سعودی عرب میں خواتین پہلی بار سٹیڈیم میں، ’جس طرح ہمیں خوش آمدید کہا گیا، اس کی امید نہیں تھی‘


سعودی خواتین

سنیچر کو ریاض اور پھر اتوار کو دمام میں کھیلے جانے والے میچ میں بھی خواتین کو سٹیڈیم میں جانے کی اجازت ہو گئی

سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کو سٹیڈیم میں مردوں کا فٹبال میچ دیکھنے کا موقع ملا۔

جمعے کو سعودی عرب کی مقامی پرفیشنل لیگ میں دو مقامی ٹیموں الاهلی اور الاباطن کے درمیان کھیلے گئے اس میچ کو دیکھنے کے لیے خواتین کی بھی نمایاں تعداد سٹیڈیم مں موجود تھی۔

جدہ میں ہونے والے میچ میں شامل خواتین شائقین میں ریاض سے جدہ پہنچنے والی تین سہیلیاں صائمہ،صدف اور سمیرہ بھی شامل تھیں۔

بی بی سی سے گفتگو میں صائمہ کا کہنا تھا ‘ہمیں اس سب کی امید نہیں تھی، جس طرح ہمیں خوش آمدید کہا گیا اور جو عزت دی گئی۔ سب کچھ بہت اچھا تھا۔’

صائمہ کی پیدائش ریاض میں ہوئی اور وہ وہیں پلی بڑھی ہیں وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ نوکری بھی کر رہی ہیں۔

صائمہ،صدف اور سمیرہ

میچ میں شامل خواتین شائقین میں تین سہیلیاں صائمہ،صدف اور سمیرہ بھی شامل تھیں

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے جانے کا پروگرام بنایا۔ ٹکٹ کے لیے قطار تو لمبی تھی لیکن کوئی مسئلہ نہیں ہوا اور ہم نے خوب انجوائے کیا۔ ہم نے سوچا یہ اچھا تجربہ ہو گا اور ہم اتنے کی توقع نہیں کر رہے تھے۔‘

سمیرہ احمد خواتین کے سٹیڈیم میں داخلے پر بہت خوش اور پرامید ہیں کہ مستقبل میں کھیل کے میدان میں بھی لڑکیوں کو مواقعے مل سکتے ہیں۔

ایم بی اے کی طالبہ سمیرہ ایک سکول میں بھئی پڑھاتی ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ’میں سکول کے دور میں بیڈمنٹن اور باسکٹ بال کھیلتی تھی لیکن آگے بڑھنے کے لیے کوئی پلیٹ فارم دستیاب نہیں تھا تو یہ شوق چھوڑنا پڑا۔’

صدف سکول میں ٹیچنگ کے ساتھ ساتھ اپنی تعلیم بھی مکمل کر رہی ہیں۔

صدف نے کہا کہ ’حکومت کا یہ سب کرنے پر شکریہ، ہم سب بہت خوش ہیں۔ ہم نے بہت انجوائے کیا۔ میں خواتین اور لڑکیوں کی اصل تعداد تو نہیں بتا سکتی لیکن ان کی تعداد کافی زیادہ تھیں اور ان کا تعلق مختلف اقوام سے تھا۔‘

یہ تمام سہیلیاں واپسی کے سفر میں پرامید تھیں کہ حکومت خواتین کی تفریح اور دیگر سماجی سرگرمیوں کے لیے مزید اقدامات کرے گی۔

سٹیڈیم میں داخلے کے لیے خواتین کے لیے الگ گیٹ تھا جبکہ سٹیڈیم میں فیملی انکلیو میں بیٹھ کر میچ دیکھا۔ میچ کے دوران انکلیو میں خواتین پر مشتیمل عملے کو تعینات کیا گیا تھا۔

روایتی کالے حجاب میں ان خاتون اہلکاروں نے خواتین شائقین کو خوش آمدید کہا اور اس کے ساتھ میچ کے دروان بلند آواز میں دونوں ٹیموں کی حوصلہ افزائی کرتی رہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ سنیچر کو ریاض اور پھر اتوار کو دمام میں کھیلے جانے والے میچ میں بھی خواتین کو سٹیڈیم میں جانے کی اجازت ہو گئی۔

خیال رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان نے خواتین کے حقوق اور اختیارات پر پہلے سے موجود عائد پابندیوں کو کم کرنے کا آغاز کیا ہے جس کے تحت گاڑی چلانے کی اجازت، بغیر محرم کے سعودی عرب داخلے کی اجازت اور تفریح کے لیے گھر کی بجائے کھیل کے میدان میں جانے اور سینیما گھروں میں جانے کا موقع تاریخ میں پہلی بار مل رہا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32498 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp