عرب کی عروبہ خدا کو نہیں مانتی تھی


عروبہ نے پوچھا وسی تم خدا پر یقین رکھتے ہو میں تو نہیں رکھتی۔
میں تو رکھتا ہوں۔
کیوں رکھتے ہو؟
اس لیے رکھتا ہوں کہ ایک تو میں سست ہوں دوسرا میں بزدل ہوں۔

ہیں یہ کیا جواب ہوا؟
دیکھو عروبہ مجھے معلوم ہے تم ملحد ہو، سارا دن عرب فورم پر لڑتی رہتی ہو۔ عربی تمھاری مادری زبان ہے۔ میں تمھیں عربوں سے زیادہ کچھ نہیں بتا سکتا۔
وسی تمھیں کوئی مسئلہ نہیں کہ میں خدا کو نہیں مانتی؟
یار مجھے کیا مسئلہ، خدا کا اور تمھارا آپسی معاملہ ہے۔ ویسے عروبہ تم بہت بہادر ہو جو خدا کو نہیں مانتی۔

ہیں بہادری کہاں سے آ گئی؟ وسی تم دہریہ عقیدے کو کیا سمجھتے ہو؟
یہی کہ کوئی خدا نہیں ہے اب جو کرنا ہے خود ہی کرنا ہے۔
یہ تو تم نے دلچسپ تشریح کی ہے۔ یہ بتاؤ تم سمجھتے ہو کہ میں جنت میں یا دوزخ میں جاؤں گی؟
یہ خدا کو پتہ ہو گا، میں تو اتنا بتا سکتا ہوں کہ جب تمھارا حساب ہو رہا ہو گا میں اگر پاس ہوا تو شور بھائی پورا مچائے گا کہ اللہ جی دیکھ کر یہ آپ کو مانتی وانتی کوئی نہیں تھی۔

وسی تم مذہب پریکٹس کرتے ہو؟
کبھی کرتا ہوں کبھی نہیں۔
تم خدا کو کیا سمجھتے ہو؟
ایک انگریزی نظم شیئر کروں؟ تمثیلی انداز میں خدا کی مہربانیوں کا ذکر کیا ہے۔
کرو۔

شاعر بتاتا ہے کہ وہ ساحل پر خدا کے ساتھ شام کو سیر کیا کرتا تھا۔ ایک دن خدا نے اس سے پوچھا کہ تمھیں یہ تعلق کیسا لگا۔ شاعر نے کہا بہت اچھا بہت پیارا۔ اے مالک تمھاری مہربانی سے شاعر ہوں اپنا ماضی مستقبل دیکھ لیتا ہوں۔ جب ماضی کو سوچتا ہوں تو اس ساحل کی ریت پر تیری اور میری ہر سیر کے قدموں کے نشان دیکھ لیتا ہوں۔ ہمارے قدموں کے یہ چار نشان میری بہت پیاری یاد ہیں۔ میرے پیارے خدا مجھے بس ایک گلہ ہے تم سے۔ مجھ پر جب جب مشکل وقت آیا تو اس ریت پرقدموں کے نشان صرف میرے ہیں۔ مشکل دنوں میں اکیلا چلا ہوں میں۔ خدا نے شاعر کو اک لحظہ ٹھہر کر جواب دیا۔ میرے بندے یہ نشان تیرے نہیں میرے قدموں کے ہیں۔ جب تم پر مشکل تھی تب میں تمھیں اپنے ہاتھوں میں اٹھا کر چلا تھا۔

اوہ ویری نائس بہت انٹرسٹنگ۔ لیکن وسی یہ میرے خیالات نہیں بدلے گی۔ تم یہ بتاؤ کیا تم اس لیے خدا کو مانتے ہو کہ تم مشکل سے ڈرتے ہو؟
نہیں عروبہ میں مشکل سے نہیں ڈرتا۔ نہ اس ڈر سے خدا کو مانتا ہوں۔ مشکل تو بس اس لیے آتی ہے جب زندگی ہمیں ترقی دینا چاہتی تو ہم سے امتحان لیتی۔ خدا کی شان اس کی بے نیازی اس کی طاقت بارے کیا نیا بتاؤں، کچھ بھی نہیں بتانے کو۔ بس اتنا چاہتا ہوں کہ خدا سے ایک تعلق ہو پیار کا دوستی کا۔ اس سے دل کی باتیں ہوں، یہ بتا دوں کہ اے خدا یہ سب تیرا ہے ناں، میرے سمیت سب تمہی نے بنایا ہے ناں۔ مجھے کچھ بھی نہیں چاہیے۔ بس اے خدا تم سے باتیں کرنی ہیں اپنے اچھے برے قصے سنانے ہیں۔
اے خدا مجھے تم سے باتیں کرنی ہیں۔

وسی بابا

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وسی بابا

وسی بابا نام رکھ لیا ایک کردار گھڑ لیا وہ سب کہنے کے لیے جس کے اظہار کی ویسے جرات نہیں تھی۔

wisi has 406 posts and counting.See all posts by wisi