مودی حکومت نے حج پر سبسڈی ختم کر دی
انڈیا میں نریندر مودی کی حکومت نے مسلمانوں کو حج کے لیے دی جانے والی سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ اقلیتوں کو خوش کرنے کی پالیسی کو اختیار کیے بغیر انہیں با اختیار بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
اقلیتوں کے امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے منلگ کو حج سبسڈی ختم کرنے کے حکومت کے فیصلے کی تصدیق کی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومتی امداد کے بعد پہلی مرتبہ ایک لاکھ پچھتر ہزار مسلمان حج سبسڈی کے بغیر حج پر جائیں گے گذشتہ برس سوا لاکھ لوگ حج پر گئے تھے۔
مختار عباس نقوی کا کہنا تھا کہ یہ سبسڈی ختم کرنے سے حکومت کو سات سو کروڑ روپے کی بچت ہوگی اور یہ رقم اقلیتوں کی تعلیم خاص طور پر لڑکیوں کی تعلیم پر خرچ کی جائے گی۔
حج: کیا خواتین کے معاملے میں مودی گمراہ کر رہے ہیں؟
سال 2012 میں، سپریم کورٹ نے مرکز کو ہدایت دی تھی کہ 2022 تک مرحلہ وار طریقے سے حج سبسڈی ختم کردی جائے۔
حکومت نے کہا ہے کہ حج کے اخراجات میں اضافہ ہونے کی امکانات کے تحت، مسلمانوں کو پانی کے جہاز کے ساتھ مکہ جانے کا متبادل دیا جائے گا۔
بہت سے مسلمانوں کا خیال ہے کہ حج سبسڈی کے نام سے مسلمانوں کو بیوقوف بنایا جا رہا تھا۔
وہ کہتے ہیں کہ حج ایک طویل عمل ہے اور سبسڈی صرف ہوائی سفر کے لیے دستیاب ہے۔
ان کے مطابق، دراصل یہ بھارت کی نیشنل ایئر لائن ایئرنڈیا کو کاروبار کے لیے دیا جاتا ہے اور نقصان میں چلنے والی اس سرکاری کمپنی کو اچانک ایک لاکھ مسافروں کا کرایا مل جاتا ہے۔
کافی عرصے سے مسلمانوں کا ایک بڑا طبقہ، مسلمانوں کی تنظیمیں اور اسد الدین اویسی جیسے رکن پارلیمان اسے ختم کرانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ حج کے لیے مسافروں کو اپنی سہولت سے جانے کی اجازت ہونی چاہئیے۔ سبسڈی ختم ہونے سے کچھ روز قبل ہی حکومت نے 45 سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو محرم کے بغیر گروپ میں حج پر جانے کی اجازت دے دی تھی۔
اقلیتی امور کے محکمہ نے گزشتہ سال نئی حج کی پالیسی پر تجاویز پیش کرنے کے لیے کمیٹی قائم کی تھی۔
اس کمیٹی کے قیام کے بعد، مجلس کے صدر عطا الدین مسلمین اور حیدر آباد کے رکن پارلیمان، اسد الدین اویسی نے کہا، ‘حج سبسڈی کو ہٹا دیں اور یہ رقم مسلم لڑکیوں کی تعلیم کے لیے خرچ کریں’۔
حج کے علاوہ، حکومت دیگر مذہبی دوروں جیسے کیلاش مان سروور اور نانکانہ صاحب گروودارا کے لیے بھی سبسڈی فراہم کر رہی ہے۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).