کم جونگ ان کورین جنگ کے بعد سرحد پار کر کے جنوبی کوریا جانے والے پہلے رہنما ہوں گے


کم جونگ ان شمالی کوریا کے پہلے رہنما ہیں جنھوں نے 1953 کی کورین جنگ کے اختتام کے بعد سرحد پار کر کے جنوبی کوریا میں داخل ہوئے ہیں۔

جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے شمالی کوریا کے رہنما کا استقبال کریں گے۔

کم جونگ ان چین میں کیا کرتے رہے؟

’شمالی کوریا کی جوہری تجربے کی سائٹ منہدم ہو گئی‘

جنوبی کوریا: لاؤڈ سپیکرز کے ذریعے پروپیگنڈا نشریات بند

ان دونوں کی ملاقات ڈی ملیٹرائزڈ زون یعنی ڈی ایم زیڈ میں ہو رہی ہے۔

اس تاریخی ملاقات میں شمالی کوریا کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کو ترک کرنے کے عندیے پر توجہ ہو گی۔

اس کے علاوہ کم جونگ ان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات جون میں متوقع ہے۔

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق کم جونگ ان ملاقات کے لیے دارالحکومت پیانگ یانگ سے سرحد کے لیے روانہ ہوئے۔

سرکاری ایجنسی نے کہا کہ کم جونگ ان نے روانگی سے قبل کہا کہ وہ مون جے ان کے ساتھ ان تمام ایشوز پر کھل کر بات کریں گے جن سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

اس سے قبل جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان سیؤل سے ڈی ایم زیڈ کے لیے روانہ ہوئے۔

شمالی کوریا کہ رہنما ڈی ایم زیڈ میں ہی رہیں گے لیکن وہ فوجی حد کی لائن عبور کریں گے جو دونوں ممالک کی سرحد کی پہچان ہے۔

کم جونگ ان ڈی ایم زیڈ تک گاڑی میں آئیں گے لیکن اجلاس والی جگہ تک پیدل آئیں گے۔ وہ اسی حصے سے سرحد عبور کریں گے جہاں سے حال ہی میں ایک شمالی کوریا سے بھاگنے والے شخص نے سرحد عبور کی تھی جس کو شمالی کوریا کے فوجیوں نے گولیاں ماری تھیں۔

اجلاس کی تفصیلات

کوریا

اس اجلاس کی ہر تفصیل ٹائم ٹیبل سے لے کر عشائے کے مینیو تک پر کافی غور کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے۔

جنوبی کوریا کے مون جے ان اپنے نو رکنی وفد کے ساتھ ڈی ایم زیڈ میں بنے کمرے میں کم جونگ ان سے ملیں گے۔

جنوبی کوریا کا گارڈ آف آنر دونوں رہنماؤں کو ملٹری کمپاؤنڈ تک لے کر جائے گا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت رات ڈیڑھ بجے جی ایم ٹی کو شروع ہو گی۔ پہلے دور کے بعد وہ علیحدہ علیحدہ دوپہر کا کھانا کھائیں گے کیونکہ شمالی کوریا کا وفد کھانے کے لیے واپس شمالی کوریا جائے گا۔

دہپہر کے کھانے کے بعد دونوں رہنما درخت لگائیں گے۔

اس کے بعد دونوں رہنما بات چیت کے دوسرے راؤنڈ کا آغاز کریں گے۔ اس بات چیت کے اختتام پر معاہدے پر دستخط ہوں گے اور مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔

اس کے بعد شام کا کھانا ہو گا جس کا مینیو بہت سوچ بچار کے بعد فائنل کیا گیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32507 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp