کشمیر: پتھراؤ کی زد میں آ کر انڈین سیاح ہلاک


کشمیر

انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں پولیس کے مطابق کشیدگی کے دوران سرینگر کے نواحی علاقے ناربل میں ایک ٹیکسی پتھراؤ کا نشانہ بن گئی جس میں سوار انڈین نوجوان زخمی ہونے کے باعث ہلاک ہو گیا۔

انڈیا کی جنوبی ریاست تمل ناڑو کا رہنے والا نوجوان سیاح تھیرومنی رجوال سر پر پتھر لگنے سے ہلاک ہوا۔

اسی بارے میں

سلجھے ہوئے ڈاکٹر رفیع نے بندوق کیوں اٹھائی؟

اس واقعے میں سبرینہ نام کی کشمیری لڑکی بھی زخمی ہوئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ منگل کی صبح تھیرمنی کی لاش کو تمل ناڑو روانہ کیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تھیرومنی دوسرے سیاحوں اور بعض مقامی مسافروں کے ہمراہ ایک ٹیکسی میں سیاحتی مقام گلمرگ کی طرف جا رہے تھے کہ ناربل پہنچتے ہی ٹیکسی پر پتھراؤ ہوا۔

شیرِ کشمیر ہسپتال کے ایک ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ’تھیرو منی کے سر پر پتھر لگا تھا جس کی وجہ سے ان کا اعصابی نظام متاثر ہو گیا۔‘

قابل ذکر ہے کہ کشمیر میں مسلسل ہلاکتوں کے خلاف چار روز سے ہڑتال ہے جس کے دوران مظاہروں کو روکنے کے لیے حکام نے بیشتر علاقوں کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔

گذشتہ اتوار کو شوپیان میں مسلح تصادم کے دوران پانچ شدت پسند مارے گئے تھے اور انہیں بچانے کے لیے ہزاروں لوگوں نے تصادم کی جگہ کے قریب مظآہرے کیے۔

کشمیر

گذشتہ اتوار کو شوپیان میں مسلح تصادم کے دوران پانچ شدت پسند مارے گئے تھے

فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کی جس میں مزید پانچ شہری مارے گئے۔ مارے گئے شدت پسندوں میں ایک یونیورسٹی کا پروفسیر بھی شامل تھا جو صرف دو روز قبل روپوش ہو کر مسلح گروپ حزب المجاہدین میں شامل ہو گیا تھا۔

سیاحت کی صنعت سے جڑے حلقوں نے تھیرومنی کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے سیاحوں کو تحفظ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

قابل ذکر ہے اگلے ماہ امرناتھ گھپا کی یاترا بھی شروع ہورہی ہے۔ اس یاترا کے لیے لاکھوں انڈین ہندو ہر سال چندن واڑی اور سونہ مرگ کی پہاڑیوں سے ہوتے ہوئے گھپا میں برفیلے شیو لنگ کا درشن کرتے ہیں۔

یاترا کا راستہ انتہائی کشیدہ اضلاع پلوامہ اور اننت ناگ سے ہو کر گزرتا ہے۔ سکیورٹی اداروں، فوج اور پولیس نے ابھی سے یاتریوں کو تحفظ دینے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32288 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp