کالے خان پیٹرول پمپ اور سویٹ پی کی بیل


ہمارے گھر سے تین گلیاں چھوڑ کر سامنے ہی چوراہے پر ہی کالے خان پیٹرول پمپ تھا بلکہ ہے۔ سید ھا ہی چلتے جائیں گے تو ایک اور چوراھا آئے گا جہاں سے تھوڑا آگے چل کر لیفٹ پر مڑ جانے سے لڑکیوں کے کالج کا گیٹ آجاتا ہے ۔ گیٹ کے اندر قدم رکھتے ہی بائیں ہاتھ پہ درختوں کی قطار نظر آئے گی یہ وہی درخت ہیں جن کے نیچے کھڑے ہوکر لڑکیاں اپنی سواریوں کا انتظار کرتی ہیں میں تو آپ کو تب کی بات بتانے جارہی ہوں جب وہاں پڑھتی تھی پرنسپل کی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے ہی یہیں لان میں سینکڑوں پھول کھلا کرتے تھے رنگ بہ رنگ لال گلابی اودھے پھول بہار کی موسم زیادہ دکھائی دیتے میں تو کچھ پھولوں کو ہی پہچان پاتی تھی جس میں پھولوں کا بادشاہ گلاب اور ہر دلعزیز موتیا سرفہرست ہیں۔ کھمبوں پہ مختلف بیلیں چڑھائی گئیں تھیں جو پھولوں سے لدی پھندی نظر آتی تھیں۔ فرسٹ ایئر آرٹس کے کلاس کے سامنے جو نیلے رنگ کے پھولوں والی بیل تھی اس کے بارے میں کسی نے بتایا یہ سوئٹ پی کی بیل ہے چھوٹے سے نیلے رنگ کے پھولوں میں ہلکی سی مہک بسی ہوتی تھی۔ کسی لڑکی نے بتایا اس بیل کو اپنی بولی میں کتا پھول کہا جاتا ہے ۔ اب سوچتی ہوں لڑکی کی مراد کون سی بولی کیوں کہ وہ ایرانی نثراد تھی اس کی اصل بولی تو فارسی تھی بہرحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کتا پھول کمبی نیشن تھا یا کنٹراسٹ تھا۔ مجھے یہ پھول بہت بھاتے تھے جی چاہتا کہ ایسی ہی ایک بیل ہمارے گھر میں بھی ہو لیکن یہ ممکن نہیں تھا۔

 ہمارا دوسرا گھر شہر کے مرکز میں تھا اور چھوٹا تھا وہاں لان پھول وغیرہ کی کوئی گنجائش نہیں تھی ۔کالج میں پھولوں کی دیکھ بھال کیلئے ایک مالی تھا پر دو تین مالی وزیٹنگ بھی تھے۔ بوڑھے سے مالی بابا ہر وقت مصروف عمل نظر آتے ان کے ہاتھ میں کھودنے یا کاٹنے والا کوئی اوزار ہوتا پگڑی بہت میلی ہوتی قمیض کی جگہ جگہ سے مرمت کی ہوئی ہوتی وہ آستین کے کف کبھی بند نہیں کرتے تھے۔ مالی بابا کی دوسری ذمہ داری انٹر سائنس کی لڑکیوں کیلئے مینڈک پکڑنا تھی جس پر وہ پریکٹیکل کرتی تھیں۔ مالی بابا سے میری بہت ہی دوستی تھی ایک دفعہ رازدارانہ انداز میں کہنے لگے تیری بہن کیلئے بڑا مینڈک چھپا رکھا ہے ۔ میری چھوٹی بہن جو انٹر سائنس میں تھی اس نے شام کو بتایا کہ واقعی آج انہیں بڑا مینڈک ملا تھا۔ ایک دفعہ کی بات ہے کہ ہم چار چھوٹی بہنیں اپنے کمرے میں بیٹھی کچھ نہ کچھ کررہی تھیں یعنی مصروف تھیں کہ ایک بچے نے آکے بتایا نلکے کے پانی سے پیٹرول کی بوآرہی ہے یہ ہینڈ پمپ کی بات کررہا ہے جو ہمارے آنگن میں اس طرح تھا جیسے چاند میں داغ ہوتے ہیں۔ ہم نے یہ بات سنی مگر کسی نے غور نہیں کیا ۔ تھوڑی ہی دیر میں میرا کزن جو ہمارے ساتھ ہی رہتا اور پڑھتا تھا اس نے آکے شور مچادیا تم لوگ آرام سے بیٹھی ہوئی ہو تمہارے گھر پیٹرول نکلا ہے پھر اس نے سعودی عرب اور کویت کی مثالیں دے کر سمجھایا کے کس طرح یہ لوگ امیر ہوئے ہیں ۔

