کرسمس کا جوڑا پہنے قبر میں سوتی بچی


ماں اور بیٹی نے کچھ دیر تک اس بات پر تکرار کی کہ بیٹی اتوار کے دن چرچ جاتے وقت کرسمس کے لئے خریدے گئے سبز رنگ کے کپڑے پہننے کی ضد کررہی ہے جب کے ماں کا استدلال ہے کہ اگلے سوموار کو کرسمس ہے تب ہی پہن لیجیے۔
بہرحال ماں بیٹی کی بات مان لیتی ہے مگر کچھ ہی دیر بعد بیٹی اپنا ارادہ ترک کردیتی ہے۔

کہتی ہے ٹھیک ہے ماں۔ ایسا کرتی ہوں کہ چرچ سے واپس آکر کرسمس کے لئے خریدا گیا سوٹ کچھ دیر کے لئے ہی پہن لوں گی لیکن ماں پھر کہتی ہیں کہ واپس آکر گھر کا کام کاج کروگی تو کہیں نہ کپڑے میلے نہ ہو جائیں۔
بہرحال بیٹی ماں کی بات مان لیتی ہے۔
یہ 17 دسمبر کا دن تھا۔

ماں، بیٹی مدیحہ برکت اور بھابھی عبادت کرنے کوئٹہ کے میتھوڈسٹ چرچ جاتی ہیں۔
عبادت میں مصروف ہیں کہ چرچ پر حملہ ہوتا ہے اور ایگ گولی مدیحہ کی گردن میں لگتی ہے جو بالآخر جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔
مدیحہ کی چرچ سے واپسی پر سوٹ پہننے کی خواہش پوری تو ہوتی ہے مگر کرسمس کا یہ نیا سوٹ مدیحہ کو نہیں بلکہ اس کی لاش کو پہنایا جاتا ہے۔
گھر والوں نے نیا سوٹ، نئی چوڑیاں پہنا کر اور میک اپ کروا کر مدیحہ کو قبر میں اتار دیا۔

کل جب پاکستان سمیت پوری دنیا میں کرسمس منایا جائے گا تو مدفون مدیحہ وہ واحد بچی ہوگی جو کرسمس کے کپڑے اور نئی چوڑیاں پہنے ابدی نیند سورہی ہوگی۔ مدیحہ کی عمر اگرچہ 29 سال تھی مگر وہ دماغی معذوری کی وجہ سے اب بھی بچی تھی۔
اس عمر میں بھی وہ گڑیا کے ساتھ کھیلا کرتی تھی اور آج بھی اس کے بیڈ پر اس کی پسندیدہ گڑیاں پڑی ہیں۔

پولیو وائرس نے اس کا دایاں ہاتھ تقریباً ناکارہ کردیا تھا۔
ایک بلی تھی جو مدیحہ کی دوست تھی۔
صبح ہوتے ہی بلی سیدھے اس کے کمرے چلی جاتی اور اس کے کمبل میں گھس کر سو جاتی۔
پھر دونوں اٹھ کر اکٹھے ناشتے کرتے۔

لیکن مدیحہ کی ہلاکت کے بعد بلی کی زندگی بھی بدل چکی ہے۔
بلی نے مدیحہ کی موت کے دو دن تک تو سرے سے نہ کچھ کھایا نہ پیا اور آج بھی صبح سویرے بھاگ کر مدیحہ کے کمرے میں جاتی ہے اور ناشتے کا انتظار کرتی ہے۔
( عبدالحئی کاکڑ مشال ریڈیو کے ساتھ منسلک ہیں اور یہ کہانی مشال ریڈیو کی ویب سائٹ پر پشتو زبان میں چھپ چکی ہے)


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عبدالحئی کاکڑ

عبدالحئی کاکڑ صحافی ہیں اور مشال ریڈیو کے ساتھ وابستہ ہیں

abdul-hai-kakar has 42 posts and counting.See all posts by abdul-hai-kakar