اگرعزت نہیں کر سکتے تو بے عزتی بھی نہیں کرنی چاہیے: سعد رفیق


وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اگر عزت نہیں کرسکتے تو بے عزتی بھی نہیں کرنی چاہیے۔ لاہور میں ریلوے ملازمین کے فلیٹس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعدرفیق نے کہا کہ مہذب ممالک میں انتقال اقتدار کا واحد طریقہ ووٹ کی طاقت ہے،منتخب حکومت کو اپنی مدت پوری کرنے کے بعد عزت سے جانے دیا جائے اور نئی حکومت الیکشن کے ذریعے آئے،فیصلہ گالی گلوچ سے نہیں کارکردگی کی بنیاد پر ہونا چاہیے،الیکشن کے لیے سازگار ماحول کی ضرورت ہے اگر کھینچا تانی جیسے حالات ہوں تو ملک نہیں چل سکتا۔

سعد رفیق نے کہا کہ اگر عزت نہیں کرسکتے تو بے عزتی بھی نہیں کرنی چاہیے، اس کام کے لیے ویسے بھی ملک میں سیاست دانوں کو رکھا ہوا ہے، جس پارٹی کی حکومت آجائے اسے چور بنا کر نکالو، پھر اوروں کو لے کر آؤ اور ان کے ساتھ بھی یہی کرو، کتنی بار ایسا کرنا ہے، کیا فرشتوں کی حکومت لانی ہے، یہاں فرشتوں کی نہیں انسانوں کی حکومت آنی ہے، عوام ہم پر اعتماد اور آپ عدم اعتماد کریں گے تو کام کیسے چلے گا، سیاست دان میں بڑا حوصلہ ہے مکے اور گھونسے کھا کر بھی مسکراتا ہے، باقی میں بھی یہ حوصلہ پیدا ہو تو ہمیں خوشی ہوگی۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ایک دوسرے کو گھسیٹ کر اور تضحیک کرکے ملک نہیں چل سکتا، یہ بنانا ری پبلک نہیں، جب کوئی وضاحت پیش کردے کہ میں نے یہ نہیں کہا تو اعتبار کرلینا چاہیے، میاں نواز شریف کو نکالنے کا عمران خان کو نقصان ہوا، عدالت جانے والے تینوں درخواست گزاروں کو نقصان ہوا لیکن انہیں اندازہ نہیں ہوا، لڑائی کسی اور کی جھگڑا کسی اور میں ہوگیا، ہم جھگڑنا نہیں چاہتے، یہ نہیں کہ جھگڑنا آتا نہیں لیکن اس کا نتیجہ کوئی نہیں نکلنا، جھگڑنا آتا ہے لیکن اس کا فائدہ نہیں، ہم نے ڈنڈا اٹھانا ہے نہ گنڈاسا چلانا ہے، نہ کسی کو گالی دینی ہے، اپنی بات کریں گے کہ ملک میں ووٹ کی حرمت کے فیصلے کو ماننا پڑے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).