بلوچستان میں سازش کو بے نقاب کروں گا: نواز شریف


نواز شریف

نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت میں بد عنوانی کے مقدمات زیر سماعت ہیں

سابق وزیر اعظم اور حکمراں جماعت کے سربراہ میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت میں حالیہ تبدیلی ایک سازش تھی جس کو وہ جلد بے نقاب کریں گے۔

اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر اخبار نویسوں سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ صوبائی حکومت کے مسلم لیگ ن کے ہاتھ سے نکل جانے کے عوامل پر غور کرنے کے لیے پارٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔

نواز شریف نے کہا کے یہ اجلاس آئندہ ایک دو روز میں منعقد ہو گا اور اس اجلاس میں بلوچ رہنما بھی شرکت کریں گے، تاہم انھوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا اس اجلاس میں صوبائی اسمبلی میں پارٹی کے منتخب نمائندوں کو بھی بلایا گیا ہے یا نہیں۔

مسلم لیگ نوز کے سربراہ نے کہا کہ صوبائی حکومت کو تبدیل کر کے قوم کے ساتھ سنگین مذاق کیا گیا ہے لیکن انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ اس سنگین مذاق میں شریک پارٹی کے صوبائی اسمبلی کے ارکان کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی بھی کی جا رہی ہے یا نہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ ایک ایسے شخص کو صوبے کا وزیر اعلی بنا دیا گیا جو محض پانچ سو ووٹ لیکر آیا تھا اور جس کی ضمانت ضبط ہونے والی تھی۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایسے موقع پر ملک میں سیاسی عدم استحکام لانے کی کیا ضرورت تھی جب موجودہ منتخب حکومت کی آئینی مدت پوری ہونے میں چار ،پانچ ماہ باقی رہ گئے ہیں۔

سپریم کورٹ سے نااہل قرار پانے والے سابق وزیر اعظم اپنی نااہلی کو بھی ایک سازش قرار دے چکے ہیں اور وہ اس کو بے نقاب کرنے کی بات بھی کر چکے ہیں۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلی ثنا اللہ زہری نے ایسا کونسا اقدام کیا تھا جس کی وجہ سے اُن کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے ارکان اسمبلی کی وفاداریاں بھی تبدیل کروائی گئیں۔

سابق وزیر اعظم نے طاہرالقادری کا نام لیے بغیر کہا کہ “مولوی صاحب کو ایسے حالات میں کینڈا سے کیوں بلایا گیا یہ معاملہ بھی غور طلب ہے۔

ان ریفرنس کے بارے میں جب میاں نواز شریف سے سوال کیاگیا تو سابق وزیر اعظم نے الٹا صحافیوں سے سوال کر ڈالا کہ وہ اس پر خود اپنا ذہن استعمال کریں اور بتائیں کہ کیا ان ریفرنس میں کچھ ہے۔

محمود خان اچکزئی، نواز شریف اور ثنا اللہ زہری

محمود خان اچکزئی مسلم لیگ ن کے اتحادی ہیں

سابق وزیر اعظم کی پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت میں موجود سابق وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کا اصول پسند ہونا محض دکھاوا ہے۔ اُنھوں نے سابق وزیر داخلہ کو مشورہ دیا کہ وہ پاکستان مسلم لیگ نواز سے الگ ہوکر اپنی حثیت دیکھ لیں۔

اُنھوں نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان نے ایک الیکشن آزاد حثیت میں لڑا تھاتو وہ بری طرح ہار گئے تھے۔

ان ریفرنسوں میں ایک ملزم کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی احتجاجی تحریک کے بارے میں سوال پر کہا کہ حزب مخالف کی جماعتیں جو مرضی کرلیں ” لیکن لائن وہیں سے بنے گی جہاں نواز شریف کھڑے ہوں گے”۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32298 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp