کچھ ذکر ایک مرغے اور چند دوستوں کا


چینی حساب کتاب سے میرا برتھ سائن مرغا ہے۔ شکر ہے بات مرغے پر ہی ٹل گئی ہے۔ ورنہ چینیوں کے برتھ سائین ایسے ایسے ہیں کہ نہ پوچھیں کیسے کیسے ہیں۔ اب یہ لکھتے ہوئے خیال آیا ہے کہ ہمارا کون سا راہنما باقاعدہ سور ہو سکتا ہے ۔ چینی برتھ سائین کے حساب سے ہی یہ سوال ذہن میں آیا ہے یارو۔ ورنہ راہنما بھی بھلا ایسا ہوتا ہے کوئی۔

پچھلا سال مرغے کا گزرا ہے۔ سال کے شروع میں چین جانا ہوا تو چینی دوستوں نے مرغا پھنسنے پر حیرت و مسرت کا اظہار کیا۔ بہت کوشش سے اک تفصیلی زائچہ بنوا کر میرے حوالے کیا گیا۔ آپ کو جلانے والی بات اس میں ایک ہی ہے۔ موٹا موٹا لکھا ہوا ہے کہ اس مرغے کو زندگی بھر مرغیوں کی کوئی کمی نہ ہو گی۔ چگنے کے لیے دانے وافر ملیں گے ۔ ڈھیروں ڈھیر مرغے رقابت میں بھی اس کے قریب آئے تو دوست ہی بنیں گے۔ پشوری اخروٹ ہونے کی وجہ سے پورے سال بعد اک بات سمجھ آئی ہے۔

یہ جو ظفر اللہ اور حسنین جمال میرے بیسٹ فرینڈ بنے ہوئے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پورے دو سال سے انہیں اس مرغی کا نام نہیں بتا رہا جو صرف مجھے ہی بتاتی ہے کہ وہ ان دونوں کی سچی عاشق ہے۔ سڑو سڑو بچو آئندہ بھی نہیں بتاؤں گا۔ جب تک نہیں بتاؤں گا یہ میرے پکے دوست رہیں گے۔ پتہ لگنے پر دشمن ہو جائیں گے کہ اچھا یہ ۔ پھر بولیں گے کہ پہلے کیوں نہ بتایا۔ ہو سکتا یہ کہیں کہ اب کیوں بتا دیا ہے، خیر۔

وہ دوست بھی ایسی دوست نہیں ہے پکی دوست ہے۔

یہ پکا دوست کیسا ہوتا ہے۔ مصیبت میں کام آنے والا دوست نہیں احمق ہوتا ہے یا پھر فرشتہ۔ مصیبت میں ڈالنے والا البتہ پکا دوست ہو سکتا ہے۔ میں دوست کی تشریح نہیں کر سکوں گا۔ ایک دیوالیہ دوست کی بات سناتا ہوں۔ اس نے دیوالیہ ہونے کے بعد مشر کا مشورہ مانا اور ایک عدد مرسڈیز خرید لی۔ قرض خواہ ایمان لے آئے کہ بندہ ابھی ڈوبا نہیں ہے۔ حال یہ تھا کہ بندے کے پاس اپنے بچے کی فیس کے آٹھ سو روپئے نہیں تھے۔

یہ جو قبائلی لوگ ہوتے ہیں نہ یہ زیادہ لمبا نہیں سوچتے۔ بس فوری حل ڈھونڈتے ہیں۔ فیس کا فوری حل یہ نکالا گیا کہ گاڑی میں دو مائکروویو اوون رکھ کر اسلام آباد پہنچائے جائیں تو خرچہ نکال کر فیس بھی نکل آئے گی۔ دورہ بھی ہو جائے گا، کھا پی کر ہزار روپیہ بچ بھی جاوے گا۔ پھر یہی کیا۔ اب سنیں یہی دوست جس کے پاس آٹھ سو نہیں تھے اپنے لیے۔ اسی سے آپ لاکھ دو لاکھ مانگ لیں اور وہ پھر لے کر پہنچ بھی جائے۔

