پاکستانی پاسپورٹ نہیں چاہئیے، بھارتی شہری بن کے مرنا چاہتا ہوں


بھارت کے ایک رہائشی 80 سالہ’ نند کشور‘نے ایک منفرد خواہش ظاہر کی ہے کہ وہ پاکستانی پاسپورٹ رکھتا ہے لیکن مرنا بھارتی شہری کی حیثیت سے چاہتا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق نند کشورنے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ بھارتی ریاست اتر پردیش میں گزارا لیکن اس کے باوجودوہ بھارتی نہیں بلکہ ایک پاکستانی کی حیثیت سے پہچانے جاتے ہیں۔ اب زندگی کے آخری لمحات میں انہوں نے یہ خواہش ظاہر کی ہے کہ وہ ایک پاکستانی نہیں بلکہ بھارتی شہری کی حیثیت سے مرنا چاہتے ہیں۔

کشور نے بتایا کہ وہ اب ’نند کشور‘ نہیں بلکہ ’حشمت علی‘ بن چکے ہیں۔ کشور سے حشمت علی بننے کی کہانی انہوں نے میڈیا کو بتائی کہ1946 میں جس وقت ان کی عمر مخص آٹھ سال تھی، ان کی والدہ نے غربت کے سبب انہیں کراچی کام کرنے کے لیے بھیج دیا۔

کراچی میں وہ ایک ’ابو احمد‘ نامی شخص کے ساتھ کام کرتے تھے، کچھ وقت تو انہوں نے وہاں اچھا گزارا لیکن پھر حالات خراب ہونے لگے اور ایک سال کے بعد ہی بھارت اور پاکستان دو الگ ملک بن گئے۔

اس وقت کشورکی ماں نے اُن کاپاکستان میں رہنا مناسب نہ سمجھتے ہوئے انہیں واپس آنے کا کہا مگر بد قسمتی سے حالات شدید خراب ہونے کے باعث وہ واپس نہیں آسکے اور وہیں کراچی میں رہنے لگے۔

حالات بہتر ہونے کا انتظار کرتے کرتے انہیں انیس سال لگ گئے ۔پھرجب وہ واپس آئے توان کے پاس پاکستانی پاسپورٹ تھا جس میں ان کا نام ’نند کشور‘ نہیں بلکہ ’حشمت علی‘لکھا تھا۔

بھارت آنے کے بعد 1974 سے 1998 کے عرصے میں ہر سال ان کے ویزے کی مدت میں توسیع کی جاتی رہی تاکہ وہ بھارت میں رہ سکیں۔ 2000 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات کشیدہ ہونے کے باعث ان کے ویزہ میں مزید توسیع نہیں کی گئی اور انہیں پاکستان بھیجنے کا فوری حکم جاری کردیا گیا۔

کچھ عرصہ پاکستان میں رہنے کے بعد وہ دوبارہ بھارت آگئے اور انہوں نے حکومت سے درخواست کی کہ ان کو بھارتی پاسپورٹ فراہم کیا جائے کیونکہ وہ اب پاکستان نہیں جانا چاہتے اور اپنی زندگی کے آخری سال وہ اپنے گائوں نارائن پور میں بسر کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے خواہش ظاہر کی ہے کہ وہ پاکستانی نہیں بلکہ ایک بھارتی شہری کی حیثیت سے مرنا چاہتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).