سپریم کورٹ نے صاف پانی کیس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کو طلب کر لیا


وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

چیف جسٹس نے خیبرپختونخوا میں پینے کے صاف پانی سے متعلق از خود نوٹس لے تھا

چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے خیبرپختونخوا میں صاف پانی فراہمی کیس کی سماعت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو آج شام طلب کر لیا ہے۔

چیف جسٹس نے جمعرات کو سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں صاف پانی فراہمی کیس کی سماعت کی۔

صاف پانی فراہمی کیس میں ریمارکس دینے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ صوبے میں ہر طرح کی غلاظت پینے کے پانی میں جا رہی ہے۔

صوبائی حکومت کی جانب سے چیف سیکریٹری اعظم خان اور سیکریٹری صحت عدالت میں پیش ہوئے۔’

یہ بھی پڑھیے

’عدلیہ غیر جانبداری سے اپنا کام جاری رکھے گی‘

میمو گیٹ: عدالت کا حسین حقانی کو ایک ماہ میں واپس لانے کا حکم

عدالت نے چیف سیکریٹری سے پوچھا کہ صوبے میں سیوریج کا پانی کہاں جا رہا ہے؟ چیف سیکریٹری نے عدالت کو بتایا کہ سیوریج کا پانی نہروں اور دریاؤں میں جا رہا ہے۔

چیف جسٹس نے اعظم خان سے استفسار کیا کہ کیا سیوریج کا پانی نہروں اور دریاؤں میں جانا چاہیے؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ سیوریج کا پانی نہروں اور دریاؤں میں نہیں جانا چاہیے۔

میاں ثاقب نثار نے چیف سیکریٹری سے کہا کہ وہ صوبے کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو شام کو طلب کر لیں کیونکہ وہ گذشتہ پانچ سالوں سے یہاں حکومت کررہے ہیں۔

چیف جسٹس نے چیف سیکریٹری سے کہا کہ ہم نے تو یہ سنا تھا کہ صوبے میں تحریک انصاف کی گوررننس بہت اچھی ہے۔

چیف سیکریٹری نے عدالت کو بتایا کہ صوبے میں 1100 مقامات پر سیوریج کا پانی نہروں اور دریاؤں میں جا رہا ہے جس کے لیے ہم ڈمپنگ گروانڈز بنا رہے ہیں۔

عدالت نے چیف سیکریٹری سے پوچھا کہ آخر یہ سارے اقدامات ابھی کیوں ہو رہے ہیں؟ اب بھی اپ نہ کریں تو ہم خود کروا دیں گے۔

خیال رہے کہ چیف جسٹس نے خیبرپختونخوا میں پینے کے صاف پانی سے متعلق از خود نوٹس لے تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32299 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp