ریلوے سٹیشن کوئٹہ کے میتھوڈسٹ گرجا گھر پر خودکش حملہ


بلوچستان کے آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری کے مطابق ریلوے سٹیشن کوئٹہ کے قریب امداد چوک پر واقع میتھوڈسٹ گرجا گھر کو کم از کم دو خودکش حملہ آوروں نے نشانہ بنانے کوشش کی۔ انھوں نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ حملے کے وقت گرجا گھر میں 400 کے قریب افراد موجود تھے لیکن پولیس کی بروقت کارروائی کی وجہ سے زیادہ جانی نقصان نہیں ہوا۔

آئی جی پولیس نے بتایا کہ سکیورٹی پر تعینات اہلکاروں نے ایک حملہ آور کو گرجا گھر کے احاطے کے مرکزی دروازے پر ہی مار گرایا جبکہ دوسرے حملہ آور نے گرجا گھر کے دروازے پر زخمی ہونے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

پاکستان میں گرجا گھروں پر حملے

سال مقام ہلاکتیں
2017 میتھوڈسٹ چرچ کوئٹہ 08
2015 یوحناآباد لاہور 15
2013 آل سینٹ چرچ کوہاٹی گیٹ پشاور 84
2002 اسلام آباد 05
2001 بہاولپور 16

ان کا کہنا تھا کہ مرنے اور زخمی ہونے والے افراد چرچ کے اندر دروازے کے قریب موجود تھے اور خودکش دھماکے کی زد میں آئے۔  آئی جی بلوچستان کے مطابق سکیورٹی اداروں نے گرجا گھر کے احاطے کو کلیئر کر دیا ہے اور اب آس پاس کے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

بلوچستان کے وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی نے بی بی سی اردو کے محمد کاظم کو بتایا کہ چار حملہ آوروں نے گرجا گھر میں داخل ہونے کی کوشش تھی جن میں سے دو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک اس حملے میں آٹھ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے جن میں تین خواتین بھی شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 30 سے زیادہ ہے۔

تاحال کسی تنظیم کی جانب سے بھی اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔

دی میتھوڈسٹ گرجا گھر سنہ 1935 میں تعمیر کیا گیا تھا اور یہ شہر کے ریلوے سٹیشن کے قریب مصروف ترین شاہراہ پر واقع ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان میں ماضی میں بھی شدت پسند گرجا گھروں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔

مارچ 2015 میں دہشت گردوں نے لاہور کے علاقہ یوحنا آباد میں دو گرجا گھروں پر خودکش حملے کیے تھے جن میں 15 افراد مارے گئے تھے۔

اس سے قبل ستمبر سنہ 2013 میں پشاور کے کوہاٹی گیٹ چرچ پر بھی دو خودکش حملہ آوروں نے حملہ کیا تھا جس میں 80 سے زیادہ افراد مارے گئے تھے اور اسے پاکستان کی تاریخ میں کسی بھی گرجا گھر پر ہونے والا سب سے مہلک حملہ قرار دیا جاتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).