بلکل اس طرح اب تم لوگ بھی ان کی صف میں شامل ہونے جارہی ہو یہ سن کر تو ہم لوگوں نے اپنے اپنے کام کو چھوڑا اور باہر کو بھاگے واقعی وہ سچ کہہ رہا تھا ہماری تو سانس پھولنے لگی تھی اس لیئے کہ ہم میں سے کوئی بھی اتنی بڑی خوشخبری کیلئے ذہنی طور پر تیار نہیں تھا ہم میں سے ہر ایک نے نکلا چلاکر پانی چیک کیا واقعی نلکے سے جو پانی نکل رہا تھا اس میں سے پیٹرول کی بو آرہی تھی یہ وہی ہینڈ پمپ تھا جس سے ہم نفرت کرتی تھیں۔ ہمارا خیال تو یہی تھا کہ یہ نلکا ہمارے گھر کا اسٹینڈرڈ خراب کررہا ہے ۔ ہم لوگوں نے کافی دفعہ اس کے خلاف بیان بازی بھی کی تھی ۔ پر ہمارے والدین نے اس احتجاج کا کوئی نوٹس نہیں لیا تھا ۔ اب اسی نلکے پر ہمیں بہت پیار آنے لگا ہم بہت خوش تھے اتنا ڈھیرسارا پیسا ہاتھ میں آیا چاہتا تھا۔ ساری کی ساری یہ دنیا میری جیب میں۔ دمکتے ہوئے چہرے سے اماں کو خوشخبری سنائی گئی جس نے خود آکے چیک کیا وہ مطمئن نظرآرہی تھیں اوپری منزل پہ موجود بھائی کو بچہ بھیج کے اطلاع کی گئی پر بھلے مانس نے کوئی رد عمل نہیں دکھایا اب یہ خبر پڑوس میں پہنچی تو سب پڑوسی سہلیاں ان کی مائیں چھوٹے بچے آنگن میں جمع ہونا شروع ہوئے ۔ سب ایک ہی وقت میں بول رہے تھے جس کی وجہ سے ایک شور سا اٹھا تھا۔ ہماری پڑوسنوں کا خیال تھا کہ چینی یا دوسری کوئی بھی کمپنی تیل نکالتی ہیں تو اس پورے علاقے میں تیل ہوتا ہے یقینا پیٹرول ہمارے گھر سے بھی نکلا ہوگا اس لیئے اندازے کے مطابق ان کے بھی وارے نیارے ہونے جارہے تھے یہ پیٹرول ان کے گھروں سے بھی نکلنا تھا۔

ہم بہنوں نے جلد از جلد پیسے کھپانے کی ترکیبیں سوچنا شروع کیں کہ اتنے ڈھیر پیسے مل رہے تھے ان کا کچھ نہ کچھ تو کرنا ہی تھا ہم نے کالے رنگ کی مرسڈیز کا ر خریدنے کا فیصلہ کرلیا مرسڈیز کے علاوہ ہمیں کسی اور بڑی اچھی کار کا نام معلوم ہی نہیں تھا۔

آنگن میں تو ایک ہنگامہ برپا تھا ہی پر گھر کے سامنے بھی پڑوس کے مرد ٹولیوں کی شکل میں جمع ہوکے پیٹرول کے بارے میں باتیں کررہے تھے۔ بات جنگل میں آگ کی طرح پھیلتی ہوئی کالے خان پیٹرول پمپ تک آن پہنچی جہاں سے دو لوگ بھاگتے ہوئے آئے اور کہا کے ہماری ٹنکی لیک ہورہی ہے کچھ پل تو کچھ سمجھ میں نہیں آیا پھر ایک دم خاموشی چھاگئی اصل میں ہینڈ پمپ وہی پیٹرول کھینچ کے اوپر لارہا تھا جوزیر زمین سفر کرتا ہوا پہنچا تھا۔ آہستہ آہستہ سب لوگ رخصت ہونے لگے اور ہم لوگ بھی کمرے میں واپس آ گئیں۔

اب اس واقعے کے بعد تو یہ ہینڈ پمپ آنکھوں میں چبھنے لگا تھا بالآخر ہمارے ابا ہینڈ پمپ کو وہاں سے نکالنے کیلئے راضی ہوہی گئے۔ ہینڈ پمپ نکالنے کے بعد وہاں کچی زمین ظاہر ہوئی تھی جہاں میں نے کالج سے سوئیٹ پی کے بیج لاکے ڈال دیئے وہاں بیل نکل آئی بہت ہی تیزی سے پھلنے پھولنے لگی بیل تیزی سے دیوار پر چڑھ گئی تھی اس میں سینکڑوں کی تعداد میں پھول کھلتے تھے پھر نہ جانے کیا ہوا کہ وہ بیل جل گئی یعنی سوکھ گئی اور ختم ہوگئی ۔ ہر چیز فنا ہے اب تو ہمارے گھر والی عمارت بھی نہیں رہی ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).