انڈیا نے دولت اسلامیہ کے ہاتھوں 39 مزدوروں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی


انڈیا

مزدوروں کو موصل سے 2014 میں اغوا کیا گیا تھا اور انڈین حکومت اب تک کہتی آئی تھی کہ یہ مزدور زندہ ہیں

انڈیا نے تصدیق کی ہے کہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے اغوا کیے جانے والے 39 انڈین مزدوروں کو قتل کر دیا ہے۔

انڈین وزیر خارجہ سشما سوراج نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اجتماعی قبروں سے ملنے والی لاشوں میں سے 38 کے ڈی این اے سے معلوم ہوا ہے کہ وہ اغوا کیے گئے انڈین مزدور تھے۔

یاد رہے کہ ان مزدوروں کو موصل سے 2014 میں اغوا کیا گیا تھا اور انڈین حکومت اب تک کہتی آئی تھی کہ یہ مزدور زندہ ہیں۔

انڈین نرسوں کو جنگ سے ڈر کیوں نہیں لگتا

انڈیا نے ان مزدوروں کی رہائی کے لیے کوششیں کیں اور جب عراقی فوج نے موصل کو دولت اسلامیہ سے آزاد کرایا تب بھی انڈیا نے عراقی حکومت سے مزدوروں کی تلاش کے لیے مدد مانگی۔

سشما سوراج نے کہا کہ کافی امکانات ہیں کہ 39 ویں لاش بھی انڈین مزدور کی ہو کیونکہ اس کے ڈی این اے 70 فیصد میچ کر گئے ہیں۔

انھوں نے ان مزدوروں کی ہلاکت کی تصدیق منگل کو راجیا سبھا میں کی۔

سشما سوراج

گذشتہ سال سشما سوراج نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ ایسے شواہد نہیں ہیں کہ دولت اسلامیہ نے مزدوروں کو ہلاک کر دیا ہے

گذشتہ سال سشما سوراج نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ ایسے شواہد نہیں ہیں کہ دولت اسلامیہ نے مزدوروں کو ہلاک کر دیا ہے۔

ہلاک کیے جانے والے مزدوروں میں 31 مزدور پنجاب جبکہ باقی مزدور ہماچل پردیش، بہار اور مغربی بنگال سے تھے۔

سشما سوراج کی تصدیق کے بعد ٹویٹر پر 39Indians کا ہیش ٹیگ بن گیا اور اس ہیش ٹیگ کو استعمال کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ اور ممبر پارلیمنٹ ششی تھرور شامل ہیں۔

2014 میں انڈین حکومت نے شہریوں سے عراق سفر نہ کرنے کا کہا تھا اور جو لوگ عراق میں موجود ہیں ان کو ملک چھوڑنے کے لیے کہا تھا۔

انڈیا مشرق وسطیٰ میں انڈین شہریوں کی رہائی کے لیے کافی سرگرم رہا ہے۔ جولائی 2014 میں 46 انڈین نرسوں کو دولت اسلامیہ نے رہا کیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp