ای کامرس کی نئی اختراع ڈِ یجیٹل ورچوئل کرنسی بِٹ کوائن کو عروج


کمپیوٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی ایک ایسی تیز رفتار ارتقائی سائنس ہے، جس میں روزانہ کی بنیاد پر نت نئی ایجادات، تحقیقات، اور اختراعات شامل ہوتی رہتی ہیں۔ جب کمپیوٹر وجود میں آیا تو اس وقت اس کو حساب کتاب تک محدود مشین تصوّر کیا جاتا تھا، مگر انٹرنیٹ کے وجود میں آجانے، الیکٹرانک کمیونیکیشن کے زرائع وسعت پاجانے اور کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں حیرت انگیز ترقّی کے بعد باقاعدہ طور پر کمپیوٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ایمرجنگ سائنس کا روپ دھار کر دنیا کی شکل ہی بدل ڈالی ہے۔ میں اپنی زندگی میں جتنے بھی علوم و فنون سے واقفیت حاصل کی ان میں سب سے زیادہ متحرّک، تیز رفتار، اور تغیر پذیر علم کمپیوٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی کو پایا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کمپیوٹر کی تحقیقی دنیا میں اس قدر تیز رفتار ترقّی ہورہی ہے کہ زمانہ کو اس کا ساتھ دینے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

کمپیوٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ہی الیکٹرانک تجارتی نظام ای کامرس کو تخلیق کیا۔ ای کامرس میں اشیاء و خدمات کے بدلے زرکی ترسیل ڈیجیٹل کرنسی میں آن لائن کی جاتی ہے۔ ادائیگی یا ترسیلِ زر کا ہر وہ طریقہ جو الیکٹرانک ڈیوائس کی مدد سے سے انٹرنیٹ کے ذریعے انجام پائے ڈیجیٹل کرنسی کہلاتا ہے۔

اب الیکٹرانک تجارتی نظام ای کامرس میں ترسیلِ زر یا ادئیگیوں کے لئے ایک نئی اختراع ڈِ یجیٹل ورچوئل کرنسی بِٹ کوائن وجود میں آئی ہے۔ الیکٹرانک تجارتی نظام میں بٹ کوائن کو پہلی مرتبہ جنوری 2009 میں متعارف کرایا گیا تھا۔ بٹ کوائن کوئی مادّی کرنسی نہیں ہے۔ نہ ہی بِٹ کوائن کو دنیا کے کسی مالیاتی ادارے، بنک، یا حکومت نے کسی محفوظ سیکیورٹی کی ضمانت پر جاری کیا ہے۔ اور نہ ہی بِٹ کوائن کو مالیاتی نظام میں کوئی اتھارٹی ریگولیٹ کرتی ہے۔ جبکہ دیگر کرنسیوں کو باقاعدہ زرِ ضمانت اور ریگولیٹنگ اتھارٹی کے کنٹرول کے ذریعے مالیاتی نظام کا حصّہ بنایا جاتا ہے۔ بٹ کوائن کرنسی کا تصوّر دنیا میں پہلی بار ایک تحقیقی وائٹ پیپر کے ذریعے ”ساتوشی ناکاموٹو“ نامی فرضی شخصیت یافرضی گروپ کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔

بٹ کوائن اپنی شناخت ظاہرکیے بغیر اشیاء و خدمات کے لین دین میں ترسیلِ زر یا ادائیگیوں کے لئے دو شخصیات یا دو اداروں کے درمیاں براہِ راست الیکٹرانک فائلوں کی ترسیل کا طریقہ کار ہے۔ بِٹ کوائن کلائنٹ کو والِٹ کہا جاتا ہے۔ ہر بِٹ کوائن، والِٹ کے ساتھ ایک ایڈریس منسلک ہوتا ہے۔ اِس ایڈریس میں کیریکٹرزز کی لمبائی انگریزی کے 34 حروف اور اعدادپر مشتمل ہوتی ہے۔ ٹرانزیکشن یا بِٹ کوائن کو ایک والٹ سے دوسرے والِٹ میں منتقل کرنے کے عمل کو مائیننگ کہا جاتا ہے۔

مائیننگ کے عمل میں کمپیوٹر ایک مشکل و پیچیدہ ترین حسابی طریقہ کار سے گزرتا ہے اور 64 ڈیجٹس کے ذریعے مسئلے کا حل نکالتا ہے، اس طریقہ کار کو کرپٹو گرافی کہا جاتا ہے۔

ہر مسئلہ جو حل ہوجاتا ہے اس کے نتیجے میں ایک بلاک تشکیل پاتا ہے، جس کے نتیجے میں ایک بٹ کوائن بنتا ہے، اور ٹرانسیکشن عمل میں آتی ہے۔ ۔ بٹ کوائن کی معلومات کو محفوظ رکھنے کے لئے کوئی رجسٹر نہیں ہوتا اس لیے لوگ اپنی شناخت چھپا کر ٹرانسیکشن کرنے اور اورخفیہ ترسیلِ زر کے لئے انہیں استعمال کرتے ہیں۔

ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کے ایک یونٹ کی قدر تاریخ میں پہلی بار مارچ 2017 ء میں ایک اونس سونے کی قیمت سے تجاوز کر گئی تھی۔ اس دن بٹ کوائن کی قدر 1268 امریکی ڈالر تھی جبکہ اس کے مقابلے میں ایک اونس سونے کی قیمت 1233 ڈالر رہی۔ بِٹ کوائن کے بارے میں تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ ڈیجیٹل ورچوئل کرنسی بٹ کوائن کی قدر پہلی بار پانچ ہزار پاؤنڈز سے تجاوز کر گئی ہے جو کہ ایک نیا ریکارڈ ہے۔ عمومی طور پر بٹ کوائن کی قدر کا موازنہ ڈالر سے کیا جاتا ہے۔ عالمی اقتصادیات کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے موقّر ادارے بلومبرگ کے مطابق یکم نومبر 2017ء کی شام اس کرنسی کی قدر تقریباً 5015 پاؤنڈز تک پہنچ گئی تھی۔ اس وقت مارکیٹ میں استعمال ہونے والے بٹ کوائن کی مجموعی مالیت 110 ارب ڈالر سے زیادہ ہے اور گذشتہ ایک سال میں اس کی مالیت میں سات گنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

خیال رہے کہ بٹ کوائن کی مالیت میں تازہ ترین اضافے کی وجہ وہ اعلان ہے جو امریکی کمپنی سی ایم ای گروپ نے کیا۔ اس کمپنی نے کہا کہ وہ بٹ کوائن سے متعلق نئی پراڈکٹ اس سال کے آخر تک مارکیٹ میں متعارف کرائیں گے۔ بِٹ کوائن حاصل کرنے کے لیے بِٹ کوائن والٹ اکاؤنٹ ہونا چاہئیے۔ اس اکاؤنٹ کو بنانے کے لیے اپنے موبائل میں بِٹ کوائن والٹ ایپلیکیشن ڈاؤنلوڈ کریں اور پھر اکاؤنٹ بنا لیں۔ والٹ اکاؤنٹس کو پے پال، کریڈ کارڈز یا بینک اکاؤنٹس وغیرہ کے ذریعے بٹ کوائنز خریدنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ بِٹ کوائنز کی اس درجہ پذیرائی کے باوجود اشیاء و خدمات کے بدلے ترسیلِ زر کو دنیا کی کسی حکومت یا مالیاتی ادارے کی جانب سے گرین سگنل نہیں مل سکا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).