زبردستی مذہب تبدیلی جرم تصور کیا جانا چاہیے: بلاول بھٹو


\"bilawalپاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے زبردستی مذہب تبدیل کروانے کے خلاف قانون سازی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ زبردستی مذہب تبدیل کروانے کو جرم تصور کیا جانا چاہیے۔
ہندوو¿ں کے مذہبی تہوار \’ہولی\’ کے حوالے سے عمر کوٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ رنگوں کا یہ تہوار کسی فرق کے بغیر منایا جاتا ہے جبکہ پیپلز پارٹی بھی ذات پات پر یقین نہیں رکھتی، ہم انسانی اور اقلیتوں کے حقوق کی بات کرتے ہیں، ہم مذہب کی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم نہیں کرتے اور نہ ہی انسان اور رنگ و نسل میں کوئی فرق رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے اقلیتوں اوران کی نسلوں کو تحفظ دیا، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہندو میرج ایکٹ بنایا اور ہولی کے تہوار پر عام تعطیل کا اعلان کیا، کیونکہ ہم اس ملک کو قائد اعظم کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں، جبکہ قائد اعظم نے کہا تھا اس ملک میں آپ کسی بھی عبادت گاہ جانے کے لیے آزاد ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تمام شہریوں کے حقوق مساوی ہیں، مسلمانوں اور اقلیتوں کا پاکستان الگ الگ نہیں ہوسکتا، یہ نہیں ہوسکتا کہ پرویز مشرف کا پاکستان و شہید رانی کا، مزدور و سرمایہ کار کا اور مرد و عورت کا پاکستان الگ الگ ہوں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہندوستان میں مسلمان صدر بن سکتا ہے تو یہاں ہندو کیوں نہیں؟ پاکستان میں اقلیت سے تعلق رکھنے والے کو کیوں کوئی اہم عہدہ نہیں مل سکتا؟انہوں نے زبردستی مذہب تبدیل کرانے کے خلاف قانون سازی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ زبردستی مذہب تبدیل کرانے کو جرم تصور کیا جانا چاہیے جبکہ تمام اسمبلیاں اقلیتوں کو برابری کے حقوق دینے کے لیے قوانین بنائیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں وعدہ کرتا ہوں اقلیتوں کے حقوق کے لیے لڑتا رہوں گا اور ہم زبردستی مذہب تبدیلی کے خلاف بھی بل پاس کریں گے۔
پنجاب میں تحفظ حقوق نسواں بِل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میں اس بِل کی حمایت کرتا ہوں، لیکن پنجاب اسمبلی نے خواتین کے نام پر کمزور قانون منظور کرایا، تحفظ نسواں بل خواتین کو مکمل تحفظ فراہم نہیں کرتا اور آج تحفظ خواتین بل پر ’شو باز شریف‘ کو گ±ھٹنے ٹیکنا پڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئی ملک اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا جب تک خواتین مردوں شانہ بشانہ کام نہ کریں، ہم نے ہر دور میں عورتوں کی فلاح کے لیے کام کیا، خواتین آگے آئیں اور ملکی ترقی میں کردار ادا کریں، میں پاکستان کی ہر عورت کو جدوجہد میں شامل ہونے کی دعوت دیتا ہوں، جبکہ ذوالفقار علی بھٹو کی طرح میں بھی آپ کی جنگ لڑوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں سب سے زیادہ گیس نکلتی ہے اور سندھ کے عوام ہی گیس سے محروم ہیں، عمر کوٹ کے عوام کو گیس فراہم نہیں کی گئی تو میں احتجاج میں سب سے آگے ہوں گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments