’قطر کے خلاف ساتھ دینے میں ناکامی‘، امریکی وزیرِ خارجہ کو ہٹانے کی عرب امارات سے منسلک کوشش


ریکس ٹلرسن

بی بی سی نے ایسی افشا شدہ ای میلز حاصل کی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ ریکس ٹلرسن کو اس بنیاد پر برطرف کروانے کے لیے لابی انگ کی گئی تھی کہ وہ قطر کے خلاف عرب امارات کا ساتھ دینے میں ناکام رہے تھے۔

ای میلز سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ کے عطیہ کنندہ اور عرب امارات سے منسلک بزنس مین ایلیئٹ بروئڈی نے اکتوبر 2017 میں امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کر کے ان پر زور دیا تھا کہ وہ ٹلرسن کو برطرف کر دیں۔

کچھ اور ای میلز میں امریکی وزیرِ خارجہ کو ‘جیلی کا مینار’ اور ‘کمزور’ کہا اور یہ کہ انھیں ‘تھپڑ لگانے کی ضرورت ہے۔’

یہ بھی پڑھیں

’وائٹ ہاؤس ریکس ٹلرسن کو ہٹانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے‘

قطر خلیجی ممالک کو کھٹکتا کیوں ہے؟

بروئڈی نے کہا ہے کہ قطر نے ان کی ای میلز ہیک کی ہیں۔

ان کے ترجمان نے کہا: ‘ہمارے پاس یہ سمجھنے کی وجہ موجود ہے کہ اس ہیکنگ کے پیچھے قطر کے ایجنٹوں کا ہاتھ ہے تاکہ بروئڈی کو ان کی ریاستی دہشت گردی کی شدید مخالفت کی سزا دی جا سکے۔’

انھوں نے کہا کہ بعض ای میلز میں رد و بدل کیا گیا ہے لیکن تفصیل فراہم نہیں کی۔

سعودی عرب، عرب امارات اور کئی دوسرے عرب ملکوں نے جون 2017 میں قطر سے یہ کہہ کر تعلقات توڑ دیے تھے کہ وہ دہشت گردی کی پشت پناہی کرتا ہے۔ قطر نے اس الزام کی تردید کی تھی۔

قطری حکام نے ہیکنگ کے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ قطری حکومت ان الزامات کے خلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتی ہے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق بروئڈی کی کمپنی سرسینس کے عرب امارات کے ساتھ کروڑوں ڈالر کے معاہدے ہیں۔

اکتوبر میں صدر ٹرمپ سے ملاقات سے پہلے وہ قطر سے ہو کر آئے تھے۔

صدر ٹرمپ سے ملاقات سے قبل بنائے جانے والے نوٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ بروئڈی نے قطر کو ‘ایسا ٹیلی ویژن سٹیشن جس کا ملک بھی ہے’ قرار دیا۔ ان کا اشارہ الجزیرہ نیٹ ورک کی طرف تھا اور کہا کہ وہ کوئی مثبت کام نہیں کر رہا۔

ایک ای میل میں بروئڈی نے لکھا کہ انھوں صدر ٹرمپ کو مشورہ دیا کہ وہ ٹلرسن کو کسی سیاسی طور پر مناسب وقت پر برطرف کر دیں کیوں کہ ‘ان کی کارکردگی خراب ہے۔’


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32558 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp