قابلیت اور صلاحیت کی کوئی سرحد نہیں ہوتی: زینت امان


\"zeenatمعروف بولی وڈ اداکارہ زینت امان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے فنکاروں کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے کیوں کہ قابلیت اور صلاحیت کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے حال ہی میں لاہور کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد کیے گئے ایونٹ ’شان پاکستان- کیا دلّی کیا لاہور‘ کے دوران کیا، جس سے قبل انھوں نے اس ایونٹ کا افتتاح کیا۔زینت امان کا کہنا تھا ’سیاست دانوں کے مختلف نظریات ہوتے ہیں، لیکن میں ایک فنکار ہونے کی حیثیت سے بات کر رہی ہوں‘۔
ایونٹ کے منتظمین ہما نصر اور کوریوگرافر پراساد بیڈاپا کے ہمراہ نیوز کانفرنس کے دوران خوبصورت ماڈل اور اداکارہ زینت امان ، جنہیں 70 اور 80 کی دہائی کی بہترین اداکارہ مانا جاتا ہے، کا کہنا تھا ’اچھے لوگ ہندوستان اور پاکستان دونوں جگہ موجود ہیں اور میں ان کے درمیان ہم ا?ہنگی اور امن کی دعاگو ہوں‘۔اس دوران زینت امان نے دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات بنانے اور لاہور میں اپنے قیام کے حوالے سے مختلف سوالات کے جواب دیئے۔
اپنے پہلے دورہ لاہور کے حوالے سے اداکارہ کا کہنا تھا ’مجھے یہاں اس سے بہت پہلے آنا چاہیے تھا، لاہور نہایت خوبصورت شہر ہے اور یہاں کے لوگوں کے دل بہت بڑے ہیں، میں اندورن شہر کا دورہ کرنا چاہتی ہوں، پشاور سے تعلق رکھنے والے بہت سے اداکار ہماری فلمی صنعت کا حصہ ہیں اور تقسیم سے قبل لاہور بھی فلموں کا مرکز تھا، میں مکمل شہر بھی دیکھنا چاہوں گی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا ایک پاکستانی ٹیلی ویژن اداکار کے ساتھ فلم میں کام کر رہا ہے اور اس فلم کی ریلیز پر وہ ایک بار پھر پاکستان آئیں گی، انہوں نے میڈیا سے درخواست کی کہ \’جتنا پیار ان کو ملا ہے ان کے بیٹے کو بھی ملے‘۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انھیں یہاں بالکل ویسی ہی عزت اور پیار مل رہا ہے، جب وہ اپنے کیرئیر کے عروج پر تھیں۔
زینت امان نے صحافیوں کو اپنے ایم ایم عالم روڈ اور متعدد جگہوں کے دورے، خریداری اور یہاں کے کھانوں کے حوالے سے بھی بتایا۔ان کا کہنا تھا ’دونوں ممالک میں ایک طرح کی موسیقی، ثقافت اور کاریگری دیکھی جاتی ہے، لیکن ہندوستانی لڑکیاں پاکستان کے فیشن کے پیچھے پاگل ہیں، میں نے بہت سارے کھاڈی کے شلوار قمیض خریدے ہیں‘۔
مزید فلموں میں کام کرنے کے سوال پر زینت امان نے نہایت شائستگی سے جواب دیا ’میں 64 سال کی ہو چکی ہوں اور میرے بڑے بچے ہیں، بہتر ہے ہم ان کی اور اس تقریب کی بات کریں جس کے لیے ہم سب یہاں جمع ہوئے ہیں‘۔
زینت امان کے والد اور کامیاب ترین فلم ’مغل اعظم‘ کے مصنف امان اللہ بھی واہگہ بارڈر کے ذریعے یہاں تشریف لائے۔ زینت امان کی ہندوستان واپسی 23 مارچ کو اس ایونٹ کے اختتام کے بعد متوقع ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments