نوازشریف پر جوتا پھینکنا تعلقات ختم کرانے کی مذموم کوشش ہے: مہتمم جامعہ نعیمیہ


جامعہ نعیمیہ کے مہتمم ڈاکٹر راغب نعیمی کا کہنا ہے کہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ اس طرح کے واقعات سے نوازشریف اور ہمارے تعلقات کو خراب کردے گا تو یہ اس کی خام خیالی ہے۔ جامعہ نعیمہ میں نواز شریف کو جوتا مارنے کے واقعے کے بعد علامہ راغب حسین نعیمی کی زیر صدارت 20 سے زائد علمائے کرام کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں نوازشریف کو جوتا مارنے کی شدید مذمت کی گئی۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ عقیدہ ختم نبوت ﷺ اور ناموس رسالت ﷺ کا تحفظ ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے ۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے جامعہ نعیمیہ کے مہتمم ڈاکٹر راغب نعیمی کا کہنا تھا کہ جامعہ نعیمیہ کی تقریب میں نوازشریف پر جوتے سے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں اور اس واقعے کے درپردہ عناصر کو منظر عام پر لایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں واقعے سے اتنا ہی دکھ اور تکلیف پہنچی جتنی نوازشریف یا ان کے خاندان والوں کو ہوئی، بلکہ ہمارے درد کی شدت اس لئے بھی زیادہ ہے کہ بدمزگی کی نذر ہونے والی تقریب کے ہم میزبان تھے اور نوازشریف ہمارے معزز مہمان تھے۔

ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا کہ نوازشریف اوران کے خاندان کے ساتھ ہمارے 70 سالہ پرانے تعلقات ہیں، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ اس طرح کی حرکات سے یہ تعلقات خراب یا ختم ہوجائیں گے تو یہ اس کی خام خیالی ہے، ماضی میں جامعہ نعیمیہ میں ہونے والے خودکش حملے میں میرے والد اور ان کے 4 ساتھی شہید ہوئے تھے اور آج کا واقعہ بھی کسی طور کم نہیں، اس طرح کے مذموم واقعات ہمیں اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹا سکتے، جامعہ نعیمیہ مستقبل میں بھی دہشت گردی، شدت پسندی اور فرقہ واریت سے پاک اور پرامن و جمہوری پاکستان کے حصول کے لئے کوشاں رہے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).