۔ وہ ایک چیز بار بار پڑھ کے تھک چکے تھے۔ کیونکہ ایک تو اس امتحان کے لینے کا فیصلہ تاخیر سے کیا گیا۔ اور جب انہوں نے فیصلہ کیا۔ تو سیاسی پارٹیوں اور عوامی حلقے مختلف دلائل سامنے لا کر اس میں مزید تاخیر کرنے کے موجب بنے۔

اس دفعہ بی پی ایس سی نے نہایت ہی اچھا فیصلہ کیا ہے۔ اور مارچ کا مہینہ کسی بھی حوالے سے موزوں ترین مہینہ ہے۔ کیونکہ اس میں نہ اور کوئی بڑا امتحان ہوتا ہے، نہ رمضان، عیدین اور نا ہی حج کے دن ہوتے ہیں۔

اگر مارچ اور اپریل کے مہینے میں خدا نخواستہ امتحان کنڈکٹ نہیں کیے جاتے۔ تو مئی کے مہینے سے رمضان، عیدین اور حج کا سلسلہ شروع ہو کر یہ پچھلے پوسٹوں کی طرح تاخیری لوازمات بنیں گے۔ غیر سنجیدہ لوگ اخباری بیانات اور احتجاج کا رستہ اختیار کریں گے، تاکہ اپنا وقت ضائع کرنے کی ساتھ ساتھ دوسروں کا وقت بھی ضائع کریں۔

لہذا میں سمجھتا ہوں۔ کہ چیرمین بی پی ایس سی اور اس کیٹیم اس بات کو بہتر سمجھتے ہیں۔ اسی لیے انہوں مارچ میں امتحان لینے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

بلوچستان کے طلبا و طالبات کی عمومی طور پر بلوچستان پبلک سروس کمیشن کی پوری ٹیم اور خصوصاً چیرمین سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔ اور وہ ان امیدوں پر بڑی حد تک اترے ہیں۔ کوہلی صاحب کی کارکردگی بحثیت چیئرمین بلاشبہ اپنی مثال آپ ہیں۔ جنھوں نے اپنے دور میں میرٹ کو اولین ترجیح بناتے ہوئے بلوچستان کے پڑھنے والوں کے لئے امید کی ایک فضا قائم کی ہے۔ اور اسی امید پر یہ توقع کرتے ہیں، کہ مارچ ہی میں امتحان کا انعقاد یقینی بنایا جائے گا۔ امتحان کا بروقت انعقاد کرکے بی پی ایس سی کا کامیابی اپنی جگہ طلبا بھی بے جا اور غیر ضروری انتظار اور تکلیف سے بچ جائیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).