کاہن، استاذی، سفر معراج


\"zeffer05\" کہا۔۔۔ استاذی رات بیوی سے جھگڑا ہوا۔ فرمان ہوا، \’بیوی سے جھگڑا نہیں کرنا چاہیے۔۔۔ معصوم خاتون ہے، آپ سے محبت کا واہمہ پال لیا ہوگا۔\’

میں منمنایا، \’میں کب کرتا ہوں جناب…. آپ بهی مجهی کو الزام دے دیں بس!\’

جواب آیا، کہ \’اسے کیا معلوم تھا کہ فن کار صرف اپنے آپ سے محبت کرتا ہے۔۔۔ اپنے آپ سے بھی ایسی محبت کرتا ہے کہ آتم ہتیا معلوم ہوتی ہے۔\’

میں کسی روٹھے بچے کے مانند شکوہ کناں تھا، \’بس مجهے بے ترتیبی نہیں پسند… اور صفائی کا ہوکا ہے… بہت خوبیاں ہیں، لیکن یہ دو نہیں ہیں، اس میں.\’

مستانے نے نعرہ لگایا، \’بے ترتیبی اور صفائی سے غفلت ایک انسان کے داخلی حسن کی عکاسی کرتی ہیں۔۔۔ یہ خامیاں نہیں خوبیاں ہیں۔\’

میں سوچ رہا تھا، کہ انجمن حقوقِ شوہراں کی بنیاد رکھ دوں، کہ استاذی نے ہنسا دیا، \’صرف دانت صاف رکھنے چاہییں باقی ٹھیک ہے۔\’

تنہائی میں ہنسنے کا یہ فائدہ ہے، کہ زرد دانے کسی کو دکھائی نہیں دیتے۔ آئنے سے کوئی پکارا، \’تمباکو نوشی نے دانت داغ دار کر دیئے ہیں.\’

استاذی سن کر بولے، \’تمباکو نوشی والے داغ تو اچھے ہوتے ہیں۔\’ میں ہنستا رہا، دیر تلک۔۔۔ جو غبار تھا، سو نہ رہا۔

جادو ٹونے اور عملیات نے کاہن کی بینائی چھین لی تھی۔ ایک انگلی میری طرف اٹھی، \’سیدی! اس کا احوال کہیے۔\’ اپنی انگلیوں کے پوروں سے میری ہتھیلی کی ریکھائیں ٹٹولتے ہوے کاہن نے  پہلے میرا، پھر میری ماں کا نام پوچھا، اور یوں بات کرنے لگا، جیسے میری زندگی کی فلم دیکھ کر رواں تبصرہ کرتا ہو۔۔۔ سب پہ میرے راز منکشف ہو رہے تھے۔ میں نے خوف زدہ ہو کر اپنا ہاتھ کھینچ لیا۔

آئنہ نما گویا ہوا، \’جاننا خوف زدہ کرتا ہے، ناں؟\’۔۔ دل کے غارِ حراسے گونج اٹھی، \’اقرا\’۔۔۔ پڑھنے سے خوف نہیں آتا، علم کی حدت جلا نہ دے، یوں ڈرتا ہوں۔۔۔ \’استاذی۔۔استاذی۔۔۔استاذی۔۔۔\’ میں چِلایا، \’یہ بے ترتیبی مجھے مار ڈالے گی۔\’۔۔ استاذی کی صدا بالِ جبرائیل سے ہوتی مجھ تک پہنچی، \’صرف ایک حسن پرست انسان ہی، جو بے پناہ خود اعتمادی رکھتا ہو، بے ترتیبی کا متحمل ہو سکتا ہے۔۔۔ ترتیب کا زیادہ خیال احساس عدم تحفظ سے جنم لیتا ہے۔\’

میرا ڈر جاتا رہا، کیوں کہ اس بار میں خود پہ منکشف ہوا تھا۔

ظفر عمران

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

ظفر عمران

ظفر عمران کو فنون لطیفہ سے شغف ہے۔ خطاطی، فوٹو گرافی، ظروف سازی، زرگری کرتے ٹیلی ویژن پروگرام پروڈکشن میں پڑاؤ ڈالا۔ ٹیلی ویژن کے لیے لکھتے ہیں۔ ہدایت کار ہیں پروڈیوسر ہیں۔ کچھ عرصہ نیوز چینل پر پروگرام پروڈیوسر کے طور پہ کام کیا لیکن مزاج سے لگا نہیں کھایا، تو انٹرٹینمنٹ میں واپسی ہوئی۔ آج کل اسکرین پلے رائٹنگ اور پروگرام پروڈکشن کی (آن لائن اسکول) تربیت دیتے ہیں۔ کہتے ہیں، سب کاموں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا تو قلم سے رشتہ جوڑے رکھوں گا۔

zeffer-imran has 323 posts and counting.See all posts by zeffer-imran

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments