فیس بک صارفین کے لیے لائکس مانگنا اب نقصان کا سبب ہو گا؛ نئی رپورٹ


اگر تو آپ فیس بک پر اپنی پوسٹس پر لائیکس، کمنٹس وغیرہ کی اپیل کرنے کے عادی ہیں تو ایسا کرنا فوری چھوڑ دیں، ورنہ سوشل میڈیا آپ کے خلاف ایکشن لے سکتا ہے۔

یہ انتباہ فیس بک کی جانب سے ایسے افراد کے لیے جاری کیا جو کہ اپنے دوستوں سے ووٹ، لائیک ، کمنٹ یا پوسٹ شیئر کرنے کی درخواست اس امید کے ساتھ کرتے ہیں کہ وہ لوگوں کی نیوزفیڈ پر سب سے اوپر نظر آئیں۔

فیس بک کے مطابق ایسی پوسٹس کو مکمل پابندی کا سامنا تو نہیں ہوگا مگر انہیں نیوزفیڈ پر اتنا نیچے پھینک دیا جائے گا کہ وہ اکثر افراد کی رسائی سے دور ہوجائیں گی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ نے اپنے بلاگ میں کہا کہ لوگ اس طریقہ کار کو بار بار استعمال کرتے ہیں اور اب ایسا کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

فیس بک کے مطابق ایسی پوسٹس پر کارروائی فوری طور پر شروع نہیں کی جارہی تاہم آئندہ چند روز بعد اس طرح کے طریقہ کار کو بالکل بھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔

تاہم اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ لوگوں سے مدد، مشورہ یا تجاویز مانگنے والی پوسٹس کے خلاف ایکشن نہیں لیا جائے گا جیسے کسی گمشدہ بچے کی رپورٹ، کسی مقصد کے لیے فنڈ اکھٹا کرنا یا سفری ٹپس وغیرہ۔

فیس بک کے مطابق اس اقدام کے بعد صارفین کے نیوزفیڈ پر زیادہ ‘مستند’ مواد نظر آنے لگے گا جس کی ساکھ کو حالیہ عرصے میں فرضی خبروں کے پھیلاﺅ سے شدید دھچکا لگا ہے۔

اب فیس بک کا کہنا ہے کہ اسپام، سنسنی پھیلانے والے یا غلط فہمی بڑھانے والے مواد کو پھیلنے سے روکنے کی کوشش کی جائے گی اور زیادہ بامعنی پوسٹس کو ہی صارف کی نیوزفیڈ میں دکھایا جائے گا۔

ویسے فیس بک کی جانب سے نیوزفیڈ کے الگورتھم میں اکثر اس طرح کی تبدیلیاں کی جاتی ہیں جس میں اسپام ویڈیو، جنک پوسٹس اور جعلی لائیکس کو ہدف بنایا جاتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).