تیسرا سال ہے ہر سال ایک دوست کھو جاتا ہے۔ پہلے وحید باز آفریدی اپنے گھر کے پاس مارا گیا۔ پھر مہابت خان حج پر گیا تو واپس نہ آیا۔ پھر عادل سلطان بلوچستان جاتے ایکسیڈنٹ میں چلا گیا۔ زندگی بھی عجیب ہے ناں لمحوں میں حقیقت کو یاد میں بدل کے رکھ دیتی ہے۔ وحید باز چھوٹا تھا پر ہاتھ پکڑ کر کہاں کہاں گھماتا رہا۔ انسان بس انسان ہوتے ہیں ان سے ڈر کا نہیں دوستی کا تعلق بناتے ہیں۔ یہ اسی سے سیکھا۔ مہابت ہم جماعت تھا، انسان کی بزتی کرنے کا ایکسپرٹ تھا۔ ساتھ دینا دوستوں سے الجھنا لڑنا۔ انہیں معاشی طور پر سیٹ ہونے کے لیے سیدھا کرنا۔ انہیں سنا سنا کر تیز چلاتے رہنا۔ کچھ شادیاں، کئی محبتیں اور بہت ساری کامیابیاں سمیٹ کر وہ جلدی چلا گیا۔

عادل سلطان اٹھارہ سال پہلے سائبر ورلڈ پر ملا تھا۔ ہم کہتے تھے کہ ہم انعامی سکیم میں ملے ایک دوسرے کو۔ تب نیٹ فرینڈ کو دوست ماننے کا رواج کم تھا۔ ہم بھی شرماتے تھے یہ بتاتے کہ کیسے ملے تھے۔ اک دوسرے کی طاقت ہم یوں بنے کہ آپس میں اک دوسرے کو حوصلہ دیتے تھے۔ زندگی مشکل چیلنج لا رہی تھی جن کا اکیلے سامنا کرتے گھبراتے کانپتے تھے۔

سارے دوست مر نہیں گئے۔ نہ کسی نے ہمیشہ رہنا ہے۔ کہنا بس اتنا ہی ہے کہ یہ جو دوست ملتے ہیں ناں یہ اسی سانجھی مٹی سے بنے ہوتے جس سے ہم بنتے ہیں۔ نئے دوست بناتے رہنا چاہئے۔ تب تو منٹ نہ لگائیں جب کوئی ایسا دکھائی دے جو پرانوں جیسا ہو۔

دوستوں سے اپنے تعلق سے ہم سیکھتے ہیں کہ انسانوں میں اچھی بری باتیں ہوتی ہیں۔ جب وہ کھو جاتے ہیں تو ہم ان کی بری باتوں کو بھی یاد کرتے ہیں کہ وہ لوٹ آئیں بھلے صرف ہمیں ستانے کو ہی آئیں۔

کچھ باتیں لڑکیوں کی لڑکوں سے دوستی تعلق کے بارے بھی کروں؟ لڑکیاں بہت اچھی دوست ہوتی ہیں۔ ان سے دوستی ہو تو ہی زندگی میں رنگ آتے ہیں، ورنہ پھیکی رہتی ۔ یہ جذباتی تو ہوتی ہیں لیکن دل کی صاف بھی ہوتی ہیں۔ اس چینی کا بیڑہ غرق ہو جس نے مجھے مرغا بتایا ۔ ساتھ یہ کہا کہ میری مرغیوں سے بہت دوستی ہو گی۔ لیٹ بتایا پھر بھی ٹھیک بتایا۔

اب گر کی بات یہ ہے کہ آپ چاہتے ہیں کہ آپ کو چاہا جائے۔ تو وہ جو گھر بیٹھی ہے ناں یا جس کے ساتھ انگوٹھے لگا رکھے ہیں۔ یا جس کے ساتھ زندگی بتانی ہے۔ اس کے ساتھ فئیر رہیں۔ آپ خود ہی سب کو اچھے لگیں گے۔ پہلے کچھ ایسا تعلق بنا کر تو دکھائیں کہ کوئی آپ کو چاہے جانے کے قابل سمجھے۔ پسند آئیں کسی کو تو پھر پھسلنا نہیں۔ بس ہنس پڑیں گزر جائیں دعا دیتے جائیں۔ کہ تمھیں یہ نیا سال مبارک ہو۔

وسی بابا

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وسی بابا

وسی بابا نام رکھ لیا ایک کردار گھڑ لیا وہ سب کہنے کے لیے جس کے اظہار کی ویسے جرات نہیں تھی۔

wisi has 407 posts and counting.See all posts by wisi