عصبیتِ جاہلیہ کا بدترین اظہار


“ہم سب” نامی ویب سائٹ نے ایک مذہبی عالم کا مرحومہ نور جہاں کے متعلق ایک مضمون شائع کیا جو بعض دوستوں کے مطابق بہت پہلے ایک مذہبی مجلے (ماہنامہ محدث) میں شائع ہوا تھا۔

مجھے افسوس ہوا کہ اکثریت نے مضمون نگار کے متعلق ایک لفظ نہیں بولا۔ کیا اسلامی تعلیمات ایسا لکھنے کی اجازت دیتی ہیں؟

حیف ہے مذہبی علما اتنے غلیظ مضامین لکھتے ہیں اور چھاپتے ہیں کہ ایک ویب سائٹ نے وہ مضمون چھاپا تو اُس کی بدبو اور تعفن سے سارا سوشل میڈیا پناہ مانگ رہا ہے۔

جو احباب اِس غلیظ مضمون کے چھاپنے پر ہم سب نامی ویب سائٹ کو کوس رہے ہیں وہ ذرا مذہبی طبقوں کو بھی بنیادی اسلامی اخلاقیات کو اپنانے کی تلقین کریں۔ یہ بدترین عصبیت ہے کہ مولوی صاحب کو ایک حرف نہ کہنا، سارا غصہ اب چھاپنے والے پر نکال دیں۔

نوٹ:مجھے ایسی بکواسیات پر مبنی مضمون کے ماہنامہ محدث میں چھپنے پر بھی افسوس ہے اور مضمون نگار سے دل بیزار ہوا۔ یہ گندا مضمون ہم سب پر کیا، کسی جگہ نھیں چھپنا چاہیے تھا۔

امجد عباس مفتی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

امجد عباس مفتی

مصنف ریسرچ سکالر ہیں اور الکوثر اسلامک یونیورسٹی، اسلام آباد سے وابستہ ہیں۔

amjad-abbas-mufti has 2 posts and counting.See all posts by amjad-abbas-mufti